واٹس ایپ گروپ سے ’کیوں نکالا‘ ایڈمن کو ہی قتل کر دیا
8 مارچ 2025پاکستانی صوبے خیبر پختونخوا کی پولیس نے بتایا ہے کہ ایک شخص پر قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، جس پر الزام ہے کہ اس نے ایک واٹس ایپ گروپ کے ایڈمنسٹریٹر کو گولی مار کر ہلاک کر دیا ہے۔ مقتول نے مبینہ طور پر ملزم کو گروپ سے ہٹا دیا تھا۔
فائرنگ کب کی گئی؟
پولیس نے ہفتہ کے روز تصدیق کی ہے کہ یہ واقعہ جمعرات کے دن پشاور مضافاتی علاقے ریگی سفید سنگ میں رونما ہوا۔ خیبر پختونخوا میں ماضی میں فرقہ وارانہ تشدد کے کئی واقعات رونما ہو چکے ہیں۔
پولیس دستاویزات اور ایک مقامی پولیس اہلکار کے مطابق ملزم کا نام اشفاق ایم بتایا جا رہا ہے، جس پر قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
واٹس ایپ گروپ سے ہٹانے پر تنازعہ
خبر رساں ادارے اے ایف پی کو موصول ہونے والی ایک دستاویز کے مطابق مقتول مشتاق اے کے بھائی نے الزام عائد کیا ہے کہ مشتاق اے نے بحث و تکرار کے بعد اشفاق کو واٹس ایپ گروپ سے نکال دیا تھا۔
بعد ازاں دونوں فریقین نے مصالحت کے لیے ملاقات طے کی لیکن اشفاق مبینہ طور پر اسلحہ لے کر آیا اور مشتاق پر فائرنگ کر دی، جس سے وہ موقع پر ہی ہلاک ہو گئے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ اشفاق 'واٹس ایپ گروپ سے نکالے جانے پر غصے میں تھا‘ اور اس نے غصے میں آ کر یہ قدم اٹھایا۔
اسلحے کی دستیابی اور قبائلی روایات کے اثرات
پاکستان میں اسلحے کی آسان دستیابی، قبائلی روایات کا اثر اور بعض اوقات قانون نافذ کرنے والے اداروں کے مؤثر نہ ہونا، ایسے پرتشدد واقعات کی وجہ قرار دیے جاتے ہیں۔
ع ب / ش ر ( اے ایف پی)