مستقل ریسکیو فنڈ پر یورپی لیڈروں میں اتفاق رائے
31 جنوری 2012یورپی یونین کے ستائیس میں سے پچیس ملکوں نے جرمن حمایت یافتہ بجٹ ڈسپلن ریسکیو پلان پر اتفاق رائے ظاہر کیا ہے۔ اب اس پلان پر اگلے سربراہ اجلاس میں لیڈران دستخط کریں گے۔ اگلی یورپی سمٹ مارچ میں شیڈیول ہے اور 500ارب یورو کے مستقل ریسکیو نظام کا نفاذ اس برس جولائی سے ہو جائے گا۔ دستخط نہ کرنے والوں میں برطانیہ اور چیک جمہوریہ شامل ہیں۔ اس معاہدے کے نفاذ کے بعد بجٹ کو سخت انداز میں ڈسپلن کرنے میں ناکام رہنے والے ملکوں پر پابندیوں اور جرمانوں کا نفاذ تقریباً از خود ہو جائے گا۔
اس معاہدے پر اتفاق رائے یورپی یونین کی آدھے دن کے لیے شیڈیول کی گئی سمٹ کے دوران سامنے آیا ہے۔ اس سمٹ میں مالیاتی کفایت شعارانہ پالیسیوں کے تناظر میں لیڈران کے درمیان خاصی کشمکش محسوس کی گئی اور ان کو مختلف نکات پر اتفاق رائے پیدا کرنے میں خاصی مشکلات کا سامنا رہا۔ سمٹ میں یہ تجویز کیا گیا ہے کہ اقوام کے دستور میں بجٹ بارے متوازن اور رہنما اصولوں کو شامل کر کے اس کی حیثیت کو مستحکم کیا جائے گا۔
پیر کے روز ہونے والی یورپی یونین کے لیڈروں کی سمٹ میں توجہ اس پر بھی فوکس کی گئی کہ کس طرح شرح پیداوار میں نمو لانے کے لیے مؤثر حکمت عملی کو تشکیل دیا جائے۔ اس کے ساتھ ساتھ حکومتیں اپنے اخراجات میں کمی کے پلان کو جاری رکھتے ہوئے روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے بارے بھی فکر مند دکھائی دیں۔ یورپی لیڈران بھاری قرضوں کی وجہ سے پیدا ہونے والے بحران سے نمٹنے کے لیے ٹیکس کے دائرے اور اس کی شرح کو بلند کرنےکو بھی اہم خیال کرتے ہیں۔
اقتصادی تجزیہ نگاروں نے خیال ظاہر کیا ہے کہ اس معاہدے میں کامیابی سے جرمن چانسلر انگیلا میرکل کے یورپ پر اپنے اثرورسوخ کو مزید وسعت دینے میں کامیابی کے علاوہ ان کی شخصیت کو وزن اور تقویت بھی حاصل ہوئی ہے۔ جرمن چانسلر نے پریس کانفرنس میں کہا کہ یہ ایک چھوٹا قدم ہے لیکن اس سے اعتماد یقینی طور پر بحال ہو گا۔ اس معاہدے کی یورپی مرکزی بینک کی جانب سے بھی پذیرائی کی گئی ہے۔ بینک کے صدر ماریو دراگی (Mario Draghi) کے مطابق یہ یورو زون ممالک میں مالیاتی اتحاد کی جانب پہلا قدم ہے۔
اس سربراہ اجلاس کے دوران مالیاتی بحران کے شکار یورپی ملک یونان کی اقتصادی صورت حال کو بھی اہمیت حاصل رہی۔ فرانسیسی صدر نکولا سارکوزی کے مطابق انہیں یقین ہے کہ یونانی کی حکومت اور پرائیویٹ بینکوں کے درمیان قرضوں کے حجم کی تقسیم بارے حتمی معاہدے اگلے دنوں میں طے پا جائے گا۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: شادی خان سیف