فارمولا ون: برٹش گراں پری میں مارک ویبر کی کامیابی
8 جولائی 2012اس ریس میں مارک ویبر کی کامیابی کی وجہ سے اسپین سے تعلق رکھنے والے فیراری ٹیم کے ڈرائیور فرنانڈو الانسو نہ صرف اس سرکٹ پر اپنی مسلسل دوسری فتح کو یقینی بنانے میں ناکام رہے بلکہ اب سال رواں کی ڈرائیورز چیمپئن شپ کے لیے انہیں اپنے قریب ترین حریف ڈرائیور پر حاصل برتری بھی کم ہو کر محض 13 پوائنٹ رہ گئی ہے۔
فرنانڈو الانسو نے سلور سٹون سرکٹ پر آج کی ریس میں پول پوزیشن سے یعنی سب سے آگے رہتے ہوئے حصہ لیا تھا اور اس ٹریک پر گزشتہ برس ہونے والی گراں پری دوڑ بھی انہوں نے ہی جیتی تھی۔
35 سالہ مارک ویبر کے لیے برٹش گراں پری میں آج کی فتح موجودہ سیزن میں مجموعی طور پر ان کی دوسری کامیابی ہے۔ اس سے قبل مونٹی کارلو میں ہونے والی موناکو گراں پری ریس بھی ویبر نے ہی جیتی تھی۔
فارمولا ون کی اس سال کی عالمی چیمپئن شپ کے دوران کُل بیس گراں پری مقابلوں کا انعقاد کیا جائے گا۔ سلور سٹون سرکٹ پر برٹش گراں پری موجودہ سیزن کی 9 ویں ریس تھی۔ اس ریس کے بعد ڈرائیورز چیمپئن شپ کے لیے اس وقت پہلے نمبر پر موجود الانسو کے 129 پوائنٹس بنتے ہیں۔ ان کے بعد دوسرے نمبر پر مارک ویبر ہیں جن کے پوائنٹس کی تعداد 116 ہے۔
سلور سٹون گراں پری میں ویبر کے بعد دوسرے نمبر پر فیراری ٹیم کے ہسپانوی ڈرائیور فرنانڈو الانسو رہے۔ تیسری پوزیشن ریڈ بُل ٹیم میں مارک ویبر کے ساتھی ڈرائیور اور جرمنی سے تعلق رکھنے والے موجودہ عالمی چیمپئن سباستیان فیٹل نے حاصل کی۔
برٹش گراں پری میں چوتھے نمبر پر برازیلین ڈرائیور فیلیپے ماسا رہے جبکہ پانچویں پوزیشن فن لینڈ کے کیمی رائیکونین نے لوٹس ٹیم کی گاڑی چلاتے ہوئے حاصل کی۔ چھٹے نمبر پر ماضی میں ریکارڈ تعداد میں عالمی چیمپئن بننے والے تاریخ ساز جرمن ڈرائیور میشائل شوماخر رہے جو مرسیڈیز اے ایم جی ٹیم کی گاڑی چلا رہے تھے۔
اس وقت ڈرائیورز چیمپئن شپ کے لیے الانسو اور ویبر کے بعد تیسرے نمبر پر جرمنی کے سباستیان فیٹل ہیں جن کے پوائنٹس کی تعداد 100 بنتی ہے۔ ان کے بعد برطانیہ کے لوئس ہیملٹن کا نام آتا ہے جن کے 92 پوائنٹس ہیں۔
فارمولا ون کی امسالہ مینوفیکچررز چیمپئن شپ میں اب تک ریڈ بُل ٹیم اپنے 216 پوائنٹس کے ساتھ باقی سب ٹیموں سے آگے ہے۔ دوسرے نمبر پر فیراری ٹیم کے 152 پوائنٹس ہیں جبکہ لوٹس 144 پوائنٹس کے ساتھ تیسرے اور میکلارین مرسیڈیز کی ٹیم 142 پوائنٹس کے ساتھ چوتھے نمبر پر ہے۔
mm / ij / Reuters, afp