ماریا شراپوا فرنچ اوپن جیت گئیں
11 جون 2012پچیس سالہ روسی ٹینس اسٹار نمبر وَن کی پوزیشن پر ابھی پیر کو ہی لوٹی ہیں۔ فرنچ اوپن میں یہ ان کی پہلی جیت ہے۔ اس سے پہلے انہوں نے محض سترہ برس کی عمر میں ومبلڈن (2004ء) جیتا تھا۔ بعدازاں 2006ء میں یو ایس اوپن اور چار سال پہلے آسٹریلین اوپن کی فاتح بھی رہیں۔
پیرس میں کھیلے گئے ہفتے کے فائنل میں شراپوا نے بریک پوائنٹ بچانے کے بعد اپنے تیسرے میچ پوائنٹ پر مقابلہ جیتا۔ اس کے بعد وہ غیر یقنی حالت میں گھٹنوں پر جھک گئیں، پھر تیزی سے اٹھ کھڑی ہوئیں اور سارا ایرانی سے ہاتھ ملایا۔
سارا ایرانی کے خلاف شراپوا کا یہ پہلا میچ تھا۔ ان کا کہنا تھا: ’’کیا ہی زبردست مقابلہ تھا یہ، سارا نے مجھے بہت سخت مقابلہ دیا۔ اُمید کرتی ہوں کہ ہم آئندہ بھی آمنے سامنے ہوں گی۔‘‘
سارا ایرانی نے کہا: ’’ماریا نے بہت اچھا کھیل پیش کیا۔ میں انہیں مبارکباد دیتی ہوں۔‘‘
انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ مقابلہ ان کے لیے زبردست تھا اور اس کے لیے وہ خوش ہیں۔ دوسری جانب ماریا شراپوا کا کہنا ہے کہ فرنچ اوپن کی یہ فتح ان کی 2004ء میں ومبلڈن کی جیت سے بڑی کامیابی ہے۔
اس جیت کے بارے میں انہوں نے کہا: ’’یہ بہت ہی منفرد ہے۔ میں نے سوچا بھی نہیں کہ یہ (کامیابی) مجھے ملے گی۔ جب سترہ سال کی عمر میں میں نے ومبلڈن جیتا تھا تو اس وقت ایسا لگتا تھا جیسے میری زندگی کا بہترین لمحہ وہی تھا۔ لیکن آج جب میں اپنے گھٹنوں پر تھی تو مجھے احساس ہوا کہ یہاں پر جیتنا بہت ہی خاص ہے، بلکہ اس سے بھی زیادہ۔‘‘
کندھے کی انجری کی وجہ سے ماریا شراپوا کا کیریئر خطرے میں پڑ گیا تھا۔ اس کی وجہ سے وہ دس ماہ کے لیے کھیل سے باہر ہو گئی تھیں جبکہ ان کی ورلڈ رینکنگ 126 ہو گئی تھی۔ واپس لوٹنے پر وہ 2011ء میں ومبلڈن کے فائنل میں تو پہنچیں لیکن Petra Kvitova سے شکست کھا گئیں جبکہ رواں برس Victoria Azarenka سے آسٹریلین اوپن میں مات کھا گئی تھیں۔
خیال رہے کہ ماریا شراپوا روسی ہیں تاہم انہوں نے لاس اینجلس میں رہائش اخیتار کر رکھی ہے۔
ng/ia (dpa, AFP)