مرے اور جوکووچ ومبلڈن کے سیمی فائنلز میں
4 جولائی 2013نوواک جوکووچ نے بدھ کو ومبلڈن کے کوارٹر فائنلز کے ایک مقابلے میں تھامس بیرڈچ کو سات چھ (7/5)، چھ چار، چھ تین سے شکست دی۔ اس جیت کے ساتھ انہوں نے مسلسل تیرھویں مرتبہ کسی گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ کے سیمی فائنل میں جگہ بنائی ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق 2011ء کے اس چیمپیئن نے رواں برس کے اس ٹورنامنٹ میں ابھی تک کوئی سیٹ ڈراپ نہیں کیا اور اب وہ آل انگلینڈ کلب کی ٹرافی سے دو فتوحات کے فاصلے پر ہیں۔
جوکووچ نے بدھ کے میچ کے بعد کہا: ’’یہ بہت سخت مقابلہ تھا لیکن میں اس ٹورنامنٹ میں آگے بڑھنے کے لیے ڈٹا رہا۔ اگرچہ گھاس کا میدان میری ترجیح نہیں ہے لیکن میں اس پر اپنے بعض بہترین داؤ استعمال کر رہا ہوں۔‘‘
ڈیل پوٹرو اسپین کے فورتھ سیڈ ڈیود فیرر کو شکست دے کر سیمی فائنل میں پہنچے ہیں۔
کوارٹر فائنلز کے ایک اور مقابلے میں اینڈی مرے کا سامنا اسپین کے فیرنینڈو ویرڈیسکو سے ہوا۔ عالمی نمبر دو مرے نے یہ مقابلہ چار چھ، تین چھ، چھ ایک، چھ چار، سات پانچ سے جیتا۔ مرے کا کہنا تھا: ’’یہ بہت ہی مشکل مقابلہ تھا۔ اس کا نتیجہ مختلف بھی ہو سکتا تھا۔ مجھے نکلنے کا راستہ مل گیا اور آپ کو یہی تو چاہیے ہوتا ہے۔‘‘
مرے ومبلڈن میں فاتح رہے تو 1936ء کے بعد یہ ٹورنامنٹ جیتنے والے وہ پہلے برطانوی کھلاڑی ہوں گے۔ سیمی فائنل میں ان کے مدمقابل پولینڈ کے جیرزی جانووچ ہوں گے۔
اینڈی مرے گزشتہ برس ومبلڈن کے فائنل میں پہنچ گئے تھے اور یوں گزشتہ سات دہائیوں سے زائد عرصے میں اس ٹورنامنٹ میں مردوں کے فائنل تک رسائی پانے والے وہ پہلے برطانوی کھلاڑی بنے۔ فائنل میں ان کا سامنا راجر فیڈرر سے ہوا تھا تاہم وہ یہ میچ جیتنے میں ناکام رہے۔
اس سے قبل ومبلڈن کے فائنل تک رسائی پانے والے برطانوی کھلاڑی بنی آسٹن تھے، جنہیں یہ کامیابی 1938ء میں ملی تھی۔ برطانوی کھلاڑی اب تک اس ٹورنامنٹ کے سیمی فائنلز میں 11 مرتبہ شکست کا سامنا کر چکے ہیں۔
برطانیہ نے ومبلڈن کا ٹائٹل آخری مرتبہ 1936ء میں جیتا تھا۔ اس وقت برطانوی کھلاڑی فریڈ پیری فائنل میں فاتح رہے تھے۔