پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے تیسرے میچ کا ڈرامائی اختتام
20 جولائی 2013پانچ ایک روزہ میچوں کی سیریز کا یہ تیسرا میچ سینٹ لوسیا میں کھیلا گیا۔ میچ کی آخری گیند پر پاکستانی وکٹ کیپر عمر اکمل باؤنڈری لائن سے پھینکی گئی گیند کو ٹھیک طرح سے پکڑ نہ سکے اور یوں ویسٹ انڈین بلے بازوں کو تیسرا رن لینے کا موقع مل گیا، جس سے میچ برابر ہو گیا۔ ویسٹ انڈیز کو جیت کے لیے 230 رنز درکار تھے اور مقررہ پچاس اوور میں انہوں نے نو وکٹوں کے نقصان پر 229 رنز بنائے۔
نقاد کپتان مصباح الحق کی جانب سے آخری اوور ریاض وہاب کو دینے کے فیصلے پر بھی تنقید کر رہے ہیں کیونکہ وہاب کی پرفارمنس پورے میچ میں خاصی خراب رہی تھی۔ آخری اوور میں جیسن ہولڈر نے وہاب کو ایک چھکا اور ایک چوکا رسید کیا۔
پاکستانی کپتان مصباح الحق نے میچ کے بعد تسلیم کیا کہ 229 کا ٹوٹل قابل دفاع تھا مگر آخری اوور ٹھیک نہیں رہا اور مجموعی طور پر ٹیم نے کچھ ’ٹرکس مس‘ کیں۔ انہوں نے جیسن ہولڈر کے کھیل کی بھی داد دی۔ ویسٹ انڈین کیپٹن ڈیون براوو نے بھی میچ کے نتیجے پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ میچ دراصل انہیں جیتنا چاہیے تھا۔ ان کے بقول معاملہ آخری اوور تک پہنچنا ہی نہیں چاہیے تھا اور اس سے قبل ہی ویسٹ انڈین بلے بازوں کو معاملہ نمٹا دینا چاہیے تھا۔
اس سے قبل پہلے بلے بازی کرتے ہوئے پاکستانی ٹیم نے مقررہ پچاس اوورز میں چھ وکٹوں کے نقصان پر 229 رنز بنائے تھے۔ پاکستان کی جانب سے کپتان مصباح الحق 75 رنز بناکر نمایاں رہے جبکہ عمر اکمل نے 40 رنز بنائے تھے۔
ویسٹ انڈیز کی بیٹنگ کا آغاز اچھا نہیں تھا۔ پاکستانی گیند بازوں جنید خان، محمد عرفان اور وہاب ریاض نے 50 کے مجموعے پر تین ویسٹ انڈین بلے بازوں کو پویلین کی راہ دکھا دی تھی۔ اس کے بعد ویسٹ انڈین مڈل آرڈر نے کچھ مزاحمت کی۔ لینڈل سمنڈز 75 اور مارلون سیموئیلز نے 46 رنز بنائے۔ جنید خان اور سعید اجمل پاکستان کی جانب سے سرفہرست گیند باز رہے، جنہوں نے بالترتیب 54 اور 36 رنز کے عوض تین تین وکٹیں حاصل کیں۔ سیریز کا پہلا میچ پاکستان نے جبکہ دوسرا میچ ویسٹ انڈیز نے جیت رکھا ہے۔ چوتھا میچ اتوار کو سینٹ لوسیا میں کھیلا جائے گا۔