معیشت ڈیڑھ سال میں پٹڑی پر، اطالوی وزیر اعظم کا وعدہ
30 اپریل 2013اٹلی کی پارلیمنٹ کے ایوانِ زیریں میں 453 ارکان نے وزیر اعظم پر اعتماد کا اظہار کیا، جبکہ ان کی مخالفت میں 153 ووٹ پڑے۔ اس مقصد کے لیے پارلیمنٹ میں ووٹنگ پیر کی شام ہوئی، جس کے بعد وزیر اعظم اینریکو لیٹا نے تقریر کے دوران کہا کہ ان کی اتحادی حکومت بچتی پالیسی کو ختم کرنے کے لیے تیزی سے کام کرے گی۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ پالیسی اٹلی کو انتہائی نقصان پہنچا رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے یورپ پر نمو کی موٹر بننے کے لیے زور دیا ہے۔
انہوں نے کہا: ’’اٹلی صرف بچتی اقدامات کی وجہ سے مر رہا ہے۔ نمو کی پالیسیوں کے لیے انتظار نہیں کیا جا سکتا۔‘‘
اقتصادی بحران کے شکار ملک اٹلی کو سماجی اور اقتصادی ابتری کے ساتھ ساتھ اداروں کی حالتِ زار پر قابو پانے کے لیے دباؤ کا سامنا ہےجبکہ وہاں فروری میں ہونے والے انتخابات کے بعد حکومت کی تشکیل بھی ایک مسئلہ بنی ہوئی تھی، جو اب حل ہوا ہے۔ وزیر اعظم نے اپنی کابینہ کے ارکان کے ساتھ اتوار کو حلف اٹھایا ، جس کے بعد انہوں نے وعدہ کیا کہ ان کی حکومت 18 ماہ میں مسائل حل کرے گی، بصورتِ دیگر نتائج کی ذمہ داری اٹھائے گی۔
قبل ازیں لیٹا نے پارلیمنٹ سے خطاب میں کہا تھا کہ اٹلی کی اقتصادی صورتِ ’تاحال پیچیدہ‘ ہے اور اس کے دو بلین یورو قرضوں کا ’بہت زیادہ بوجھ‘ عوام پر ہے۔
اس کے ساتھ ہی انہوں نے مجموعی طور پر یورپ کی بھی بات کی اور کہا کہ اس خطے کو ’قانونی حیثیت کے بحران‘ کا سامنا ہے اور اسے ایک مرتبہ پھر پائیدار نمو کی موٹر بننا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ خواب ایک سیاسی یورپی اتحاد کا ہے۔ اطالوی وزیر اعظم نے اس حوالے سے مزید کہا: ’’وہ بندرگاہ جس کی جانب ہم بڑھ رہے ہیں اس کا نام ریاست ہائے متحدہ یورپ ہے۔ جمہوریت ہمارا بحری جہاز ہے۔‘‘
اینریکو لیٹا منگل کو جرمن دارالحکومت برلن پہنچ رہے ہیں، جہاں وہ چانسلر انگیلا میرکل سے ملاقات کریں گے، جو قرضوں کے بحران کے حل کے لیے خسارے اور قرضوں میں کمی کی حمایت کرتی رہی ہیں۔ اس تناظر میں ان کے اس دورے کو یورپ میں بچتی پالیسیوں کا رُخ موڑنے کی ان کی خواہش کا پہلا امتحان قرار دیا جا رہا ہے۔
ng/ab (AFP)