نک ولینڈا کا ایک اور کارنامہ
24 جون 2013اس سے پہلے اس نے گزشتہ سال دنیا کی انتہائی خوبصورت آبشار نیاگرا فالز کے اطراف باندھی گئی رسی کو عبور کر کے سب کو حیران کر دیا تھا۔
’نک ولینڈا‘ دریائے کولوراڈو کے اوپر باندھی گئی تنی ہوئی رسی پر چل کر بغیر کسی سہارے کے اس دریا کو عبور کرنے والی پہلی شخصیت بن گیے ہیں۔ اس 34 سالہ امریکی مہم جو نے مشرقی ایریزونا میں دریائے کولوراڈو کے اوپر 15 سو فٹ کی بلندی پر تانی گئی رسی کو بغیر کسی سہارے کے کامیابی کے ساتھ چل کر پار کیا۔ اس نے 14 سو فٹ کا فاصلہ 23 منٹ میں طے کیا۔
اس مہم کو سر کرنے کے بعد نک ولینڈا کا کہنا تھا کہ رسی پار کرتے وقت ہوا کا دباؤ توقع سے زیادہ تھا اور اس دوران اپنا توازن برقرار رکھنے کے لیے اسے اپنے بازو مسلسل پھیلائے رکھنا پڑے، جس کی وجہ سے اس کے بازو سخت درد کر رہے تھے۔ اس دوران اسے دو مرتبہ رسی پر بیٹھنا بھی پڑا۔ ولینڈا جس وقت رسی پر چل رہا تھا، اس وقت اس علاقے میں 56 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوا چل رہی تھی۔
اس سے پہلے نک ولینڈا نے گزشتہ سال دنیا کی انتہائی خوبصورت آبشار نیاگرا فالز کے اطراف باندھی گئی رسی پر ایک سرے سے دوسرے سرے تک چل کر سب کو حیران کر دیا تھا۔
اس نے دو انچ موٹی رسی پر نیاگرا فالز عبور کر کے عالمی ریکارڈ قائم کیا تھا۔ یہ منظردیکھنے کے لیے امریکا اور کینیڈا میں نیاگر افالز کے دونوں جانب ہزاروں افراد جمع تھے۔ اس دوران 18سو فٹ لمبی کیبل کو دونوں جانب سے کرینز کے ذریعے بلند کیا گیا تھا، جو کہ نیاگرا فالز سے ڈیڑھ سو فٹ اونچی تھی۔
اپنی جان خطرے میں ڈال کر کرتب دکھانے والے اس شخص کو جب یہ کہا گیا کہ وہ خود کوممکنہ طور پر گرنے سے بچانے کے لیے کھونٹی استعمال کرے تو نک کا کہنا تھا کہ اگر اسے ذرا بھی ڈر ہوتا، تو وہ یہ مظاہرہ کرنے کا ارادہ ہی نہ کرتا۔ نک ولینڈا نے نیاگرا فالز کی امریکی جانب سے سفر شروع کرتے ہوئے کینیڈا تک کا فاصلہ 30 منٹ سے بھی کم وقت میں طے کیا تھا۔
دریائےکولوراڈو کو عبور کرتے ہوئے نک ولینڈا زیادہ پر اعتماد دکھائی دے رہا تھا۔ اس ورلڈ ریکارڈ کے منتظمین کا کہنا ہے کہ اس مہم جو نے اندازوں سے بہت پہلے ہی مقررہ فاصلہ طے کر لیا اور اس کے اعتماد کا عالم یہ تھا کہ اس نے کئی میٹر پہلے ہی فاتحانہ انداز میں ہاتھ بلند کر دیے تھے۔
ولینڈا کے اس کارنامے نے اسے ٹوئٹر پر سب سے زیادہ زیر بحث رہنے والے دس عالمی نوعیت کے موضوعات میں شامل کر دیا تھا۔ منتظمین کے مطابق اس کی اس 23 منٹ کی مہم کے دوران اس کے حوالے سے سات لاکھ سے زائد ٹوئیٹس کی گئیں۔
اس امریکی بازی گر ولینڈا کے دادا بھی اس طرح کا ایک کرتب دکھاتے ہوئے سن 1978 میں ہلاک ہوگئے تھے۔ اپنی کامیابی کے وقت ولینڈا نے اپنے دادا کو بھی خراج عقیدت پیش کیا۔ اس کا کہنا تھا کہ وہ آئندہ نیویارک کی بلند و بالا عمارات کے درمیان رسے پر چلنا چاہتا ہے۔
zb/mm(AFP)