پاکستان کی ایک اور ہار، بھارت اپنے گروپ میں ناقابل شکست
16 جون 2013ہفتے کے روز کھلے گئے آخری گروپ میچ میں پاکستان کو اپنے روائتی حریف بھارت کے ہاتھوں آٹھ وکٹوں سے شکست ہوئی۔ اس ٹورنامنٹ میں یہ پاکستان کی مسلسل تیسری شکست اور ٹورنامنٹ کی فیوریٹ ٹیم بھارت کی مسلسل تیسری فتح تھی۔ بھارت کی ٹیم 6 پوائینٹس حاصل کر کے گروپ بی میں سر فہرست رہی۔
گورپ اے کے آخری میچ میں بھارت نے ٹاس جیت کر پاکستان کو پہلے بیٹنگ کرنے کی دعوت دی۔ بارش کے باعث اس میچ کو چالیس اوورز تک محدود کر دیا گیا تھا۔ تاہم پاکستان کی ٹیم چالیس اوورز بھی پورے نہ کھیل پائی اور پوری ٹیم 39.4 اوورز میں 165 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔
بھارت کی طرف سے روہت شرما اور ان فارم بلے باز شیکھر دھاون نے بیٹنگ کا آغاز کیا۔ روہت شرما 18 رنز بنا کرآؤٹ ہوگئے لیکن شیکھر دھاون کے48 رنز نے پاکستان کے مختصر سکور کے مقابلے میں بھارت کی فتح کی بنیاد رکھ دی۔ بارش سے متاثرہ اس میچ میں ’ڈک ورتھ لوئس رول‘ کے تحت آخر میں بھارت کو 22 اوورز میں 102 رنز بنانا تھے۔ بھارت نے یہ سکور دو وکٹوں کے نقصان پر باآسانی حاصل کرلیا۔
اس سے پہلے پاکستان کی جانب سے کامران اکمل اور ناصر جمشید نے اننگز شروع کی اورگزشتہ میچوں کی طرح اس مرتبہ بھی پاکستان کا آغاز اچھا نہ تھا۔ پاکستان کی پہلی وکٹ صرف 4 کے مجموعی سکور پر اس وقت گری، جب ناصر دو کے انفرادی اسکور پر جمشید ناصر بھونیشور کمار کی ایک عمدہ گیند پر سلپ میں سریش رائنا کیچ دے بیٹھے۔
تاہم دوسری وکٹ کے لیے محمد حفیظ اور کامران اکمل کے درمیان 46 رنز کی شراکت ہوئی، جس کا خاتمہ بھونیشور کمار نے ہی حفیظ کو آؤٹ کر کے کیا۔بعد میں آنے والے بلے بازوں میں اسد شفیق کے علاوہ کوئی بھی جم کر نہ کھیل پایا اور پاکستان کی وکٹیں وقفے وقفے سے گرتی رہیں۔ اسد شفیق نے 41 رنز بنائے۔
پاکستانی اننگز دو مرتبہ بارش کی وجہ سے متاثر ہوئی اور پہلے بارہویں اور پھر انیسویں اوور میں کھیل روکا گیا۔ اس میچ کے نتیجے کا چیمپئنز ٹرافی پر کوئی اثر نہیں پڑنا تھا کیونکہ پاکستان پہلے ہی اس ٹورنامنٹ سے باہر ہو چکا تھا جبکہ بھارت اپنے پہلے دونوں میچ جیت کر سیمی فائنل میں جگہ بنا چکا تھا
اس ٹورنامنٹ میں پاکستان کے بلے باز مکمل طور پر ناکام نظر آئے۔ پورے ٹورنامنٹ میں کوئی بھی بلے باز قابل ذکر کارکردگی دکھانے میں ناکام رہا۔ پریکٹس میچوں سے شاندار آغاز کے باوجود پورے ٹورنامنٹ میں پاکستانی ٹیم ناکام نظر آئی۔
zb / ab (AFP)