ٹیکس چراتا رہا، بائرن میونخ کے صدر کا اعتراف
11 مارچ 2014اُولی ہوئنیس نے پیر کو ایک عدالت کو بتایا ہے کہ انہوں نے اپنے ایک سوئس بینک اکاؤنٹ کے ذریعے ٹیکس چرایا۔ انہوں نے اس بینک اکاؤنٹ کو خفیہ رکھا ہوا تھا۔
انہوں نے عدالت کو بتایا: ’’میں نے ٹیکس چرایا۔ میں اس بات سے آگاہ ہوں کہ اس بات کا اعتراف کر لینے سے حقیقت نہیں بدلے گی۔‘‘
ہوئنیس نے عدالت کو بتایا کہ اب ساری تفصیلات شفاف طریقے سے سامنے ہیں اور انہیں اس بات پر خوشی ہے۔ انہوں نے کہا: ’’میں اپنی غلطی پر بہت شرمندہ ہوں۔ میں اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ہر ضروری قدم اٹھاؤں گا کہ میرے لیے اس مایوس کُن باب کا خاتمہ ہو جائے۔‘‘
بائرن میونخ فٹ بال کلب کے سربراہ نے کہا کہ انہوں نے حصص کے کاروبار کے لیے سوئس بینک اکاؤنٹ استعمال کیا اور 2001ء سے 2010ء کے دوران ہزاروں مرتبہ رقوم منتقل کیں۔
ہوئنیس نے یہ بھی بتایا کہ انہوں نے فلاحی اداروں کو بھی لاکھوں یورو دیے۔ انہوں نے کہا کہ وہ مفت خور نہیں ہیں۔ ان کے خلاف مقدمے کی سماعت جمعرات تک مسلسل جاری رہے گی اور فیصلہ سماعت کے آخری روز جمعرات کو ہی متوقع ہے۔
خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق یہ مقدمہ جرمن فٹ بال کی ایک بااثر شخصیت کے لیے برسوں کی سزائے قید کا باعث بن سکتا ہے۔ اے پی نے جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے حوالے سے بتایا ہے کہ ہوئنیس نے سوئس بینک اکاؤنٹ کے ذریعے 33 ملین یورو کی آمدنی کو خفیہ رکھا جس کے نتیجے میں انہوں نے ٹیکس کی مد میں ساڑھے تین ملین یورو بچائے۔
ہوئنیس نے 2013ء کے آغاز پر از خود حکام کو اپنی ٹیکس چوری سے مطلع کر دیا تھا۔ اب عدالت اس بات کا تعین کرے گی کہ انہوں نے ایسا کیوں کیا۔ عدالت کے مدِنظر ایک نکتہ یہ ہے کہ کہیں انہوں نے اپنے خلاف تفتیش کے ڈر سے تو ایسا نہیں کیا۔ اس حوالے سے عدالت کا کسی بھی نتیجے پر پہنچنا ہوئنیس کو سنائی جانے والی سزا پر اثرانداز ہو گا۔ مجرم قرار دیے جانے پر انہیں جرمانے یا دس برس قید کی سزا ہو سکتی ہے۔
ہوئنیس کے وکیل ہانس فائگین نے بتایا کہ ان کے مؤکل نے اس سے کہیں زیادہ رقم کی ٹیکس چوری کی جس کا ان پر الزام ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مجموعی رقم ساڑھے اٹھارہ ملین یورو ہے۔