پاکستان کی جنوبی افریقہ کے خلاف تاریخی فتح
27 نومبر 2013خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سینٹ جارج پارک پورٹ اِلزبتھ میں دوسرے ون ڈے کا ٹاس میزبان کپتان ڈی ویلیئرز نے جیتا اور ابرآلود موسم اور گیلی وکٹ پر پاکستان کو بیٹنگ کی دعوت دی۔
بارش کی وجہ سے تاخیر سے شروع ہونے والے میچ کو پینتالیس پینتالیس اوورز تک محدود کردیا گیا۔ مسلسل ناکامیوں کے باوجود مہمان ٹیم نے ناصر جمشید کو ٹیم میں برقرار رکھا جبکہ جنوبی افریقہ نے مورنی مورکل اور ورنن فلینڈر کی جگہ ریان میکلرن اور سوٹ سوبے کو شامل کیا۔
احمد شہزاد کے 102، صہیب مقصود کے 42 اور عمر اکمل کے 30 گیندوں پر 42 رنز کی بدولت پاکستان کی ٹیم مقررہ پینتالیس اووروں میں 262 رنز بنانے میں کامیاب ہوگئی۔ جنوبی افریقہ کی جانب سے اسٹین نے کیریئر کی بہترین بولنگ کرتے ہوئے چھ وکٹیں حاصل کیں۔
جواب میں جنوبی افریقہ کو اننگ کی ابتدا میں ہی گریم اسمتھ کا نقصان اٹھانا پڑا لیکن آملا اور ڈی کوک نے دوسری وکٹ کے لیے 87 رنز کی شراکت قائم کر کے ابتدائی نقصان کا ازالہ کردیا۔
ایک موقع پر پاکستان واضح طور پر میچ پر حاوی نظر آرہا تھا لیکن جنوبی افریقی کپتان نے میدان میں آتے ہی جارحانہ بلے بازی سے میچ کا نقشہ بدل دیا۔
انہوں نے جارحانہ انداز میں بلے بازی کرتے ہوئے صرف 45 گیندوں پر 74 رنز بنانے کے ساتھ ساتھ آملا کے ساتھ چوتھی وکٹ کے لیے 110 رنز جوڑے۔ آٹھ چوکوں اور دو چھکوں سے سجی اُن کی اننگز جنید خان کے ہاتھوں اختتام پذیر ہوئی۔
ہدف سے محض نو رنز کی دوری پر آملا بھی بڑا شاٹ کھیلنے کی کوشش میں اجمل کو وکٹ دے بیٹھے، انہوں نے 98 رنز کی اننگ کھیلی۔
آخری اوور میں جنوبی افریقہ کو جیت کے لیے 9 رنز درکار تھے لیکن جنید کی شاندار بولنگ کے سامنے ان کی ایک نہ چلی اور پاکستان نے ایک رن سے فتح حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ پہلی دفعہ پروٹیز کے خلاف ایک روزہ میچز کی سیریز جیتنے کا اعزاز بھی حاصل کر لیا۔
پاکستان کی جانب سے جنید نے تین اور آفریدی نے دو وکٹیں حاصل کیں۔ احمد شہزاد کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
تین میچوں کی سیریز کا آخری میچ ہفتے کو سینچورین میں کھیلا جائے گا۔