پاکستانی قبائلی علاقے میں بم دھماکا: دس ہلاک
8 فروری 2013پاکستانی صوبے خیبر پختونخوا کی اورکزئی قبائلی ایجنسی کے مرکزی شہرکالایا کے رش والے علاقے فیروز خیل چوک میں واقع ایک مارکیٹ میں ایک بم دھماکا رپورٹ کیا گیا ہے۔ اس دھماکے کے نتیجے میں کم از کم 10 افراد کی ہلاکت ہوئی ہے۔ سکیورٹی اہلکاروں کے مطابق زیادہ تر ہلاک ہونے والے ایک قریبی مسجد سے نماز ادا کر کے واپس جا رہے تھے۔ بم دھماکے کے مقام کے قریب ہی فوج کی ایک چیک پوسٹ بھی ہے۔ مقامی انتظامیہ کے افسر محمود اسلم کے مطابق کالایا شہر کی مارکیٹ میں دھماکا موبائل فون اور ڈی وی ڈیز کی ایک دوکان کے قریب نصب بم کے پھٹنے سے ہوا۔ دھماکے میں 20 افراد رخمی بھی ہوئے۔
اس دھماکے کی ذمہ داری کسی گروپ نے قبول نہیں کی۔ بم دھماکے کے مقام کے فریب ہی حکومتی دفاتر بھی واقع ہیں۔ مقامی انتظامیہ کے ایک اور افسر جاوید خان کے مطابق بم دھماکے میں ڈی وی ڈی دوکان مکمل طور پر تباہی کا شکار ہوئی ہے۔ جاوید خان نے یہ بھی بتایا کہ ہلاکتوں کے علاوہ زخمیوں میں بعض کی حالت نازک ہے اور اس باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
پہلی فروری کو اسی قبائلی علاقے کی دہلیز پر واقع ایک اور اہم شہر ہنگو میں بھی زوردار بم دھمکا کیا گیا تھا اور اس میں 21 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ ہلاک ہونے والوں میں شیعہ اور سنی نمازی شامل تھے۔ ہنگو کا دھماکا پَٹ بازار میں کیا گیا تھا۔پولیس کے مطابق اس بم کا ٹارگٹ شیعہ آبادی تھی لیکن سنی بھی اس زد میں آ کر ہلاک ہوئے۔
ہنگو کے قصبے میں شیعہ مسلم آبادی کی بھی ایک بڑی تعداد موجود ہے۔ اس کے قریب ہی پارہ چنار کا علاقہ ہے اور اس باعث یہاں کی شیعہ آبادی کو قبائلی انتہا پسندوں کے حملوں کا سامنا رہتا ہے۔ یہ شہر فرقہ واریت کی وجہ سے منقسم ہو چکا ہے۔ ہنگو کا شہر قبائلی پٹی کے قریب واقع ہے۔
دوسری جانب پاکستان کے جنوب مغربی صوبہ بلوچستان میں نامعلوم حملہ آوروں نے ایک پیرا ملٹری قافلے کو راکٹوں اور دستی بموں سے نشانہ بنایا۔ اس حملے میں کم از کم ایک فوجی کی ہلاکت کی سکیورٹی ذرائع نے تصدیق کر دی ہے۔ دیگر پانچ فوجیوں کے زخمی ہونے کا بھی حکام نے بتایا ہے۔ نیم فوجی دستوں کے قافلے میں شریک دو فوجی گاڑیاں کو بھی تباہی کا سامنا کرنا پڑا۔ یہ واقعہ بلوچستان کے صوبے تربت کے قریب پیش آیا۔
ah/aba (AP)