ومبلڈن: نادال پہلے راؤنڈ میں ہی باہر
25 جون 2013گزشتہ برس رافائل نادال لندن میں کھیلے جانے والے سال کے تیسرے گرینڈ سلیم ومبلڈن کے دوسرے راؤنڈ میں چیک کھلاڑی لوکاس روسول سے ہار گئے تھے۔ ہار کی وجہ ان کےٹخنے کی چوٹ تھی جس کے باعث وہ قریب ایک برس تک میدان سے باہر رہے۔ وہ چند ماہ قبل ہی ٹینس کورٹ میں دوبارہ اترے تھے۔ واپسی کے بعد انہوں نے شان دار کارکردگی کا مظاہرہ دکھایا اور کلے یا مٹی پر کھیلے جانے والے گرینڈ سلیم فرینچ اوپن میں کامیابی حاصل کی۔ یہ ٹورنامنٹ انہوں نے آٹھویں مرتبہ جیت کر ایک ریکارڈ بھی قائم کر دیا تھا۔
بد ترین شکست
تاہم نادال گھاس پر کھیلے جانے والے ومبلڈن کے لیے فیورٹ کھلاڑی تصور نہیں کیے جا رہے تھے۔ لیکن کسی کو یہ گمان بھی نہیں تھا کہ وہ پہلے ہی راؤنڈ میں ایک غیر معروف کھلاڑی سے ہار جائیں گے۔ یہ نادال کی کسی بھی گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ میں بد ترین شکست تھی۔ ریکنگ کے اعتبار سے ایک سو پینتیسویں نمبر پر براجمان ڈارکِس نے نادال کو سات چھ، سات چھ، اور چھ چار سے شکست دی۔ نادال کی یہ شکست اس لیے بھی بد ترین تھی کہ وہ گزشتہ برس روسول سے پانچ سیٹس میں ہارے تھے۔
نادال کی شکست کے بعد دفاعی چیمپیئن راجر فیڈرر کے سیمی فائنل میں پہنچنے کے امکانات مزید بہتر ہو گئے ہیں۔ فیڈرر اور نادال کا آمنا سامنا کوارٹر فائنل میں متوقع تھا۔ فیڈرر نے اپنا پہلے راؤنڈ کا میچ با آسانی جیت لیا۔
'عذر نہیں‘
بارہ گرینڈ سلیم جیتنے والے نادال نے میچ کے بعد ایک انٹریو میں کہا کہ وہ ٹخنے کی تکلیف کو میچ کی ہار کے لیے عذر نہیں بنائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ہار ایک ’’ٹریجڈی‘‘ نہیں تھی اور یہ کہ وہ مزید پر عزم ہو کر میدان میں دوبارہ اتریں گے۔
نادال کو کلے کورٹ کا ’’بادشاہ‘‘ قرار دیا جاتا ہے تاہم گھاس پر کھیلے جانے والے مقابلوں کے لیے وہ بہترین نہیں سمجھے جاتے۔ اس کے باوجود نادال دو مرتبہ ومبلڈن جیت کر گھاس پر بھی اپنا سکّہ منوا چکے ہیں۔
اگست کے مہینے میں سال کا آخری گرینڈ سلیم امریکا میں کھیلا جائے گا۔
shs/aba Reuters