نیدرلینڈز: آتشزدگی کا شکار جہاز بندر گاہ پر پہنچا دیا گیا
3 اگست 2023ڈچ حکام نے کہا ہے کہ وہ بحیرہ شمالی میں آتشزدگی کا شکار ہونے والے گاڑیوں سے لدے مال بردار بحری جہاز کو کھینچ کر ایک قریبی بندرگاہ پر لے آئے ہیں تاکہ سمندری علاقے کو کسی بھی ممکنہ ماحولیاتی حادثے سے بچایا جا سکے۔
دو سو میٹر طویل فریمینٹل ہائی وے نامی جہاز، جس وقت آتشزدگی کا شکار ہوا تھا تو اس پر تقریباﹰ پانچ سو الیکٹرک کاروں سمیت چار ہزار کے قریب گاڑیاں لدی ہوئی تھیں۔ اس جہاز کو اب ایم شاون کی ڈچ بندرگاہ پر لایا جا چکا ہے۔
انفراسٹرکچر اور پانی کے انتظام کی وزارت نے کہا کہ بندرگاہ مال بردار جہاز کے قریب ہونے کی وجہ سے سب سے موزوں ہے۔
وزارت نے کہا، "تجارتی سفر کو جتنا ممکن ہو سکے مختصر رکھنے سے، خطرات محدود ہو جاتے ہیں۔" بحری جہاز کو سب سے پہلے پیر کو شمالی سمندر میں محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا تھا۔
جہاز کیسے کھینچا گیا ؟
اس جہاز کو بندرگاہ پر لانے کے لیے دو ٹگ بوٹس اور دیگر کشتیوں کے ساتھ ساتھ ڈچ کوسٹ گارڈز کے ایک ہوائی جہاز نے اس آپریشن میں حصہ لیا۔ اس مقصد کے لیے جہاز کے ڈھانچے کو بچانےکے ماہرین اور جہاز سے تیل کے ممکنہ اخراج پر قابو پانے والے بحری جہاز بھی تعینات کے گئے تھے۔
ایک جاپانی شپنگ کمپنی کی ملکیت اس مال بردار جہاز پر چھبیس جولائی کو اس وقت آگ بھڑک اٹھی تھی، جب یہ جرمنی کی بندرگاہ بریمرہیون سے سنگاپور جانے کے لیے راستے میں تھا۔
خیال کیا جاتا ہے کہ یہ آگ لگنے کی وجہ الیکٹرک کار کی بیٹری ہے۔ اس مال بردار جہاز سے لوگوں کے انخلا کی کوششوں کے دوران عملے کا ایک رکن ہلاک ہوگیا تھا۔
نیدر لینڈز کی وزارت نے کہا کہ اس جہاز کے مکمل معائنےکے بعد "ایسے کوئی اشارے نہیں ملے ہیں کہ آگ اب بھی جل رہی ہے" اسی لیے اسے بندر گاہ پر لانے کا فیصلہ کیا گیا۔
ای کار بیٹری کے خطرات
مال بردار جہاز میں لگنے والی آگ نے بحیرہ شمالی میں آلودگی کے خطرے پر سنگین خدشات کو جنم دیا۔ جرمن وزارت ماحولیات نے کہا کہ جہاز پر 1,600 ٹن بھاری ایندھن اور 200 ٹن ڈیزل تھا۔ اسی تیل کو سمندر میں پھیلے سے بچانے کے لیے حکام اسے بندر گاہ پر لانا چاہتے ہیں۔
لیکن کئی دنوں تک جلتی رہنے والی آگ کی وجہ سے اس آپریشن میں تاخیر کا سامنا کرنا پڑا۔ اس کی وجہ ای کاروں میں موجود لیتھیم آئن بیٹریاں تھیں، جنہیں لگنے والی آگ بجھانا خاصا مشکل ہوتا ہے۔
ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ بحری جہاز عام طور پر لیتھیم آئن بیٹریوں سے منسلک خطرات سے نمٹنے کے لیے ضروری آلات سے لیس نہیں ہوتے۔
ش ر / ع س (اے ایف پی، ڈی پی اے، اے پی)