پاکستان: پٹرول کی قیمتیں 100 روپے سے تجاوز کر گئیں
1 اپریل 2012خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یہ اضافہ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی کی اس سفارش کے برعکس ہے، جس میں قیمتوں میں اضافہ نہ کرنے کے لیے کہا گیا تھا۔ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی کے مطابق پٹرول کی فی لِٹر قیمت 97.66 روپے سے بڑھا کر 105.68 روپے کر دی گئی ہے۔
اس ادارے نے ایک اعلامیے میں کہا ہے کہ حکومت کو پیٹرولیئم مصنوعات کی قیمتوں میں تبدیلی نہ کرنے کا مشورہ دیا گیا تھا اور اس اضافے کو پیٹرولیئم ٹیکس میں شامل کرنے کے لیے کہا گیا تھا، جس کا مقصد عوام کو ریلیف فراہم کرنا تھا۔
ڈیزل کی قیمتوں میں سات فیصد اور ہائی اوکٹین پٹرول کی قیمتوں میں چار اعشاریہ پانچ فیصد کا اضافہ کیا گیا ہے۔ سی این جی کی فی کلو گرام قیمت بھی 77.12 روپے سے بڑھا کر 88.70 روپے کر دی گئی ہے۔
اے ایف پی کے مطابق پاکستان کو اپنی ضرورت کا زیادہ تر تیل درآمد کرنا پڑتا ہے جبکہ اس کی کمزور معیشت اور کرنسی کی وجہ سے صدر آصف زرداری کی اتحادی حکومت قیمتوں میں عالمی اضافے کا بوجھ اپنے عوام پر ڈال دیتی ہے۔ حکومت کو درپیش بجٹ کے مسائل بھی اس کی وجہ ہیں۔
انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے فروری میں پاکستان کو اس کے بڑھتے ہوئے مالیاتی خسارے اور سست شرح نمو پر خبردار کیا تھا۔ اس ادارے کا کہنا تھا کہ پاکستانی معیشت خطرے میں ہے۔
آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ رواں برس تیس جون کو ختم ہونے والی مالی سال کے دوران پاکستان کی شرح نمو گزشتہ مالی سال کے دو اعشاریہ چار فیصد کے مقابلے میں تین اعشاریہ چار فیصد تک جائے گی۔
دوسری جانب عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتیں جمعے کو اضافے پر بند ہوئی تھیں، جن میں جمعرات کو اضافہ ہوا تھا۔ نیویارک مین کانٹریکٹ، ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کرُوڈ مئی میں ڈیلیوری کے لیے 103.02 ڈالر فی بیرل پر بند ہوا تھا، جو جمعرات کے مقابلے میں چوبیس سینٹ زیادہ تھا۔
لندن میں برینٹ ناتھ سی کرُوڈ مئی میں ڈیلیوری کے لیے جمعے کو انچاس سینٹ اضافے کے ساتھ 122.88 ڈالر فی بیرل پر بند ہوا تھا۔
رپورٹ: ندیم گِل / اےا یف پی
ادارت: حماد کیانی