لندن اولمپکس: آخری لمحات میں انتظامات مکمل کرنے کی کوششں
27 جولائی 2012لندن کا قدرے پر سکون مشرقی علاقہ ان دنوں کسی بہت بڑے کارخانے کی صورت پیش کر رہا ہے۔ جمعرات کی شب تک تیراکی کے مقابلوں، سائیکل ریسنگ اور باسکٹ بال کے مقابلوں کے مقامات مکمل طور پر تیار نہیں تھے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق بی ایم ایکس سائیکلنگ مقابلوں کے مقام پر کئی مزدور ٹریک کی تزئین و آرائش میں مصروف تھے جبکہ شائقین کے لیے بیٹھنے کے انتظامات بھی مکمل نہیں تھے۔ اولمپک پارک میں سٹراٹفورڈ گیٹ کے پاس یادگاری اشیاء بیچنے والی ایک بہت بڑی دکان کے داخلی دروازے پر رنگ و روغن کیا جارہا تھا۔
ایک بڑھئی فرانک فٹزپیٹرک نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ وہ کئی دنوں سے اضافی اوقات میں بھی کام کر کے انتظامات مکمل کرنے کی کوشش کر ر ہا ہے۔ ’’ اب بس آخری لمحات کا کام ہورہا ہے، کچھ ہی دیر میں چیزیں ایسی نہیں رہیں گی جیسے اب ہیں۔‘‘ اولمپک پارک کے اندر کچھ مقامات پر تو پھول سجا دیے گئے تاہم پارک کے باہر فٹ پاتھ پر سبزے و پھولوں کے ڈھیر منتظر تھے کہ انہیں افتتاحی تقریب کے لیے ان کے مقررہ مقام پر لے جاکر رکھ دیا جائے۔ یہ سب سجانے کی ذمہ داری مایہ ناز مالی جین اولیور کی ہے۔ ان کے بقول وہ مارچ سے تیاریاں کر رہی تھیں مگر گزشتہ کچھ دنوں کا کام ان کے لیے خاصا تناؤ بھرا رہا۔
بیشتر ریستوران مہمانوں کی خاطر تواضع کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں البتہ ان کے دروازے ابتدائی تقریب کے بعد ہی کھلیں گے۔ کئی کیمرہ مین اور صحافی اولمپک پارک کا جائزہ لینے پہنچے اور جا بجا موجود آہنی رکاوٹوں سے بچتے بچاتے اپنا کام کرتے رہے۔
اولمپک پارک آنے والوں کی رہنمائی کے لیے گلابی رنگ کی تختیاں نصب کی جاچکی تھیں۔ خوشگوار موسم سے لطف اندوز ہونے کے لیے خصوصی کرسیاں اور میزیں اسٹیڈیم کے باہر لگادی گئیں تاہم پینے کے پانی والے چند فواروں سے پانی ٹپک رہا تھا۔ لندن اولمپکس 2012ء کی منتظم کمیٹی LOCOG کا کہنا ہے کہ اس قسم کی بے ترتیبی اس قدر بڑے منصوبے میں معمول کی بات سمجھی جاتی ہے۔ انتظامی کمیٹی کے ایک ترجمان کے بقول، ’’ ہم بس اختتامی کام نمٹارہے ہیں اور سب کو خوش آمدید کہنے کے منتظر ہیں۔‘‘
2012ء کے گرمائی اولمپک مقابلے 12 اگست تک لندن میں جاری رہیں گے، جن میں دنیا بھر کے دس ہزار سے زائد کھلاڑی سونے، چاندی اور کانسی کے تمغوں کے لیے مختلف مقابلوں میں حصہ لیں گے۔
(sks/ ng (Reuters