’پاکستانی ٹیم کو ہاکی کی سمجھ نہیں‘، حنیف خان
19 نومبر 2012پاکستانی ٹیم کو میلبورن میں چیمپیئنز ٹرافی سے پہلے جمعرات سے پرتھ میں شروع ہونیوالی چار ملکی بین الاقوامی سپر سیریز میں شرکت کرنا ہے، جس میں میزبان آسٹریلیا کے ساتھ ساتھ برطانیہ اور بھارت کی ٹیمیں بھی شریک ہیں۔ آسٹریلیا روانگی سے قبل ڈی ڈبلیو سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے قومی دستے کے کوچ حنیف خان نے کہا کہ کھلاڑیوں میں ہاکی کھیلنے کی صلاحیت ہے مگر سمجھ بوجھ نہیں۔ ’’ کھلاڑی کافی عرصے سے کھیل رہے ہیں مگر ان کی تکنیک درست نہیں، لگتا ہے کہ انہیں کبھی کسی نے گیند کے درست لین دین سے متعلق نہیں بتایا۔‘‘
حنیف خان جنہوں نے 80ء کے عشرے میں پاکستان کے لیے ہاکی میں دوسرا گرینڈ سلیم مکمل کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا تھا مزید کہا، ’’ ہم اپنی کمزوریوں پر قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں اور کھلاڑی اچھی کارکردگی کے لیے پر امید ہیں۔‘‘ لندن اولمپکس میں ساتھویں نمبر پر رہنے کی پاداش میں کپتان سہیل عباس کو نظر انداز کرکے قیادت کی ذمہ داریاں 33 سالہ فل بیک محمد عمران کے سپرد کر دی گئی ہیں۔ محمد عمران نے بتایا کہ ٹیم نے اولمپکس کے بعد کوئی بڑا ٹورنامنٹ نہیں کھیلا۔ ’’ ہم نئی ٹیم تیار کرنے کے لیے آسٹریلیا میں مختلف کمبنیشن آزمائیں گے تاکہ عالمی کپ 2014ء کی جانب پیشرفت ہوسکے‘‘۔
دوسری جانب مستقبل کے لیے نئی ٹیم تشکیل دینے کی بجائے سولہ برس سے بین الاقوامی ہاکی کھیلنے والے سابق کپتان وسیم احمد جیسے کھلاڑیوں کو ٹیم کا حصہ بنائے جانے پر پاکستان ہاکی فیڈریشن کو نکتہ چینی کا سامنا ہے۔ اس سلیکشن کا دفاع کرتے ہوئے کوچ حنیف خان نے کہا، ’’ ہمارے پاس اتنا ٹیلنٹ نہیں اور ویسے بھی چیمیئنز ٹرافی نئی ٹیم کے ساتھ کھیلنے کے متحمل نہیں ہوسکتے تھے، ہم دوحہ ایشیا کپ 2013ء کے بعد نئی ٹیم تشکیل دیں گے۔‘‘
حنیف نے دعویٰ کیا کہ اگر انہیں کم از کم دو برس تک کوچ کے طور پر کام کرنے کا موقع دیا جائے تو وہ عالمی کپ 2014ء میں نتائج دکھا سکتے ہیں۔ ہاکی فیڈریشن کی جانب سے سلیکشن کمیٹی ختم کرکے تمام اختیارات کوچ کو دیے جانے کے فیصلے پر ہونیوالی تنقید کا جواب دیتے ہوئے حنیف خان نے کہا، ’’ یہ سب بے کار کی باتیں ہیں، پہلے بھی سلیکشن کمیٹی کا کام برائے نام ہی تھا کیونکہ نوے فیصد ٹیم اس وقت بھی کوچز کی ہی مرضی سے بنتی تھی‘‘۔ پاکستان نے آخری بار 1994ء میں لاہور میں چیمپیئنز ٹرافی کا کامیاب دفاع کیا تھا اور اب اسے اپنے گروپ میں میزبان آسٹریلیا، بیلجیئم اور ہالینڈ کے ساتھ مقابلہ کرنا ہے۔
رپورٹ: طارق سعید، لاہور
ادارت: شادی خان سیف