ون ڈے سیریز انگلینڈ کے نام
19 فروری 2012ہفتے کے دن دبئی میں کھیلے گئے اس میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے کھیلتے ہوئے انگلش بلے بازوں کو 223 رنز کا ہدف دیا۔ اوپنرز کیون پیڑسن اور کپتان السٹئر کُک کی عمدہ بلے بازی کی بدولت انگلینڈ نے یہ ہدف ایک کھلاڑی کے نقصان پر 37.2 اوورز میں ہی حاصل کر لیا۔
کیون پیٹرسن نے تین برس کے زائد عرصے بعد پہلی مرتبہ سنچری بنائی۔ اس سے قبل انہوں نے 2008ء میں بھارت کے خلاف سنچری بنائی تھی۔ پیٹرسن نے 111 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی۔ اپنے کیریئر کی آٹھویں سنچری میں انہوں نے دو چھکے اور دس چوکے لگائے۔
کُک اور پیٹرسن نے پہلی وکٹ کی شراکت میں 170 رنز بنائے۔ انگلش کپتان نے80 رنز بنائے اور سعید اجمل کا نشانہ بنے۔ اس سے قبل انہوں نے اسی سیریز کے پہلے دو میچوں میں مسلسل دو سنچریاں بنانے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔
میچ کے بعد تقسیم انعامات کے دوران کُک نے کہا، ’ یہ ایک شاندار آغاز تھا۔ اچھا محسوس ہوا کہ ہم نے ٹاپ آرڈر پر ہی ’میچ وننگ‘ پارٹنرشب قائم کی‘۔ انہوں نے اپنے بولرز کی تعریف کرتے ہوئے کہا، ’ہمارے بولرز نے بھی غیر معمولی کارکردگی دکھائی اور پاکستانی بلے بازوں کو 222 رنز کے کم اسکور پر آؤٹ کر دیا۔ دبئی کی وکٹ پر بولرز کی یہ کارکردگی انتہائی عمدہ کوشش تھی‘۔
انگلش بولرز اسٹیون فِن اور اسٹیورٹ بروڈ نے تین تین جبکہ جیمز اینڈرسن نے دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ پاکستان کی طرف سے نمایاں بلے بازوں میں آل راؤنڈر شاہد آفریدی اور عمر اکمل رہے۔ ان دونوں نے بالترتیب اکاون اور پچاس رنز بنائے۔
پاکستانی کپتان مصباح الحق نے کہا، ’تمام ستائش انگلش بلے بازوں کو جاتی ہے‘۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ انگلش سیمرز نے بہت اعلیٰ بولنگ کی اور پاکستانی بلے بازوں پر دباؤ برقرار رکھا۔ چار ایک روزہ میچوں کی سیریز کا آخری میچ منگل کو دبئی میں کھیلا جائے گا۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: عاطف توقیر